• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

دیوبند کے گندے عقائد

شمولیت
جولائی 01، 2014
پیغامات
21
ری ایکشن اسکور
5
پوائنٹ
10
یوبندی مذہب کے باطل عقائد عقیدہ :دیوبندی اکابر اشرف علی تھانوی اپنی کتاب حفظ الایمان میں لکھتا ہے کہ پھر یہ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذاتِ مقدسہ پر علم غیب کا حکم کیا جانا اگر بقول زید صحیح ہوتو دریافت طلب یہ امر ہے کہ غیب سے مراد بعض غیب ہے یا کل غیب ۔اگر بعض علوم غیبیہ مراد ہیں تو اس میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم ہی کی کیا تخصیص ہے ۔ایسا علم غیب تو زید وعمر و بلکہ ہر صبی (بچہ )مجنون بلکہ جمیع حیوانات و بہائم کے لئے بھی حاصل ہے ۔ مطلب یہ کہ سرکار صلی اللہ علیہ وسلم کے علم غیب کو پاگل ،جانوروں اور بچوں سے ملایا ۔ (بحوالہ :کتاب حفظ الایمان ص8کتب خانہ اشرفیہ راشد کمپنی دیوبند مصنف :اشرف علی تھانوی ) عقیدہ :دیوبندی اکابر قاسم نانوتوی اپنی کتاب تحذیر الناس میں لکھتا ہے کہ اگر بالغرض زمانہ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد بھی کوئی نبی پیدا ہوتو پھر بھی خاتمیت محمد ی صلی اللہ علیہ وسلم میں کچھ فرق نہیں آئیگا ۔ مطلب یہ کہ قاسم نانوتوی نے حضورصلی اللہ علیہ وسلم کو خاتم النبین ماننے سے انکار کیا ۔ (بحوالہ :کتاب تحذیر النّاس ،صفحہ نمبر 34دارالاشاعت مقابل مولوی مسافر خانہ کراچی ، مصنف :قاسم نانوتوی ) عقیدہ :دیوبندی اکابر مولوی خلیل احمد انبیٹھوی اپنی کتاب میں لکھتا ہے کہ شیطان وملک الموت کا حال دیکھ کر علم محیط زمین کا فخر عالم صلی اللہ علیہ وسلم کو خلاف نصوص قطعیہ کے بلادلیل محض قیاسِ فاسدہ سے ثابت کرنا شرک نہیں تو کونسا ایمان کاحصّہ ہے شیطان وملک الموت کو یہ وسعت نص سے ثابت ہوئی ۔ فخر عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی وسعت علم کی کونسی نص قطعی ہے کہ جس سے تمام نصوص کو رد کرکے ایک شرک ثابت کرتا ہے ۔ مطلب یہ کہ سرکار اعظم صلی اللہ علیہ وسلم کے علم پاک سے شیطان وملک الموت کے علم کو زیادہ بتایا گیا مولوی خلیل احمد کی اس کتاب کی دیوبندی مولوی رشید احمد گنگوہی نے تصدیق بھی کی ۔(بحوالہ :کتاب :براہین قاطعہ صفحہ نمبر 51مطبوعہ بلال ڈھور ،مصنف :مولوی خلیل احمد ابنیٹھوی مصدّقہ ،مولوی رشیداحمد گنگوہی ) عقیدہ :زناکے وسوسے سے اپنی بیوی کی مجامعت کا خیال بہتر ہے اور شیخ یاانہی جیسے اور بزرگوں کی طرف خواہ جناب رسالت ماب صلی اللہ علیہ وسلم ہی ہوں اپنی ہمت کو لگا دینا اپنے بیل اور گدھے کی صورت میں مستغر ق ہونے سے زیادہ برا ہے ۔ مطلب یہ کہ دیوبندی اکابر اسمعیل دہلوی نے نماز میں سرکار اعظم صلی اللہ علیہ وسلم کے خیال مبارک کے آنے کو جانور وں کے خیالات میں ڈوبنے سے بدتر کہا ۔ (بحوالہ :کتاب صراطِ مستقیم صفحہ 169،اسلامی اکادمی اردو بازار لاھو رمصنف :مولوی اسمعیل دہلوی ) عقیدہ :دیوبندی اکابر اشرف علی تھانوی کے ایک مرید نے اپنے پیراشرف علی تھانوی کواپنے خواب اور بیداری کا واقعہ لکھا کہ وہ خوا ب میں کلمہ شریف میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے نام ِ نامی اسمِ گرامی کی جگہ اپنے پیر اشرف علی تھانوی کا نام لیتا ہے یعنی لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم )کی جگہ لا الہ الا اللہ اشرف علی رسول اللہ (معاذ اللہ )پڑھتا ہے اور اپنی غلطی کا احساس ہوتے ہی اپنے پیر سے معلوم کرتاہے تو جواب میں اشرف علی تھانوی تو بہ و استغفار کا حکم دینے کے بجائے کہتا ہے ۔”اس واقعہ میں تسّلی تھی کہ جسکی طرف تم رجوع کرتے ہو وہ یعونہ تعالیٰ متبع سنّت ہے ۔ مطلب یہ کہ کلمہ کفر کو اشرف علی تھانوی صاحب نے عین اتباع سنت کہا ۔ (بحوالہ :کتاب :الا مداد صفحہ 35مطبع امداد المطا بع تھا نہ بھون انڈیا ،مصنف :اشرف علی تھانوی ) عقیدہ :دیوبندی مولوی حسین علی دیوبندی نے اپنی کتاب بلغۃ الحیران میںلکھا ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم پل صراط سے گررہے تھے میں نے انہیں بچایا ۔(معاذاللہ ) عقیدہ :دیوبندی اکابر مولوی خلیل احمد انبیٹھوی لکھتا ہے کہ رسول کو دیوار کے پیچھے کا علم نہیں ۔ (بحوالہ :کتاب:براہین قاطعہ ص55،مصنف :خلیل احمد انبیٹھوی ) عقیدہ :دیوبندی مولوی اسمعیل دہلوی لکھتا ہے کہ جس کا نام محمد صلی اللہ علیہ وسلم یا علی رضی اللہ عنہ ہے وہ کسی چیز کا مالک ومختار نہیں ۔(بحوالہ :کتاب :تقویۃ الایمان مع تذکیر الاخوان صفحہ43مطبوعہ :میر محمد کتب خانہ مرکز علم و ادب آرام باغ کراچی مصنف :مولوی اسمعیل دہلوی ) عقیدہ :حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی تعظیم بڑے بھائی کے برابر کرنا چاہئے ۔(معاذ اللہ ) (بحوالہ :کتاب تقویۃ الایمان ص88:مصنف :مولوی اسمعیل دہلوی ) عقیدہ :ہر مخلوق بڑا ہو یا چھوٹا اللہ کی شان کے آگے چمار سے بھی زیادہ ذلیل ہیں۔(معاذاللہ ) (بحوالہ :کتاب تقویۃالایمان ص 13مصنف :مولوی اسمعیل دہلوی ) عقیدہ :مولوی اسمعیل دہلوی نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم پر افتراءباندھا کہ گویا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں بھی ایک دن مرکر مٹی میں ملنے والا ہوں ۔(بحوالہ :کتاب :تقویۃ الایمان ص 53) عقیدہ :مولوی خلیل دیوبندی نے اپنی کتاب براہین قاطعہ کے صفحہ نمبر 52پر لکھا ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا یومِ ولادت مناناکنھّا کے جنم دن منانے کی طرح ہے ۔(معاذ اللہ ) عقیدہ :مولوی خلیل دیوبندی اپنی کتاب براہین قاطعہ کے صفحہ نمبر 30پر لکھتا ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اردو زبان علماءدیوبند سے سیکھی ۔(معاذاللہ ) عقیدہ :مولوی اشرف علی تھانوی اور مولوی فضل الرحمٰن کی زبانی بیان کرتے ہیں کہ ہم نے خواب میں حضرت بی بی فاطمہ رضی اللہ عنہا کو دیکھا کہ انہوں نے ہم کو اپنے سینے سے چمٹایا ۔(معاذاللہ ) (بحوالہ :کتاب :الاضافات الیومیہ صفحہ 62/37مصنف :مولوی اشرف علی تھانوی دیوبندی ) عقیدہ :انبیاءکرام اپنی امت میں ممتاز ہوتے ہیں تو علوم ہی میں ممتاز ہوتے ہیں باقی رہا عمل اس میں بسا اوقات بظاہر امتّی مساوی ہوجاتے بلکہ بڑھ جاتے ہیں ۔ مطلب یہ کہ عمل اگر اُمتّی زیادہ کرلے تو نبی سے بڑھ جاتا ہے ۔(معاذاللہ ) (بحوالہ :کتاب :تحذیرالنّاس ص5،مصنف :مولوی قاسم نانوتوی دیوبندی ) عقیدہ :لفظ رحمۃ للعالمین صفت خامہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نہیں ہے اگر (کسی )دوسرے پر اس لفظ کو تباویل بول دیوے تو جائز ہے ۔ (بحوالہ :فتاوٰی رشید یہ جلد دوم ص 9،مولوی رشید گنگوہی دیوبندی ) عقیدہ :محرم میں ذکر شہادت حسین کرنا اگر چہ بروایات صحیح ہو یا سبیل لگانا ،شربت پلانا چندہ سبیل اور شربت میں دینا یا دودھ پلانا سب ناجائز اور حرام ہے ۔ (فتاوٰی رشیدیہ ص 435مصنف :رشید احمد گنگوہی دیوبندی ) عقیدہ :قبلہ و کعبہ کسی کو لکھنا جائز نہیں ہے ۔(فتاوٰی رشیدیہ ص265) عقیدہ :عیدین میں (عیدالفطر و عید الاضحی ) کو معائقہ کرنا (گلے ملنا )بد عت ہے ۔ (فتاوٰی رشیدیہ ص243) عقیدہ :مولوی اشرف علی تھانوی دیوبندی اپنی فتاوٰی کی کتاب امداد الافتاوٰی جلد دوم صفحہ 29/28میں لکھتا ہے کہ شیعہ سنّی کا نکاح ہوسکتا ہے لہٰذا سب اولاد ثابت النسب ہے اور محبت حلال ہے ۔ عقیدہ :مولوی اشرف علی تھانوی اپنی فتاوٰی کی کتاب امدا د الفتاوٰی کا اختلاف ہے راجح اور صحیح یہ ہے کہ حلال ہے ۔ عقیدہ :مولوی اشرف علی تھانوی دیوبندی کتاب الاضافات الیومیہ جلد 4ص139پر لکھتا ہے کہ شیعوں اور ہندوؤں کی لڑائی اسلام اور کفر کی لڑائی ہے شیعہ صاحبان کی شکست اسلام اور مسلمانوں کی شکست ہے اسلئے اہلِ تعزیہ کی نصرت (مدد)کرنی چاہئے ۔آپ نے مولوی اسمعیل دہلوی کی گستاخانہ کتاب تقویۃ الایمان کی عبارتیں ملاحظہ کیں اس کتاب کے متعلق دیوبندی اکابر ین کیا لکھتے ہیں ملاحظہ کریں ۔ مولوی رشید احمد گنگوہی دیوبندی اکابر اپنی فتاوٰی کی کتاب فتاوٰی رشید یہ میں تقویۃ الایمان کے بارے میں لکھتا ہے ۔ 1)....کتاب تقویۃ الایمان نہایت ہی عمدہ کتاب ہے اسکارکھنا اور پڑھنا اور عمل کرنا عین اسلام ہے ۔ (فتاویٰ رشیدیہ ص351) 2)....جو تقویۃالایمان کو کفر اور مولوی اسمعیل کو کافر کہے وہ خود کافر اور شیطان ملعون ہے ۔ (فتاوٰی رشید یہ ص252،356) 3)....مولوی اسمعیل دہلوی قطعی جنتّی ہیں ۔(فتاوٰی رشیدیہ ص252) عقیدہ :نذر و نیاز حرام ہے ۔ عقیدہ :پیر یا استاد کی برسی کرنا خلافِ سنّت و بدعت ہے ۔(فتاوٰی رشیدیہ ص461) عقیدہ :بروز ختم قرآن شریف مسجد میں روشنی کرنا بد عت ونا جائز ہے ۔(فتاوٰی رشیدیہ ص 460) عقیدہ :اللہ کے مکر سے ڈرنا چاہئیے ۔(تقویۃ الایمان ص55) عقیدہ :اللہ تعالیٰ جھوٹ بول سکتا ہے اور ہر انسان نقص و عیب اس کے لئے ممکن ہے ۔ عقیدہ :حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے والدین کہ یمین اورحضرت ابراہیم علیہ السلام کے والد دیوبندیوں کے نزدیک مشرک ہیں۔ عقیدہ :دیوبندیوں کے نزدیک یزید (امیر المومنین جنّتی اور بے قصور )ہے ۔ اصل اختلاف : اہلسنّت وجماعت سنّی حنفی بریلوی مسلک اور دیوبندیوں کا اصل اختلاف یہ نہیں ہے کہ اہلسنّت کھڑے ہوکر درود و سلام پڑھتے ،نذر و نیاز کرتے ہیں ،وسیلے کے قائل ہیں ،مزارات پر حاضری دیتے ہیں اور دیوبندی اس تما م کارِخیر سے محروم ہیں بلکہ اصل اختلاف جس نے اُمت مسلمہ کو دو دھڑوں میں بانٹ دیا وہ اکابر دیوبند یعنی دیو بندیوں کا پیشواؤں کی وہ کفر یہ عبارات ہیں جو ہم نے پیچھے تحریر کیں جن میں کھلم کھلا سرکارِ اعظم صلی اللہ علیہ وسلم کی شانِ اقدس میں گستاخی کا ارتکاب کرکے اسلام کی دجیاں بکھیری گئی ہیں ۔دیوبندی ادارے آج بھی ان کفر یہ عبارات کو کتابوں میں شائع کرتے ہیں اس کی تردید بھی نہیں کرتے ،اس کے خلاف بھی کچھ نہیں کہتے ۔ ان میں دارالعلوم دیوبند ،تبلیغی جماعت ،جمعیت علماءاسلام ،جماعتِ اسلامی ،سپاہ صحابہ ،جمعیت علماءہند ،تنظیم اسلامی ،جیشِ محمد ،حزب المجاہدین وغیرہ تمام دیوبندی تنظیمیں ان باطل عقائد پر مشتمل ہیں جو اپنے آپ کو آج کل اہلسنّت و جماعت سنّی حنفی دیوبند ی مکتبہ فکر کا لیبل لگا کر پیش کرتے ہیں یہ ان کے علماءکفریہ عبارات سے توبہ کرتے ہیں نہ یہ کہتے ہیں کہ ان عبارات کو لکھنے والے ہمارے اکابر ین نہیں ہیں بلکہ ان سب کو اپنا امام مجدّد اور حکیم الامت کہتے ہیں اور مانتے بھی ہیں ۔ اختلاف کا حل : اگرآج بھی دیوبندی اپنے ان بڑوں کی کفر یہ عبارات سے توبہ کرکے ان تمام کفر آمیز کتب سے بیزاری کا اظہار کرکے انہیں دریا برد کردیں تو اہلسنّت کا اعلان ہے کہ وہ ہمارے بھائی ہیں ۔ دیوبندی شاطروں کی چال : علماءدیوبند یا عوامِ دیوبند کبھی بھی اپنے ان عقائد کو آپ پر ظاہر نہیں کریں گے بلکہ ان عبارات کا زبان سے انکار بھی کریں گے تاکہ بھولی بھالی عوام کو دھوکہ دے سکیں یاد رکھئے زہر کھلانے والا کبھی بھی سامنے زہر نہیں دیگا ورنہ کوئی اسے نہیں کھائے گا اس کی چال یہ ہوتی ہے کہ مٹھائی کے اندر ڈال کر دیگا اور کہے گا کہ کھاؤ یہ مٹھائی ہے اس مٹھائی کو دیکھ کر قوم اسے کھائے گی ۔ آج دیوبندی یہ چال چل کر لاکھوں لوگوں کو گمراہ کررہے ہیں نماز نماز کہہ کر لوگوں کو لے کر جاتے ہیں اس طرح انہوں نے لاکھوں لوگوں کو بد مذہب کردیا ،لاکھوں نوجوانوں کو مفتی بنادیا کہ وہ مسلمان پر بدعتی اور مشرک کے فتوے لگائیں یہی وجہ ہے کہ آج گھر میں یہ ماڑ دھاڑ ہے اولاد والدین پر بدعتی اور مشرک کے فتوے لگاتی ہے خدارا !اپنی نوجوان نسل کا خیال رکھو ان کی تربیت کر و،انہیں عشقِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف مائل کرو یہی فلاح و کامرانی کا راستہ ہے ۔ قرآن مجید کے ترجموں میں کفریہ عبارات (خود بدلتے نہیں قرآن بدل دیتے ہیں) (1) القرآن :ولما یعلم اللّٰہ الذین جاھد وا منکم۔ (سورہ اٰل عمران آیت نمبر142،پارہ 4) ترجمہ :حالانکہ ابھی خدا نے تم میں سے جہاد کرنے والوں کو تو اچھی طرح معلوم کیا ہی نہیں ۔ (فتح محمد جالندھری دیوبندی ) ترجمہ : حالانکہ ہنوز اللہ تعالیٰ نے اُن لوگوں کو تو دیکھا ہی نہیں جنہوں نے تم سے جہاد کیاہو۔ (اشرفعلی تھانوی دیوبندی) ان دونوں دیوبندی مولویوں نے اللہ کو (معاذ اللہ )بے خبر لکھا ہے جو کہ کفر ہے ۔ امام اہلسنّت امام احمد رضا خانصاحب محدث بریلی اس کا ترجمہ اپنے ترجمہ قرآن کنزالایمان میں یوں کرتے ہیں ۔ ترجمہ :اور ابھی اللہ نے تمہارے غازیوں کا امتحان نہ لیا ۔(امام اہلسنّت ) (2) القرآن :ویمکرون ویمکر اللّٰہ واللّٰہ خیر المٰکرین ۔(سورہ انفال ،پارہ نمبر 9) ترجمہ :وہ بھی داؤ کرتے تھے اور اللہ بھی داؤ کرتا تھا اور اللہ کا داؤ سب سے بہتر ہے ۔(محمود الحسن دیوبندی ) ترجمہ :اور وہ بھی فریب کرتے تھے اور اللہ بھی فریب کرتا تھا اوراللہ کا فریب سب سے بہتر ہے ۔ (شاہ عبدالقادر ) ان دونوں دیوبندی مولویوں نے اللہ تعالیٰ کو مکرو فریب کرنے والا لکھاہے کہ اللہ تعالیٰ کے لئے ایسے الفاظ کا استعمال کفرنہیں ہے ؟ امام اہلسنّت امام احمد رضا خانصاحب محدث بریلی علیہ الرحمہ اس آیت کا ترجمہ کنزالایمان میں یوں کرتے ہیں ۔ ترجمہ :اور وہ اپنا سا مکر کرتے تھے اور اللہ اپنی خفیہ تدبیر فرما تا تھا اور اللہ کی خفیہ تدبیر سب سے بہتر ۔ (امام ِ اہلسنّت) (3) القرآن :ووجدک ضالا فھدی ۔(سورہ والضحیٰ آیت نمبر 7) ترجمہ :اور آپ کو بے خبر پایا سو رستہ بتایا ۔(عبدالماجد دریا بادی دیوبندی ) ترجمہ :اور اللہ تعالیٰ نے آپکو شریعت سے بے خبر پایا سو آپ کو شریعت کا رستہ بتلا دیا ۔ (اشرف علی تھانوی دیوبندی ) ان دونوں دیوبندی مولویوں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو بے خبر اور بھٹکا ہوالکھا ہے اگر نبی بھولا بھٹکا اور بے خبر ہوگا تو پھر وہ اُمت کو کیا راستہ دکھائے گا نبی تو پیدائشی نبی اور ہدایت یا فتہ ہوتا ہے ۔ امامِ اہلسنّت مولانا شاہ احمد رضا نصاحب محدث بریلی علیہ الرحمہ اس کا ترجمہ کنزالایمان میں یوں کرتے ہیں ۔ ترجمہ :اور تمہیں اپنی محبت میں خود رفتہ پایا تواپنی طرف راہ دی ۔ (4) القرآن :ان المنا فقین یخادعون اللّٰہ وھو خاد عھم ۔(سور ہ نساءآیت 142،پارہ 5) ترجمہ :منافقین دغابازی کرتے ہیں اللہ سے اور اللہ بھی ان کو دغا دیگا ۔ (محمود الحسن دیوبندی ، شاہ عبدالقادر ) ان دونوں دیوبندیوں نے اللہ تعالیٰ کو دھوکہ دینے والا لکھا ہے حالانکہ اللہ تعالیٰ کی ذات عیب سے پاک اس طرح کی چیز وں کو اللہ تعالیٰ کی طرف منسوب کرنا کفر ہے ۔ امام اہلسنّت امام احمد رضا خانصاحب محّدث بریلی علیہ الرحمہ اس آیت کا ترجمہ کنزالایمان میں یوں کرتے ہیں ۔ ترجمہ:بیشک منافق لوگ اپنے گمان میں اللہ کو فریب دینا چاہتے ہیں اور وہی ان کو غافل کرکے ماریگا ۔ آپ حضرات نے دیوبندیوں مولویوں کے تراجم کی جھلک ملاحظہ فرمائی آپ حضرات فیصلہ کریں کہ ان لوگوں نے قرآن مجید کے تراجم میں خیانت نہیں کی کیا ایسے لوگ اسلام کے چہرے کو منع نہیں کررہے ؟کیا ان لوگوں کے پیچھے نماز جائز ہوسکتی ہے ؟کیا ان لوگوں کے تراجم ہمیں پڑھنے چاہئیے ؟کیا ہم ان لوگوں سے کوئی اصلاحی کوششوں کی امید رکھیں ؟ نہیں ہرگز نہیں ان باطل عقائد رکھنے والوں کا اسلام سے دور تک کابھی کوئی واسطہ نہیں
 
