• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

دیکھو بار بار دیکھو ! واللہ ! کاش اس جگہ میں ہوتا !!!

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
11949534_882026781880572_1153791557_n.jpg



کاش اس جگہ میں ہوتا !!


و اللہ ! زندگی اور موت اللہ تعالی کے اختیار میں ہے ۔ ۔ ہاں ! عزت اور ذلت دینے والا بھی وہی ہے ۔ ۔۔ بادشاہت دینے والا بھی وہ اور بادشاہت چھین لینے والا بھی وہی ۔ ۔ ۔ مچھلی کے پیٹ میں رکھ کر اپنے یاد سے سکون دینے والا بھی وہ اور تخت شاہی پر بٹھا کر جوتے لگوانے والا بھی وہی ۔ کوئی بھی تو اس کے ارادے اور مشیت کے سوا کچھ نہیں کر سکتا ۔

یہ بچہ ! کون ہے ؟ ملک شام کی برکتوں والی سرزمین کا پھول ۔۔ امت مسلمہ کی بے حسی کا زندہ ثبوت ۔۔ ارے ہاں! یہ زندہ ثبوت ہے کیوں کہ یہ خود زندہ ہے اگرچہ ہمیں مرا ہوا نظر آرہا ہے ۔ اصل زندگی تو اسی کی ہے ۔۔ ۔ دیکھو نہ کیسے سکون چھلک رہا ہے ۔۔ کیا آپ نے کبھی ڈیڈباڈیز نہیں دیکھیں ؟ کیا اس ڈیڈ باڈی کی شان بالکل ہی نرالی نہیں ہے ؟

آہ ! اسے سمندر کی لہروں میں رب کریم کی رحمت نے کس محبت سے آغوش میں لیا ہوگا ؟؟ رب کے مقرب فرشتوں پر کیا کچھ گزر گیا ہوگا ؟ ان کے لب کس طرح
مچلے ہوں گے ؟ عرش و فرش میں کیا ارتعاش پیدا ہوا ہوگا ؟؟

دیکھو بار بار دیکھو ! واللہ ! کاش اس جگہ میں ہوتا !!!

ماتت مئات الألوف .. ونجا كرسي الرئاسة ! لا أبقاك الله يابشار فبشراك الندامة، قال النبي ﷺ : إنكم ستحرصون على الإمارة ، وستكون ندامة يوم القيامة. ‫#‏غرق_طفل_سوري‬


 
Last edited:
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
(شامی بچہ ...!!!)

"میں کس کے ہاتهه پر اپنا لہو تلاش کروں "؟

بشار الأسد کے مظالم سے تنگ آکر ہجرت کی گمنام راہوں میں کتنے ہی شامی تهے جو زندگی اور بقا کی جستجو میں نکلے تهے مگر بے رحم صحراؤں ، وحشت ناک جنگلوں ، اور چنگاڑتے سمندروں میں اپنی حیات سے ہار گیے اور زندگیوں کی شام کر بیٹهے ، یہ ان ہزاروں میں سے ایک معصوم پهول سے بچے کی لاش هے جسے سمندر نے بهی یہ کہہ کر ساحل کے حوالے کردیا کہ میرے سینے میں اس پهول کی قبر ہوگی مجهه میں اتنا ضبط اتنی وسعت اتنا ظرف نہیں ،اوندھے منہ پڑے یہ صرف ایک بچے کی ہی لاش نہیں هے ، یہ عالم اسلام کے ساٹهه سے زائد ٹکڑوں اور ملکوں کے ضمیر کی لاش هے ، یہ عربوں کی نخوت ،کبر اور گھمنڈ کی لاش هے ، یہ ان کروڑوں مسلمانوں کی غیرت ، غرور اور حمیت کی لاش هے جو خموش تماشی بن بیٹهے ہیں ، یہ بڑے بڑے شاہوں اور شیخوں کی عقالوں ، شماغوں ، دستاروں کا جنازه هے جن کے ممالک شامی متاثرین کو اپنے ہاں پناہ دینے کی بجائے ان کے ویزوں اور داخلے پر غیر اعلانیہ پابندی لگا رکهی هے ، یہ بڑے بڑے مشائخ کے جبوں اور فتووں کی موت هے جو "لڑو " کہہ کر فتوے تو دے سکتے ہیں لیکن متاثرین اور مہاجرین کو اپنے ملکوں میں پناہ دلوانے کے لئے حکام بالا کے سامنے کلمہ خیر نہیں کہہ سکتے ہیں ، یہ تصویر ان لوگوں کی انسانیت ، مُسلمانیت اور انصاف پر بهی بلند آواز میں قہقہے لگا رہی هے جو اب بهی بشار الأسد کی حمایت میں سوشل میڈیا اور ٹی وی ٹاک شوز میں گلے پهاڑ پهاڑ کر بول رهے ہیں ، یہ نعش اسلامی انقلاب کے وارث ہونے کا دعویدار ایران کے چہرے پر بهی سچائی اور حقائق کا زور دار طمانچہ هے جو سوریا میں بشار کا دست راست بن کر مظالم کی نئ داستانیں رقم کر رہا هے ...یہ ان سبهی طاقتوں کی موت جو سوریا کے اکهاڑے میں اپنے اپنے مفادات کی جنگ لڑ رہی ہیں .!!!!


