• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

دیوبندی بھائی رہنمائی فرمائیں ۔ علماء دیوبند کی کتب ۔

عامر عدنان

مشہور رکن
شمولیت
جون 22، 2015
پیغامات
921
ری ایکشن اسکور
264
پوائنٹ
142
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

دیوبندی علماء کی سب سے زیادہ کتب ان ویب سائٹ پر موجود ہیں

Besturdubooks۔wordpress۔com
 

میرب فاطمہ

مشہور رکن
شمولیت
جون 06، 2012
پیغامات
195
ری ایکشن اسکور
218
پوائنٹ
107
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ !
علماء دیوبند کی کتب کا براہ راست مطالعہ کرنے کی خواہش ہے ۔ لیکن چونکہ میرا تعلق کسی دیوبندی فورم سے ہے نہیں اس لیے اکثر کتابوں تک رسائی نہیں ہوتی ۔
گزارش ہے کہ ہمارے دیوبندی بھائی یا دیگر بھائی اگر اس سلسلے میں مدد کر سکتے ہیں تو ضرور شکر یہ کا موقع دیں ۔
شیخ خلیل الرحمن سہارنپوری کی کتب ۔ ( بذل المجہود ہے )
شیخ ظفر احمد عثمانی کی کتب ( اعلاء السنن میرے پاس ہے )
مثلا المہند اور اکابرین کے خطوط
شیخ یوسف بنوری کی کتب ( معارف السنن ہے )
شیخ انور شاہ کشمیری کی کتب ( فیض الباری ہے )
شیخ اشرف علی تھانوی کی کتب
شیخ محمود الحسن کی ایضاح الأدلۃ وغیرہ ۔
رحم اللہ جمیعا ۔
اسی طرح یہ کتب امداد المشتاق اور شمائم محمدیہ اور بریلویوں کی کتاب زلزلہ کے رد وغیرہ میں کتب کے بارے سنا بہت ہے لیکن ان کو کبھی دیکھا نہیں ہے ۔
کسی آن لائن مکتبے کا لنک دے دیں
یا کسی خاص کتاب کا لنک دے دیں
یا کوئی ایسی جگہ بتادیں جہاں کتب حاصل کرنے کی درخواست کی جا سکتی ہے جیسا کہ یہاں فورم پر یہ سہولت ہے ۔
سب سے زیادہ مزہ اشرف علی تھانوی کی کتب پڑھ کر آئے گا۔۔۔ ابتسامہ
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