شمولیت
مئی 01، 2014
پیغامات
60
ری ایکشن اسکور
38
پوائنٹ
63
قرآن مجید کے ترجموں میں کفریہ عبارات (خود بدلتے نہیں قرآن بدل دیتے ہیں) (1) القرآن :ولما یعلم اللّٰہ الذین جاھد وا منکم۔ (سورہ اٰل عمران آیت نمبر142،پارہ 4) ترجمہ :حالانکہ ابھی خدا نے تم میں سے جہاد کرنے والوں کو تو اچھی طرح معلوم کیا ہی نہیں ۔ (فتح محمد جالندھری دیوبندی ) ترجمہ : حالانکہ ہنوز اللہ تعالیٰ نے اُن لوگوں کو تو دیکھا ہی نہیں جنہوں نے تم سے جہاد کیاہو۔ (اشرفعلی تھانوی دیوبندی) ان دونوں دیوبندی مولویوں نے اللہ کو (معاذ اللہ )بے خبر لکھا ہے جو کہ کفر ہے ۔ امام اہلسنّت امام احمد رضا خانصاحب محدث بریلی اس کا ترجمہ اپنے ترجمہ قرآن کنزالایمان میں یوں کرتے ہیں ۔ ترجمہ :اور ابھی اللہ نے تمہارے غازیوں کا امتحان نہ لیا
اب بریلویوں نے کبھی جہاد کیا ہو تو ان کو معلوم ہو اس آیت کا کیا مفہوم ہے۔ امام اہل بدعت کا 'مشہور و معروف" ترجمہ سعودیہ میں کس وجہ سے بین ہوا تھا ؟ اس کی ایک مثال مسٹر قادری کی درج بالا مثال سے دیتا ہوں۔ پہلے آیتِ مبارکہ ملاحظہ ہو۔
ولما یعلم اللّٰہ الذین جاھد وا منکم۔
اب بریلوی ترجمہ دیکھیں:
اور ابھی اللہ نے تمہارے غازیوں کا امتحان نہ لیا۔
عام سا عربی جاننے والا شخص بھی جانتا ہے کہ یہ ترجمہ غلط ہے۔ یعنی یعلم کا ترجمہ امتحان لینا۔
اگر بالفرض یہ مان بھی لیا جائے کہ دیوبندیوں کا ترجمہ گستاخانہ ہے اور گستاخی سے بچنے کے لیئے بریلوی یہ الفاظ استعمال کیئے ہیں۔ تو سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ امتحان تو وہ لیتا ہے جس کو امتحان دینے والے کی استبداد معلوم کرنی ہو جب اللہ کو پہلے سے معلوم ہے تو پھر امتحان لینے کا کیا مطلب ہوا ؟ تو جو اعتراض دیوبندیوں کے ترجمے پر ہے وہ تو بریلوی ترجمے میں بھی رفع نہ ہوا۔ پھر بریلوی نے الفاظ بدل کر کون سا تیر مار لیا ہے۔

