السلام علیکم
شاید کبھی ایسا ہوسکتا ہے کہ اہل سنت دیوبند و اہل حدیث بہت سے مسائل پر ایک ہی راء رکھتے ہوں۔۔۔۔۔۔ لیکن یہ ہے کتب صحیحین کو سب کے اصل مانتے ہیں اگر انا و ضد کو چھوڑ کو صرف صحیح کی حد تک بھی فقہ وغیرہ مرتب کیا جائے تو شاید بہت سے اختلاف دہل سکتے ہیں۔۔ لیکن اس لئیے بہتر ماحول اور مزید کام کرنےکی ضرورت ہے۔۔
اللہ آپکو جزائے خیر دے ، گنجائشیں هیں ، نهیں هوں تو نکالی جا سکتی هیں اور نکالا جانا بهی چاهئے ۔ اللہ کی کتاب همارے درمیاں هے ، سنت رسول صلی اللہ علیہ عسلم بهی ۔ یہی معیار هے هر قول و عمل کے جانچ کا ۔ صرف اسی کسوٹی کو اگر پیمانہ مقرر کیا جائے تو میری دانست میں اسلام اندرونی انتشار کو مکمل ختم نهیں تب بهی اس حد تک کم ضرور کیا جاسکتا هے کہ معاملات پر جنگ کی سی صورتحال نہ بن جائے ۔ ان شاء اللہ ان امور پر دونوں جانب سے فراخدلی سے کوششیں شروع کی جائنگی ۔
جب هم میں اتفاق هوگا تب هی ان امور پر توجہ دی جاسکے گی جو اسلام پر باهر سے اثر انداز هورهے هیں اور کافی ذهنوں کو تبدیل کرهے هیں ۔ سچائی یہ بهی هے کہ اهل اسلام آپس میں شدید هیں اور اغیار سے حلم سے کام لیتے هیں ۔
تبدیلیاں فوری رونما نهیں هوتی هیں لیکن ضروری هے کہ مخلصانہ کوششیں هوں ۔
آخر میں اللہ سے دعاء هے کے وه اہل اسلام کو قوی تر کردے ۔ امت میں علماء پیدا کرے ۔ ایسے علماء جو امت مسلمہ کے لئے نعمت ثابت هوں ۔ هر مسلم کو هدایت دے ۔ امت کو هر شر کے مقابل سرفرازی عطاء فرمائے ۔ همارے دلوں میں اللہ سے وہ خوف پیدا هو جائے جو همیں دنیا کے هر خوف سے نجات دلا دے ۔ آمین