تحریر : فردوس جمال.
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
سنو ..؛؛
تمہیں محسوس ہوتا هے
ابهی کچه خواب تهے میرے
جن ک تکمیل کرنا تهی
ساحل کی گیلی ریت پر
خوابوں کے.........
کچے گهر بنانا تهے
ننهی تتلیوں سے ...
کچه رنگ چرا کر
ہتهیلی کو سجانا تها
پهولوں اور شگوفوں میں
محبت کے انمٹ رنگ بهرنا تهے
ابهی تو ماما کو ستا نا تها
بابا کو ہنسانا تها.....
مگر
ان خوں کے پیاسوں نے
میری دهرتی کے سمندر کو
میرے ہی خوں کے
چهینٹوں سے رنگین کر ڈالا


‎cry emoticon‎ ‎cry emoticon‎


سیما سعید
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
بہت دردناک تصویر کشی کی ہے..

اور بہت لاچار محسوس کیا کہ یہ سب دیکھتے ہوئے کچھ نہیں کر سکتے ایک کےبعد دوسری اذیت پچھلا سب بھلا دیتی ہے اور اگلی پچھلی سے شدید ہوتی ہے.. اسکاحل آخر کیا؟؟
کب تک صرف افسوس, آہیں بھرتے ہوئے جذبات الفاظوں میں سموتے رہیں گے اب تو الفاظ بھی اپنے معنی کھوتے جارہے ہیں..
خوف تو اس بات کا ہے کہ اللہ کو کیا جواب دے سکیں گے ظالم تو ظلم ہی کرے گا مگر انکا ہاتھ کون روکے گا..؟؟؟ کب روکے گا؟؟؟
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
شام کے 3 سالہ ننھے غیر قانونی تارک وطن کی تصویر نے دنیا کو دہلا دیا
ویب ڈیسک جمعرات 3 ستمبر 2015


دنیا بھر میں 3 سالہ ایلان کی تصویر نے لوگوں کے دل دہلا دیئے ہیں۔ فوٹو: فائل

لندن: ترکی کے ساحل پر شام سے تعلق رکھنے والے ننھے تارک وطن کی لاش کی تصویر نے دنیا بھر کو دہلا کر رکھ دیا ہے۔

شام سے تعلق رکھنے والے عبداللہ کُردی کے دل میں بھی اپنے ہزاروں ہم وطنوں کی طرح گھر والوں کے لئے داعش کے خوف سے آزاد فضا کی خواہش تھی، اس کے لئے اس نے بھی اپنی آبائی زمین چھوڑ کر پہلا پڑاؤ ترکی میں ڈالا، جہاں اس نے کینیڈا میں پناہ کے حصول کے لئے درخواست دی لیکن اسے مسترد کردیا گیا۔

کینیڈین سفارت خانے کی جانب سے درخواست مسترد کئے جانے کے بعد اس نے ترکی کے راستے یورپ جانے کا فیصلہ کیا لیکن اسے کیا پتہ تھا کہ جس خاندان کے لئے وہ تمام تر صعوبتیں برداشت کرنے کو تیار تھا، وہی اس سفر کے دوران جان کی بازی ہار جائیں گے۔