اللہ تعالیٰ سب مسلمانوں کو بریلویوں کی جہالت سے محفوظ و مامون رکھے۔ آمین
 
شمولیت
جون 01، 2014
پیغامات
297
ری ایکشن اسکور
49
پوائنٹ
41
یوبندی مذہب کے باطل عقائد عقیدہ :دیوبندی اکابر اشرف علی تھانوی اپنی کتاب حفظ الایمان میں لکھتا ہے کہ پھر یہ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذاتِ مقدسہ پر علم غیب کا حکم کیا جانا اگر بقول زید صحیح ہوتو دریافت طلب یہ امر ہے کہ غیب سے مراد بعض غیب ہے یا کل غیب ۔اگر بعض علوم غیبیہ مراد ہیں تو اس میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم ہی کی کیا تخصیص ہے ۔ایسا علم غیب تو زید وعمر و بلکہ ہر صبی (بچہ )مجنون بلکہ جمیع حیوانات و بہائم کے لئے بھی حاصل ہے ۔ مطلب یہ کہ سرکار صلی اللہ علیہ وسلم کے علم غیب کو پاگل ،جانوروں اور بچوں سے ملایا ۔ (بحوالہ :کتاب حفظ الایمان ص8کتب خانہ اشرفیہ راشد کمپنی دیوبند مصنف :اشرف علی تھانوی ) عقیدہ :دیوبندی اکابر قاسم نانوتوی اپنی کتاب تحذیر الناس میں لکھتا ہے کہ اگر بالغرض زمانہ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد بھی کوئی نبی پیدا ہوتو پھر بھی خاتمیت محمد ی صلی اللہ علیہ وسلم میں کچھ فرق نہیں آئیگا ۔ مطلب یہ کہ قاسم نانوتوی نے حضورصلی اللہ علیہ وسلم کو خاتم النبین ماننے سے انکار کیا ۔ (بحوالہ :کتاب تحذیر النّاس ،صفحہ نمبر 34دارالاشاعت مقابل مولوی مسافر خانہ کراچی ، مصنف :قاسم نانوتوی ) عقیدہ :دیوبندی اکابر مولوی خلیل احمد انبیٹھوی اپنی کتاب میں لکھتا ہے کہ شیطان وملک الموت کا حال دیکھ کر علم محیط زمین کا فخر عالم صلی اللہ علیہ وسلم کو خلاف نصوص قطعیہ کے بلادلیل محض قیاسِ فاسدہ سے ثابت کرنا شرک نہیں تو کونسا ایمان کاحصّہ ہے شیطان وملک الموت کو یہ وسعت نص سے ثابت ہوئی ۔ فخر عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی وسعت علم کی کونسی نص قطعی ہے کہ جس سے تمام نصوص کو رد کرکے ایک شرک ثابت کرتا ہے ۔ مطلب یہ کہ سرکار اعظم صلی اللہ علیہ وسلم کے علم پاک سے شیطان وملک الموت کے علم کو زیادہ بتایا گیا مولوی خلیل احمد کی اس کتاب کی دیوبندی مولوی رشید احمد گنگوہی نے تصدیق بھی کی ۔(بحوالہ :کتاب :براہین قاطعہ صفحہ نمبر 51مطبوعہ بلال ڈھور ،مصنف :مولوی خلیل احمد ابنیٹھوی مصدّقہ ،مولوی رشیداحمد گنگوہی ) عقیدہ :زناکے وسوسے سے اپنی بیوی کی مجامعت کا خیال بہتر ہے اور شیخ یاانہی جیسے اور بزرگوں کی طرف خواہ جناب رسالت ماب صلی اللہ علیہ وسلم ہی ہوں اپنی ہمت کو لگا دینا اپنے بیل اور گدھے کی صورت میں مستغر ق ہونے سے زیادہ برا ہے ۔ مطلب یہ کہ دیوبندی اکابر اسمعیل دہلوی نے نماز میں سرکار اعظم صلی اللہ علیہ وسلم کے خیال مبارک کے آنے کو جانور وں کے خیالات میں ڈوبنے سے بدتر کہا ۔ (بحوالہ :کتاب صراطِ مستقیم صفحہ 169،اسلامی اکادمی اردو بازار لاھو رمصنف :مولوی اسمعیل دہلوی ) عقیدہ :دیوبندی اکابر اشرف علی تھانوی کے ایک مرید نے اپنے پیراشرف علی تھانوی کواپنے خواب اور بیداری کا واقعہ لکھا کہ وہ خوا ب میں کلمہ شریف میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے نام ِ نامی اسمِ گرامی کی جگہ اپنے پیر اشرف علی تھانوی کا نام لیتا ہے یعنی لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم )کی جگہ لا الہ الا اللہ اشرف علی رسول اللہ (معاذ اللہ )پڑھتا ہے اور اپنی غلطی کا احساس ہوتے ہی اپنے پیر سے معلوم کرتاہے تو جواب میں اشرف علی تھانوی تو بہ و استغفار کا حکم دینے کے بجائے کہتا ہے ۔”اس واقعہ میں تسّلی تھی کہ جسکی طرف تم رجوع کرتے ہو وہ یعونہ تعالیٰ متبع سنّت ہے ۔ مطلب یہ کہ کلمہ کفر کو اشرف علی تھانوی صاحب نے عین اتباع سنت کہا ۔ (بحوالہ :کتاب :الا مداد صفحہ 35مطبع امداد المطا بع تھا نہ بھون انڈیا ،مصنف :اشرف علی تھانوی ) عقیدہ :دیوبندی مولوی حسین علی دیوبندی نے اپنی کتاب بلغۃ الحیران میںلکھا ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم پل صراط سے گررہے تھے میں نے انہیں بچایا ۔(معاذاللہ ) عقیدہ :دیوبندی اکابر مولوی خلیل احمد انبیٹھوی لکھتا ہے کہ رسول کو دیوار کے پیچھے کا علم نہیں ۔ (بحوالہ :کتاب:براہین قاطعہ ص55،مصنف :خلیل احمد انبیٹھوی ) عقیدہ :دیوبندی مولوی اسمعیل دہلوی لکھتا ہے کہ جس کا نام محمد صلی اللہ علیہ وسلم یا علی رضی اللہ عنہ ہے وہ کسی چیز کا مالک ومختار نہیں ۔(بحوالہ :کتاب :تقویۃ الایمان مع تذکیر الاخوان صفحہ43مطبوعہ :میر محمد کتب خانہ مرکز علم و ادب آرام باغ کراچی مصنف :مولوی اسمعیل دہلوی ) عقیدہ :حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی تعظیم بڑے بھائی کے برابر کرنا چاہئے ۔(معاذ اللہ ) (بحوالہ :کتاب تقویۃ الایمان ص88:مصنف :مولوی اسمعیل دہلوی ) عقیدہ :ہر مخلوق بڑا ہو یا چھوٹا اللہ کی شان کے آگے چمار سے بھی زیادہ ذلیل ہیں۔(معاذاللہ ) (بحوالہ :کتاب تقویۃالایمان ص 13مصنف :مولوی اسمعیل دہلوی ) عقیدہ :مولوی اسمعیل دہلوی نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم پر افتراءباندھا کہ گویا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں بھی ایک دن مرکر مٹی میں ملنے والا ہوں ۔