محترم خضر صاحب
مجتہد سے خطاء هو بهی جائے تو اسکو ایک اجر ملتا هے منجانب اللہ ۔ کتب میں معلومات هوتی هیں ، کئی ایسی باتوں کا بهی علم هوتا جو همارے لئے نئی هوتی هیں جبکی اگلے اس پر غور و فکر فرما چکے هوتے هیں ۔ کتاب کی هر وہ بات جو کتاب الهی اور سنت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اقوال سے متصادم نہ هوں بلا تردد قابل قبول هیں اور جهاں کہیں متصادم هوں انکو ترک کردیا جاتا هے ۔ تنقید جب اهل علم ، اهل علم پر کرتے هیں تو برسبیل اصلاح کرتے هیں ۔ ایکدوسرے کا احترام اور حق رائے کی حفاظت بهی ضروری هے ۔
عرصئہ دراز سے علماء دیوبند اہل تشیع اور اہل تصوف سے مباحثے اور مناظرے کرتے آئے هیں ۔ دین کی خدمت کی هے ۔ انکے فتوے همیشہ مقدم رهے ہیں اگر بریلویت کے تناظر میں دیکهیں تو ۔ هند کا مستند ادارہ هے ۔ اب کے حالات کا علم نهیں ۔ تغیرات هوتے هی رهتے هیں لیکن میری معلومات میں جمعیت اهل حدیث کی شهر بمبئی کی تاریخ بهت زیادہ پرانی نهیں ۔ اس سے قبل بریلوت اور شیعیت سے برسرپیکار اگر کوئی تها تو وهی تهے ۔
اهل سنت والجماعت میں دونوں شامل تهے اور هیں بهی ، ایک حنفی اور دوسرے شافعی ۔ اگرچہ باهمی اختلافات ضرور تهے اور هیں بهی جنکا تعلق فقہ سے هے اور نماز کے ادائیگی میں هے ۔ میں ذکر کر رها هوں اسی اهل سنت کا جو قدیم هے اور همارا اس سے نہ ٹوٹنے والا تعلق بهی هے ، اس نئی جماعت کا نهیں جو سبز رنگ هے اور بریلویت هے ۔
کافی خدمات انکی هیں اسلم کیلئے جسے فراموش نهیں کیا جاسکتا ۔
ایک اور اهم بات میرے مشاهدے کی
بتادوں ، لیکن تحقیق آپ فرمائیں کہ اهل تصوف میں صرف حنفی نهیں هیں بلکہ انمیں خاصی تعداد میں شافعی بهی هیں ۔۔ انڈونیشیا ۔ سنگاپور ۔ ملیشیا وغیرہ اور مالکی بهی ہیں ۔۔ مغرب اور افریقی ممالک وغیرہ ۔
اکثر میں محدث فورم کے مباحثات یا باهم گفتگو میں حیران رہ جاتا هوں کے جواب دینے والا حنفی هے یا بریلوی فکر کا هے ۔ آپ میری بات اساتذه اور اهل علم تک بهی پهونچا دیں ۔ میری اپنی سوچ هے کے حنفی اور شافعی اختلافات ضرور رهے هیں بمبئی والوں میں لیکن وہ بریلویت پر بهی نہیں تهے ۔ قلیل هی تهے بریلوی بمبئی میں ۔ اب تو وہ سب سے بڑی تعداد میں هیں وهاں ۔ انهی حنفی اور شافعی میں سے لوگ آ آ کر جمعیت اهل حدیث بمبئی میں شامل هوتے رهے اور سبکے تعاون سے جمعیت اهل حدیث بمبئ آج ایک قابل قدر ادره هے ۔ لیکن اسمیں بهی وہ هیں جو حنفی اور شافعی تهے ۔ آپ خود غور کریں ۔ اختلافات هیں لیکن اس سطح پر نہیں کہ جس سطح پر جمعیت اهلحدیث اختلاف رکهتی بریلویت سے یا شیعیت سے بالکل اسی طرح دارالعلوم دیوبند بهی بریلویت اور شیعیت سے اختلاف رکهتے هیں ۔ یہ اور ایسی کئی اقدار مشترک بهی هیں جمعیت دیوبند اور جمعیت اهلحدیث کے درمیان ۔ آپ اس کی تحقیق فرمالیں۔ سنہ 1982 سے میں معاش کے لئے هندوستان سے باهر هوں ۔ موجودہ دیوبند کے حالات کا علم نهیں لیکن ماضی کو بهلایا نهیں جاسکتا ۔
همیں سبکی ضرورت هے ۔ اللہ کی کتاب اور سنت رسول سے جو موافق هو وہ اپنا هی تو هے اور جو متصادم هو وہ هم میں سے نہیں ۔
اللہ هم سب میں اتفاق پیدا کرے ۔ اخوت و محبت ، ایک کا دوسرے سے احترام اور حق رائے ۔ فتح و نصرت صرف اللہ کی ۔ اللہ هم سب سے راضی هو ۔
آمین
 

ابن قدامہ

مشہور رکن
شمولیت
جنوری 25، 2014
پیغامات
1,772
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
198
بالخصوص ’’ امداد المشتاق ‘‘ اور ’’ ارواح ثلاثہ ‘‘
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
اسحاق سلفی اپنا وقت قران حدیث و فقہ کتابوں پڑھنے صرف کرنا زیادہ بہتر ہے ۔یا اس قسم کی کتابیں پڑھنے میں وقت صرف کرنا بہتر ہے۔اس بارے میں آپ کیا مشورہ دیں گے
 