عبداللہ کردی نے اپنی بیوی ریحان، 5 سالہ بیٹے گالپ اور 3 سالہ ایلان کے ہمراہ ترکی سے یورپ جانے کے لئے کشتی کا سفر شروع کیا۔ ابھی ان کی کشتی یونان کے جزیرے کوس کے قریب ہی پہنچی تھی کہ الٹ گئی، حادثے میں عبداللہ تو بچ گیا لیکن اس کی بیوی ریحان، 5 سالہ بیٹا گالپ اور 3 سالہ ایلان جاں بحق ہوگئے۔

ریحان اور گالپ کی لاشیں تو یونانی حکام نے نکال لیں لیکن ایلان کی لاش بہتے ہوئے ترکی کے ساحل بودرم پر جاپہنچی، ساحل سمندر پر موجود اس کی لاش کی تصویر نے شام اور عراق میں ناصرف مسلم دنیا بلکہ عالمی طاقتوں کے مکروہ کھیل کو بھی واضح کردیا ہے۔

دنیا بھر میں 3 سالہ ایلان کی تصویر نے لوگوں کے دل دہلا دیئے ہیں اور اس سے عراق، شام اور لیبیا سے یورپی ممالک کا رخ کرنے والے پناہ گزینوں کے مسئلے پر ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے کہ اس تنازعے کا ذمہ دار کون ہے اور اس سے کس طرح نمٹا جائے۔ تمام ترمصائب سہنے کے بعد اب عبداللہ کی ایک ہی خواہش ہے کہ وہ اپنے بیوی بچوں کو اس کی آبائی سرزمین میں سپرد خاک کرے۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
اونچی عمارتیں بنا کر انسانیت ڈھونڈتے رہے مگر وہ سمندروں میں ڈوبتی رہی
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
دو دن سے آپ سب اس معصوم فرشتے کی تصویریں دیکھ ہی رہے ہونگے
دن میں نجانے کیسے کیسے حادثوں کی خبریں دیکھنے اور سننے کو ملتی ہیں
اور میڈیا کی مہربانی سے اب ہم اتنے بے حس ہوچکے کہ کوئی خاص فرق نہیں پڑتا
لیکن جب سے یہ تصویر دیکھی ہے مسلسل بے چینی و بے سکونی ہے
کوئی بھی کام کررہے ہیں لیکن اک عجیب خلش سی ہے جو چین نہیں لینے دے رہی،
اور ایسا محسوس ہورہا کہ جیسے یہ سب ہماری ہی غلطی سے حادثہ ہوا ہے
پروردگار سے دعا ہے کہ تمام انسانوں اور جانداروں کو ہر دکھ سے محفوظ رکھے اور خاص کر اولاد کے دکھ سے؛ آمین
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
یونہی تو نہیں تجھے ڈبویا ہو گا
ڈبو کر تیرا ننھا وجود ۔۔۔ خود سمندر بھی تو ٹوٹ کہ رویا ہو گا
بپھرتی ہوئی موجوں نے پھر چھین کر سمندر سے تجھے
کچھ دیر تو اپنی آغوش میں چھپایا ہو گا
کیسے دکھ سے پھر تجھے ساحل پہ اچھال دیا ہو گا
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
عالمی ضمیر کو جگانے والا ننھا فرشتہ ’’ایلان کردی‘‘ منوں مٹی تلے جا سویا
خبر ایجنسیاں جمعـء 4 ستمبر 2015


ایلان اس کے بھائی اور ماں کو سانحے میں زندہ بچ جانے والے گھر کے سربراہ نے لحد میں اتارا، فوٹو:رائٹرز

دمشق: عالمی ضمیرکو جھنجھوڑنے اور دنیا بھر کے دل دہلانے دینے والے 3 سالہ شامی بچے ایلان کو اس کے اہل خانہ کے ساتھ کوبانی کے شہدا قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔



2 روز قبل ترکی کے ساحل پر موت کا شکار ہونے والے 3 سالہ ایلان کُرد کی تصویر کروڑوں افراد کے دلوں کو گرماگئی اور اس کربناک تصویر نے برطانیہ سمیت کئی ممالک کو مجبور کیا کہ وہ اپنی پالیسی بدل کر لیبیا، عراق اور خصوصاً شام کے تارکینِ وطن کو پناہ دینے پر غور کریں۔