(بحوالہ :کتاب :تقویۃ الایمان ص 53) عقیدہ :مولوی خلیل دیوبندی نے اپنی کتاب براہین قاطعہ کے صفحہ نمبر 52پر لکھا ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا یومِ ولادت مناناکنھّا کے جنم دن منانے کی طرح ہے ۔(معاذ اللہ ) عقیدہ :مولوی خلیل دیوبندی اپنی کتاب براہین قاطعہ کے صفحہ نمبر 30پر لکھتا ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اردو زبان علماءدیوبند سے سیکھی ۔(معاذاللہ ) عقیدہ :مولوی اشرف علی تھانوی اور مولوی فضل الرحمٰن کی زبانی بیان کرتے ہیں کہ ہم نے خواب میں حضرت بی بی فاطمہ رضی اللہ عنہا کو دیکھا کہ انہوں نے ہم کو اپنے سینے سے چمٹایا ۔(معاذاللہ ) (بحوالہ :کتاب :الاضافات الیومیہ صفحہ 62/37مصنف :مولوی اشرف علی تھانوی دیوبندی ) عقیدہ :انبیاءکرام اپنی امت میں ممتاز ہوتے ہیں تو علوم ہی میں ممتاز ہوتے ہیں باقی رہا عمل اس میں بسا اوقات بظاہر امتّی مساوی ہوجاتے بلکہ بڑھ جاتے ہیں ۔ مطلب یہ کہ عمل اگر اُمتّی زیادہ کرلے تو نبی سے بڑھ جاتا ہے ۔(معاذاللہ ) (بحوالہ :کتاب :تحذیرالنّاس ص5،مصنف :مولوی قاسم نانوتوی دیوبندی ) عقیدہ :لفظ رحمۃ للعالمین صفت خامہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نہیں ہے اگر (کسی )دوسرے پر اس لفظ کو تباویل بول دیوے تو جائز ہے ۔ (بحوالہ :فتاوٰی رشید یہ جلد دوم ص 9،مولوی رشید گنگوہی دیوبندی ) عقیدہ :محرم میں ذکر شہادت حسین کرنا اگر چہ بروایات صحیح ہو یا سبیل لگانا ،شربت پلانا چندہ سبیل اور شربت میں دینا یا دودھ پلانا سب ناجائز اور حرام ہے ۔ (فتاوٰی رشیدیہ ص 435مصنف :رشید احمد گنگوہی دیوبندی ) عقیدہ :قبلہ و کعبہ کسی کو لکھنا جائز نہیں ہے ۔(فتاوٰی رشیدیہ ص265) عقیدہ :عیدین میں (عیدالفطر و عید الاضحی ) کو معائقہ کرنا (گلے ملنا )بد عت ہے ۔ (فتاوٰی رشیدیہ ص243) عقیدہ :مولوی اشرف علی تھانوی دیوبندی اپنی فتاوٰی کی کتاب امداد الافتاوٰی جلد دوم صفحہ 29/28میں لکھتا ہے کہ شیعہ سنّی کا نکاح ہوسکتا ہے لہٰذا سب اولاد ثابت النسب ہے اور محبت حلال ہے ۔ عقیدہ :مولوی اشرف علی تھانوی اپنی فتاوٰی کی کتاب امدا د الفتاوٰی کا اختلاف ہے راجح اور صحیح یہ ہے کہ حلال ہے ۔ عقیدہ :مولوی اشرف علی تھانوی دیوبندی کتاب الاضافات الیومیہ جلد 4ص139پر لکھتا ہے کہ شیعوں اور ہندوؤں کی لڑائی اسلام اور کفر کی لڑائی ہے شیعہ صاحبان کی شکست اسلام اور مسلمانوں کی شکست ہے اسلئے اہلِ تعزیہ کی نصرت (مدد)کرنی چاہئے ۔آپ نے مولوی اسمعیل دہلوی کی گستاخانہ کتاب تقویۃ الایمان کی عبارتیں ملاحظہ کیں اس کتاب کے متعلق دیوبندی اکابر ین کیا لکھتے ہیں ملاحظہ کریں ۔ مولوی رشید احمد گنگوہی دیوبندی اکابر اپنی فتاوٰی کی کتاب فتاوٰی رشید یہ میں تقویۃ الایمان کے بارے میں لکھتا ہے ۔ 1)....کتاب تقویۃ الایمان نہایت ہی عمدہ کتاب ہے اسکارکھنا اور پڑھنا اور عمل کرنا عین اسلام ہے ۔ (فتاویٰ رشیدیہ ص351) 2)....جو تقویۃالایمان کو کفر اور مولوی اسمعیل کو کافر کہے وہ خود کافر اور شیطان ملعون ہے ۔ (فتاوٰی رشید یہ ص252،356) 3)....مولوی اسمعیل دہلوی قطعی جنتّی ہیں ۔(فتاوٰی رشیدیہ ص252) عقیدہ :نذر و نیاز حرام ہے ۔ عقیدہ :پیر یا استاد کی برسی کرنا خلافِ سنّت و بدعت ہے ۔(فتاوٰی رشیدیہ ص461) عقیدہ :بروز ختم قرآن شریف مسجد میں روشنی کرنا بد عت ونا جائز ہے ۔(فتاوٰی رشیدیہ ص 460) عقیدہ :اللہ کے مکر سے ڈرنا چاہئیے ۔(تقویۃ الایمان ص55) عقیدہ :اللہ تعالیٰ جھوٹ بول سکتا ہے اور ہر انسان نقص و عیب اس کے لئے ممکن ہے ۔ عقیدہ :حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے والدین کہ یمین اورحضرت ابراہیم علیہ السلام کے والد دیوبندیوں کے نزدیک مشرک ہیں۔ عقیدہ :دیوبندیوں کے نزدیک یزید (امیر المومنین جنّتی اور بے قصور )ہے ۔ اصل اختلاف : اہلسنّت وجماعت سنّی حنفی بریلوی مسلک اور دیوبندیوں کا اصل اختلاف یہ نہیں ہے کہ اہلسنّت کھڑے ہوکر درود و سلام پڑھتے ،نذر و نیاز کرتے ہیں ،وسیلے کے قائل ہیں ،مزارات پر حاضری دیتے ہیں اور دیوبندی اس تما م کارِخیر سے محروم ہیں بلکہ اصل اختلاف جس نے اُمت مسلمہ کو دو دھڑوں میں بانٹ دیا وہ اکابر دیوبند یعنی دیو بندیوں کا پیشواؤں کی وہ کفر یہ عبارات ہیں جو ہم نے پیچھے تحریر کیں جن میں کھلم کھلا سرکارِ اعظم صلی اللہ علیہ وسلم کی شانِ اقدس میں گستاخی کا ارتکاب کرکے اسلام کی دجیاں بکھیری گئی ہیں ۔دیوبندی ادارے آج بھی ان کفر یہ عبارات کو کتابوں میں شائع کرتے ہیں اس کی تردید بھی نہیں کرتے ،اس کے خلاف بھی کچھ نہیں کہتے ۔ ان میں دارالعلوم دیوبند ،تبلیغی جماعت ،جمعیت علماءاسلام ،جماعتِ اسلامی ،سپاہ صحابہ ،جمعیت علماءہند ،تنظیم اسلامی ،جیشِ محمد ،حزب المجاہدین وغیرہ تمام دیوبندی تنظیمیں ان باطل عقائد پر مشتمل ہیں جو اپنے آپ کو آج کل اہلسنّت و جماعت سنّی حنفی دیوبند ی مکتبہ فکر کا لیبل لگا کر پیش کرتے ہیں یہ ان کے علماءکفریہ عبارات سے توبہ کرتے ہیں نہ یہ کہتے ہیں کہ ان عبارات کو لکھنے والے ہمارے اکابر ین نہیں ہیں بلکہ ان سب کو اپنا امام مجدّد اور حکیم الامت کہتے ہیں اور مانتے بھی ہیں ۔ اختلاف کا حل : اگرآج بھی دیوبندی اپنے ان بڑوں کی کفر یہ عبارات سے توبہ کرکے ان تمام کفر آمیز کتب سے بیزاری کا اظہار کرکے انہیں دریا برد کردیں تو اہلسنّت کا اعلان ہے کہ وہ ہمارے بھائی ہیں ۔ دیوبندی شاطروں کی چال : علماءدیوبند یا عوامِ دیوبند کبھی بھی اپنے ان عقائد کو آپ پر ظاہر نہیں کریں گے بلکہ ان عبارات کا زبان سے انکار بھی کریں گے تاکہ بھولی بھالی عوام کو دھوکہ دے سکیں یاد رکھئے زہر کھلانے والا کبھی بھی سامنے زہر نہیں دیگا ورنہ کوئی اسے نہیں کھائے گا اس کی چال یہ ہوتی ہے کہ مٹھائی کے اندر ڈال کر دیگا اور کہے گا کہ کھاؤ یہ مٹھائی ہے اس مٹھائی کو دیکھ کر قوم اسے کھائے گی ۔ آج دیوبندی یہ چال چل کر لاکھوں لوگوں کو گمراہ کررہے ہیں نماز نماز کہہ کر لوگوں کو لے کر جاتے ہیں اس طرح انہوں نے لاکھوں لوگوں کو بد مذہب کردیا ،لاکھوں نوجوانوں کو مفتی بنادیا کہ وہ مسلمان پر بدعتی اور مشرک کے فتوے لگائیں یہی وجہ ہے کہ آج گھر میں یہ ماڑ دھاڑ ہے اولاد والدین پر بدعتی اور مشرک کے فتوے لگاتی ہے خدارا !اپنی نوجوان نسل کا خیال رکھو ان کی تربیت کر و،انہیں عشقِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف مائل کرو یہی فلاح و کامرانی کا راستہ ہے ۔ قرآن مجید کے ترجموں میں کفریہ عبارات (خود بدلتے نہیں قرآن بدل دیتے ہیں) (1) القرآن :ولما یعلم اللّٰہ الذین جاھد وا منکم۔ (سورہ اٰل عمران آیت نمبر142،پارہ 4) ترجمہ :حالانکہ ابھی خدا نے تم میں سے جہاد کرنے والوں کو تو اچھی طرح معلوم کیا ہی نہیں ۔ (فتح محمد جالندھری دیوبندی ) ترجمہ : حالانکہ ہنوز اللہ تعالیٰ نے اُن لوگوں کو تو دیکھا ہی نہیں جنہوں نے تم سے جہاد کیاہو۔ (اشرفعلی تھانوی دیوبندی) ان دونوں دیوبندی مولویوں نے اللہ کو (معاذ اللہ )بے خبر لکھا ہے جو کہ کفر ہے ۔ امام اہلسنّت امام احمد رضا خانصاحب محدث بریلی اس کا ترجمہ اپنے ترجمہ قرآن کنزالایمان میں یوں کرتے ہیں ۔ ترجمہ :اور ابھی اللہ نے تمہارے غازیوں کا امتحان نہ لیا ۔(امام اہلسنّت ) (2) القرآن :ویمکرون ویمکر اللّٰہ واللّٰہ خیر المٰکرین ۔(سورہ انفال ،پارہ نمبر 9) ترجمہ :وہ بھی داؤ کرتے تھے اور اللہ بھی داؤ کرتا تھا اور اللہ کا داؤ سب سے بہتر ہے ۔(محمود الحسن دیوبندی ) ترجمہ :اور وہ بھی فریب کرتے تھے اور اللہ بھی فریب کرتا تھا اوراللہ کا فریب سب سے بہتر ہے ۔ (شاہ عبدالقادر ) ان دونوں دیوبندی مولویوں نے اللہ تعالیٰ کو مکرو فریب کرنے والا لکھاہے کہ اللہ تعالیٰ کے لئے ایسے الفاظ کا استعمال کفرنہیں ہے ؟ امام اہلسنّت امام احمد رضا خانصاحب محدث بریلی علیہ الرحمہ اس آیت کا ترجمہ کنزالایمان میں یوں کرتے ہیں ۔ ترجمہ :اور وہ اپنا سا مکر کرتے تھے اور اللہ اپنی خفیہ تدبیر فرما تا تھا اور اللہ کی خفیہ تدبیر سب سے بہتر ۔ (امام ِ اہلسنّت) (3) القرآن :ووجدک ضالا فھدی ۔(سورہ والضحیٰ آیت نمبر 7) ترجمہ :اور آپ کو بے خبر پایا سو رستہ بتایا ۔(عبدالماجد دریا بادی دیوبندی ) ترجمہ :اور اللہ تعالیٰ نے آپکو شریعت سے بے خبر پایا سو آپ کو شریعت کا رستہ بتلا دیا ۔ (اشرف علی تھانوی دیوبندی ) ان دونوں دیوبندی مولویوں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو بے خبر اور بھٹکا ہوالکھا ہے اگر نبی بھولا بھٹکا اور بے خبر ہوگا تو پھر وہ اُمت کو کیا راستہ دکھائے گا نبی تو پیدائشی نبی اور ہدایت یا فتہ ہوتا ہے ۔ امامِ اہلسنّت مولانا شاہ احمد رضا نصاحب محدث بریلی علیہ الرحمہ اس کا ترجمہ کنزالایمان میں یوں کرتے ہیں ۔ ترجمہ :اور تمہیں اپنی محبت میں خود رفتہ پایا تواپنی طرف راہ دی ۔ (4) القرآن :ان المنا فقین یخادعون اللّٰہ وھو خاد عھم ۔(سور ہ نساءآیت 142،پارہ 5) ترجمہ :منافقین دغابازی کرتے ہیں اللہ سے اور اللہ بھی ان کو دغا دیگا ۔ (محمود الحسن دیوبندی ، شاہ عبدالقادر ) ان دونوں دیوبندیوں نے اللہ تعالیٰ کو دھوکہ دینے والا لکھا ہے حالانکہ اللہ تعالیٰ کی ذات عیب سے پاک اس طرح کی چیز وں کو اللہ تعالیٰ کی طرف منسوب کرنا کفر ہے ۔ امام اہلسنّت امام احمد رضا خانصاحب محّدث بریلی علیہ الرحمہ اس آیت کا ترجمہ کنزالایمان میں یوں کرتے ہیں ۔ ترجمہ:بیشک منافق لوگ اپنے گمان میں اللہ کو فریب دینا چاہتے ہیں اور وہی ان کو غافل کرکے ماریگا ۔ آپ حضرات نے دیوبندیوں مولویوں کے تراجم کی جھلک ملاحظہ فرمائی آپ حضرات فیصلہ کریں کہ ان لوگوں نے قرآن مجید کے تراجم میں خیانت نہیں کی کیا ایسے لوگ اسلام کے چہرے کو منع نہیں کررہے ؟کیا ان لوگوں کے پیچھے نماز جائز ہوسکتی ہے ؟کیا ان لوگوں کے تراجم ہمیں پڑھنے چاہئیے ؟کیا ہم ان لوگوں سے کوئی اصلاحی کوششوں کی امید رکھیں ؟ نہیں ہرگز نہیں ان باطل عقائد رکھنے والوں کا اسلام سے دور تک کابھی کوئی واسطہ نہیں
ما ھنہہرقادری صاحبہ:
مندرجہ بالااکابرین علمائے دیوبند کے جو عقائد جس طرح جنابہ نے نقل کئے ہیں اگرواقعی ان کے یہ عقائد ہیں تو کیا یہ سب آپ کے نذدیک مسلمان ہیں یا کافر؟؟؟
دو لفظوں میں جواب لکھ دیں۔۔۔۔
 