میرب فاطمہ

مشہور رکن
شمولیت
جون 06، 2012
پیغامات
195
ری ایکشن اسکور
218
پوائنٹ
107
بالکل صحیح !
اور بالخصوص ’’ امداد المشتاق ‘‘ اور ’’ ارواح ثلاثہ ‘‘
اب تو دیوبندیوں نے بہشتی زیور کی تحقیق بھی کر لی ہے۔۔۔ محقق بن گئے ہیں۔ معلوم نہیں حکیم صاحب کے تعویز گنڈوں کی دلیل کہاں سے لائے ہونگے۔ کافی مشقت طلب کام تھا۔۔۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
کوئی مانے یا مانے ۔۔اہل حدیث کا وجود۔۔بڑا مبارک ہے
صرف اہل حدیث کی وجہ سے ۔۔لکیر کے فقیر۔۔بھی اب اپنی کتابوں پر’’ تحقیقی حاشیہ ‘‘ لگانے پر مجبور ہیں،
اپنی ہر غلط صحیح بات پر کوئی نہ کوئی روایت دکھانے کی کوشش کی جاتی ہے،،
اور سچ پوچھو تو اصلی تقلید کی نفی خود مقلدین کے ۔۔حاشیہ نگار ۔۔کر رہے ہیں؛
 
شمولیت
دسمبر 10، 2013
پیغامات
386
ری ایکشن اسکور
136
پوائنٹ
91
السلام علیکم
شاید کبھی ایسا ہوسکتا ہے کہ اہل سنت دیوبند و اہل حدیث بہت سے مسائل پر ایک ہی راء رکھتے ہوں۔۔۔۔۔۔ لیکن یہ ہے کتب صحیحین کو سب کے اصل مانتے ہیں اگر انا و ضد کو چھوڑ کو صرف صحیح کی حد تک بھی فقہ وغیرہ مرتب کیا جائے تو شاید بہت سے اختلاف دہل سکتے ہیں۔۔ لیکن اس لئیے بہتر ماحول اور مزید کام کرنےکی ضرورت ہے۔۔
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
السلام علیکم
شاید کبھی ایسا ہوسکتا ہے کہ اہل سنت دیوبند و اہل حدیث بہت سے مسائل پر ایک ہی راء رکھتے ہوں۔۔۔۔۔۔ لیکن یہ ہے کتب صحیحین کو سب کے اصل مانتے ہیں اگر انا و ضد کو چھوڑ کو صرف صحیح کی حد تک بھی فقہ وغیرہ مرتب کیا جائے تو شاید بہت سے اختلاف دہل سکتے ہیں۔۔ لیکن اس لئیے بہتر ماحول اور مزید کام کرنےکی ضرورت ہے۔۔
اللہ آپکو جزائے خیر دے ، گنجائشیں هیں ، نهیں هوں تو نکالی جا سکتی هیں اور نکالا جانا بهی چاهئے ۔ اللہ کی کتاب همارے درمیاں هے ، سنت رسول صلی اللہ علیہ عسلم بهی ۔ یہی معیار هے هر قول و عمل کے جانچ کا ۔ صرف اسی کسوٹی کو اگر پیمانہ مقرر کیا جائے تو میری دانست میں اسلام اندرونی انتشار کو مکمل ختم نهیں تب بهی اس حد تک کم ضرور کیا جاسکتا هے کہ معاملات پر جنگ کی سی صورتحال نہ بن جائے ۔ ان شاء اللہ ان امور پر دونوں جانب سے فراخدلی سے کوششیں شروع کی جائنگی ۔
جب هم میں اتفاق هوگا تب هی ان امور پر توجہ دی جاسکے گی جو اسلام پر باهر سے اثر انداز هورهے هیں اور کافی ذهنوں کو تبدیل کرهے هیں ۔ سچائی یہ بهی هے کہ اهل اسلام آپس میں شدید هیں اور اغیار سے حلم سے کام لیتے هیں ۔
تبدیلیاں فوری رونما نهیں هوتی هیں لیکن ضروری هے کہ مخلصانہ کوششیں هوں ۔
آخر میں اللہ سے دعاء هے کے وه اہل اسلام کو قوی تر کردے ۔ امت میں علماء پیدا کرے ۔ ایسے علماء جو امت مسلمہ کے لئے نعمت ثابت هوں ۔ هر مسلم کو هدایت دے ۔ امت کو هر شر کے مقابل سرفرازی عطاء فرمائے ۔ همارے دلوں میں اللہ سے وہ خوف پیدا هو جائے جو همیں دنیا کے هر خوف سے نجات دلا دے ۔ آمین
 
Top