کوبانی سے چلنے والے ایلان کو اس کے بھائی اور ماں کے ساتھ آہوں اور سسکیوں میں میں کوبانی کے ہی شہدا قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا جہاں اس سانحے میں زندہ بچ جانے والے گھر کے بدقسمت سربراہ عبداللہ نے اپنے پیاروں کو لحد میں اتارا۔



واضح رہے کہ کوبانی میں داعش کے قتلِ عام کے بعد صرف 10 دن میں ان کے خاندان کے 11 افراد کو موت کی گھاٹ اتارا گیا تھا جس کے بعد خوفزدہ عبداللہ اپنی بیوی ریحان اور 2 بیٹوں ایلان اور گلپ کو لے کر ترکی سے یورپی ساحلوں کی جانب روانہ ہوئے لیکن رات کی تاریکی میں ان کی کشتی یونانی جزیرے کوس کے قریب الٹ گئی اور بہت کوشش کے باوجود عبداللہ کی بیوی اور دونوں بچوں کو نہ بچایا جاسکا۔

عبداللہ کے مطابق دونوں بد نصیب بچے ان کے ہاتھوں سے پھسل کر سمندر میں چلے گئے اور وہ تیر کر دوبارہ ترکی کے ساحل تک پہنچے۔ چند گھنٹوں بعد ترک رضاکاروں کو ساحل پر ننھے ایلان کی لاش ملی جس اس کی تصاویر اور ویڈیو نے پوری دنیا کو اشکبار کردیا۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
میں اب جنت میں رہتا ہوں!
قیصر اعوان 44 منٹ پہلے

میں اب جنت میں رہتا ہوں, اپنے رب کی جنت میں

میں نے تو صرف جینے کی آرزو میں تمھاری طرف قدم بڑھائے تھے۔ مگر تم نے تو مجھ پر اپنے دروازے ہی بند کر لیے اور مجھے چھوڑ دیا بے، بے رحم لہروں کے رحم و کرم پرمرنے کے لیے۔

میں تمھاری خود غرض دنیا
ہمیشہ ہمیشہ کے لیے چھوڑ آیا ہوں
اب میرے لاشے کو سینے سے لگا کر
جتنا چاہے ماتم کرلو
جتنے چاہو آنسو بہا لو
مجھے کوئی فرق نہیں پڑنے والا
میں کوئی دہشت گرد تو نہیں تھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نہ ہی میری ننھی ذات سے
کسی کو کوئی نقصان پہنچنے کا اندیشہ تھا
تو پھرمجھے بتاؤ، آخر میرا قصور کیا تھا؟
میں نے تو صرف جینے کی آرزو میں
تمھاری طرف قدم بڑھایا تھا
مگرتم نے تومجھ پر اپنے دروازے ہی بند کرلیے
اور مجھے چھوڑ دیا بے رحم لہروں کے رحم و کرم پر
مرنے کے لیے
میں تو شاید تمہیں معاف کردوں
مگر کیا تم کبھی خود کو معاف کرسکو گے؟

اور ہاں!
میں اب جنت میں رہتا ہوں
اپنے رب کی جنت میں
اور اُنہیں ڈھونڈھ رہا ہوں جو اِسی جنت کے نام پر
اللہ کی زمین کو جہنم بنا رہے ہیں
مگر یہاں تو اُن میں سے کوئی بھی نہیں ہے
ہاں! مگر سنا ہے کہ
جہنم میں اُن کی چینخیں گونجتی ہیں
ایسی اذیت ناک چیخیں جنہیں سُن کر روح کانپ اُٹھے،
ظالمو! سُن لو
یہی چیخیں تمھارا بھی مقدر ہوں گی
جب تم اللہ کے حضور پیش ہو گے
اپنے اُن مظالم کا حساب دینے
جو تم نے ہم معصوموں پر ڈھائے تھے۔۔

========


السلام علیکم :

شیخ محترم @اسحاق سلفی بھائی

میں اب جنت میں رہتا ہوں, اپنے رب کی جنت میں

شیخ مسلمان بچے جو بالغ ہونے سے پہلے مر جاتے ہیں کیا وہ مرتے ہی رب کی جنت میں چلے جاتے ہیں -
 
Last edited:
Top