شمولیت
جون 01، 2014
پیغامات
297
ری ایکشن اسکور
49
پوائنٹ
41
محترمہ میں نے پوچھا تھا کہ ان عقائد جو جنابہ نے جس طرح ان کی طرف منصوب کئے ہیں رکھنے والے یہ علمائے کرام کافر تھے یا مسلمان ،اس کے جواب میں کیو ں جنابہ کو سانپ سونگھ گیا؟
اب جنابہ کے جوڑ توڑ کے ساتھ پیش کردہ مذکورہ بالا عقائد میں سے صرف شاہ اسماعیل دہلوی رحمہ اللہ کے عقائد نقل کرتا ہوں جنابہ نے لکھا ہے

(1)عقیدہ :زناکے وسوسے سے اپنی بیوی کی مجامعت کا خیال بہتر ہے اور شیخ یاانہی جیسے اور بزرگوں کی طرف خواہ جناب رسالت ماب صلی اللہ علیہ وسلم ہی ہوں اپنی ہمت کو لگا دینا اپنے بیل اور گدھے کی صورت میں مستغر ق ہونے سے زیادہ برا ہے ۔ مطلب یہ کہ دیوبندی اکابر اسمعیل دہلوی نے نماز میں سرکار اعظم صلی اللہ علیہ وسلم کے خیال مبارک کے آنے کو جانور وں کے خیالات میں ڈوبنے سے بدتر کہا ۔ (بحوالہ :کتاب صراطِ مستقیم صفحہ 169،اسلامی اکادمی اردو بازار لاھو رمصنف :مولوی اسمعیل دہلوی )

(2)عقیدہ :دیوبندی مولوی اسمعیل دہلوی لکھتا ہے کہ جس کا نام محمد صلی اللہ علیہ وسلم یا علی رضی اللہ عنہ ہے وہ کسی چیز کا مالک ومختار نہیں ۔(بحوالہ :کتاب :تقویۃ الایمان مع تذکیر الاخوان صفحہ43مطبوعہ :میر محمد کتب خانہ مرکز علم و ادب آرام باغ کراچی مصنف :مولوی اسمعیل دہلوی ) عقیدہ :حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی تعظیم بڑے بھائی کے برابر کرنا چاہئے ۔(معاذ اللہ ) (بحوالہ :کتاب تقویۃ الایمان ص88:مصنف :مولوی اسمعیل دہلوی

(3)عقیدہ :ہر مخلوق بڑا ہو یا چھوٹا اللہ کی شان کے آگے چمار سے بھی زیادہ ذلیل ہیں۔(معاذاللہ ) (بحوالہ :کتاب تقویۃالایمان ص 13مصنف :مولوی اسمعیل دہلوی )

(4)عقیدہ :مولوی اسمعیل دہلوی نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم پر افتراءباندھا کہ گویا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں بھی ایک دن مرکر مٹی میں ملنے والا ہوں ۔(بحوالہ :کتاب :تقویۃ الایمان ص 53)


جنابہ کے نزدیک یہ مندرجہ بالا عبارت گستاخانہ ہیں بس اتنا بتا دیں کہ ان عبارتوں کا لکھنے والا شاہ اسماعیل دہلوی مسلمان ہے یا کافر؟؟؟
واضع اظہار کریں ۔
 
شمولیت
جون 20، 2014
پیغامات
675
ری ایکشن اسکور
55
پوائنٹ
93
لزوم اور التزام میں فرق ہے اعلی حضرت خود اسکی وضاحت الکوبۃاشھابیہمین کی ہے
 
شمولیت
جون 01، 2014
پیغامات
297
ری ایکشن اسکور
49
پوائنٹ
41
لزوم اور التزام میں فرق ہے اعلی حضرت خود اسکی وضاحت الکوبۃاشھابیہ مین کی ہے
قادری رانا صاحب جناب کے اس " لزوم والتزام کی دھجیاں اس دھاگہ"مولوی اسماعیل کا حضور کے متعلق مر کر مٹی میں ملنے کا عقیدہ" میں علی معاویہ بھائی بھائی نے فضائے آسمانی میں بکھیر دی ہیں وہاں جناب "صم بکم "کا مصداق بنے خاموش بیٹھے ہیں یہاں پھر وہی بات لکھ دی، شرم کریں شرم
مہنور قادری صاحبہ:
آپ لکھتی ہیں کہ "الفاظ کے سب و شتم ہونے کا مدار ظاہر پر ہوتا ہے اور اس کا ظاہرے معنی فنا ہونے کے ہی ہیں۔" دوبارہ آپ نے لکھا کہ"اور میں نے بار بار یہ کہا ہے کہ الفاظ کے سب شتم ہونے کا مدار ظاہر اور عرف پر ہوتا ہے۔آپ یہ بتایئں کہ یہ الفاظ ظاہر کے اعتبار سے گستاخی ہے یا نہیں۔"

قادری رانا صاحب نے بھی تقریبا یہی بات لکھی کہ"باقی الفاظ کے سب و شتم ہونے کا مدار ظاہر پر ہوتا ہے اور اگر کسی عبارت سے گستاخی کا احتمال بھی ہو تو وہ کفر ہے "
آپ دونوں کے نذدیک یہ عبارت (میں بھی ایک دن مر کر مٹی میں ملنے والا ہوں) گستاخانہ ہے اور قادری رانا صاحب کے نذدیک اگر کسی عبارت میں گستاخی کا احتمال بھی ہو تو کفر ہے۔


بریلوی فرقہ کے بانی جناب مولانا احمد رضا خان صاحب بھی اس عبارت کو گستاخانہ سمجھتے ہیں فتاوی رضویہ ج 15 میں رسالہ (الکوکبۃ الشہابیہ فی کفریات ابی وہابیہ ص196÷197) میں لکھتے ہیں اُن کی عبارت پڑھیں:
کفریہ نمبر 25 :ص 196 آخری سطر سے پہلے اس عبارت (میں بھی ایک دن مر کر مٹی میں ملنے والا ہوں)کو نقل کر کے ص 197 سطر نمبر پانچ پرلکھتے ہیں کہ" وہابی صاحبو!تمہارے پیشوا نے یہ ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی جناب میں کیسی صریح گستاخی کی"


مہنور صاحبہ ،قادری رانا صاحب ،جناب مولانا احمد رضا خان صاحب ،تینوں اس بات پر متفق ہیں کہ یہ عبارت گستاخی رسول ہے ۔

اب میرا سوال یہ ہے کہ جب یہ عبارت گستاخی رسول ہے تو مولانا احمد رضا خان صاحب نے اس "صریح گستاخی رسول " پر مولانا شاہ اسماعیل دہلوی صاحب پر کفر کا فتوی کیوں نہ دیا؟ کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صریح گستاخی کرنے والا کسی فقیہ کے نذدیک مسلمان ہو سکتا ہے؟ اگر نہیں اور یقینا جواب نفی میں ہی ہوگا تو مان لیا جائے کہ احمد رضا خان صاحب کے نذدیک ایک صریح گستاخی کرنے والے شاہ اسماعیل دہلوی کے بارے اُن کا یہ فتوی( "امام الطائفہ اسمعیل دہلوی کے کفر پر حکم نہیں کرتا کہ ہمیں ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اہل لا الہ الا اللہ کی تکفیر سے منع فرمایا ہے جب تک وجہ کفر آفتاب سے زیادہ روشن نہ ہو جائے ،اور حکم اسلام اصلا کوئی ضعیف سے ضعیف محمل بھی باقی نہ رہے ۔فان الاسلام یعلو ولا یولی") اُن کے اپنے کافر ہونے کی دلیل ہے
کیونکہ اس فتوی میں جناب احمد رضا خان صاحب نے شاہ اسماعیل دیلوی صاحب کو "اہل لا الہ الا اللہ" میں شمار کر کے اورامام الطائفہ اسمعیل دہلوی کے کفر پر حکم نہیں کرتا لکھ کر اُن کا مسلمان ہونا تسلیم کیا ہے ۔ایک گستاخ رسول کو مسلمان کہنے ولا خود کیسے مسلمان ہو سکتا ہے؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟

نوٹ:ہاں اگر یہ بات مان لی جائے کہ یہ عبارت گستاخی رسول نہیں ہے اور مولانا شاہ اسماعیل دہلوی بھی مسلمان ہیں تو جناب احمد رضا خان صاحب "کافر " ہونے سے بچ سکتے ہیں ورنہ نہیں؟
جی قادری رانا صاحب!
 
شمولیت
جون 20، 2014
پیغامات
675
ری ایکشن اسکور
55
پوائنٹ
93
دیکھیں مسلم شریف میں ہے کہ ایک بندہ صحرا میں سفر کر رہا تھا اس سے اس کا اونٹ اور سامان رسد گم ہو گیا اس بہت تلاش کیا اچانک اس کو اپنی یہ سوراری ایک درخت سے بندھی ہوئی ملی تو اس نے خوشی کی شدت سے کہا الھم انت عبدی و انا ربکاب کیا یہ کفریہ کلام ہے کہ نہیں؟ ہے اور یقینا ہے تو پھر کیا مذکورہ شخص کافر ہے؟
ہمارے نزدیک جو مندرجہ بالا عقائد دیوبندیوں کے ہے وہ کفریہ ہیں اور وہ ہمارے نزدیک کافر ہے اور جو ان کے کفر میں شک کرے اور مندرجہ بالا عبارات کو کفریہ نہ جانے وہ بھی کافر
 
شمولیت
مئی 01، 2014
پیغامات
60
ری ایکشن اسکور
38
پوائنٹ
63
ہمارے نزدیک جو مندرجہ بالا عقائد دیوبندیوں کے ہے وہ کفریہ ہیں اور وہ ہمارے نزدیک کافر ہے اور جو ان کے کفر میں شک کرے اور مندرجہ بالا عبارات کو کفریہ نہ جانے وہ بھی کافر
خود اپنے دام میں صیاد آگیا ۔۔۔ اس اصول کی رُو سے تو سب سے پہلے بریلویوں کے اعلیٰ حضرت کافر ٹھہرے۔۔۔


بریلویوں کے لیئے ایک عدد مفت مشورہ یہ ہے کہ وہ دلائل کے میدان سے دو رہیں کیونکہ اس میدان میں یہ احمد رضا سے لے کر طاہر الپادری تک بالکل کورے ہیں۔
 
Top