آپ اس خبر سے کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں؟؟؟
یہ بات تو اس ملک میں رہنے والے تمام لوگ جانتے ہیں آپ کی فوج اور طالبان کے درمیان لڑائی ہورہی ہے۔اسی طرح فوج بھی مجاہدین پر حملے کرکے انہیں شہید کرتی ہے۔ابھی حال میں جو ایک سو بیس مجاہدین کی لاشیں روڈوں پر سے ملی ہیں وہ سب مجاہدین تھے اور تحریک طالبان سے وابستہ تھے۔تو جیسا کہ اس خبر کو آپ نے یہاں پیسٹ کیا ہے۔ تو اس میں حیرانگی یا سوال پوچھنے کی کیا حاجت ہے۔ تحریک طالبان کے مجاہدین اور ناٹو صلیبی لشکر کی صف اول کی اتحادی آپ کی فوج میں قتال جاری وساری ہے۔کبھی آپ کی فوج مجاہدین کو شہید کرتی ہے اور مجاہدین آپ کی فوج کو ہلاک کرتے ہیں۔یہ جنگ اس وقت تک جاری وساری رہے گی جب تک اپنے منطقی انجام کو نہیں پہنچتی ۔ اس قسم کی خبروں سے آپ کو کیا نئی چیز حاصل ہوئی ۔ اور دیکھیں اس بات پر غور کریں کہ جیسا کہ طالبان کے ترجمان احسان اللہ احسان نے کہا ہے کہ ہمارا ہداف عام عوام نہیں ، مساجد ، پارک اور تفریحی مقامات نہیں بلکہ ہمارا ناپاک فوج ہے۔چنانچہ یہی وجہ ہے کہ جب بھی تحریک طالبان کے مجاہدین آپ کے فوجیوں کو ہلاک کرتے ہیں تو اس کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔
دوسری طرف جب بھی عام مسلمانوں ، مسجدوں پارک ، تفریحی مقامات کی جگہ آپ کی ایجنسیاں اور آپ کی پسندیدہ بلیک واٹر کے ارکان بم پھاڑتے ہیں تو اس کی ذمہ داری آپ قبول کرتے ہو۔ وہ ذمہ داری کیا ہے :
وہ ذمہ داری کے الفاظ یہ ہیں کہ طالبان ظالمان تکفیری اور خارجیوں نے فلاں مقام پر بم پھاڑ کر اتنے لوگ شہید کرڈالے یا فلاں مسجد میں دھماکہ کردیا۔
یہ خبر تو آپ بناتے ہو اپنے پوسٹروں میں اور پھر ان کو محدث فورم پر عوام الناس کو گمراہ کرنے کے لئے ، اور مجاہدین سے بدظن کرنے کے لئے اپ لوڈ کرتے ہو۔
کیا طالبان نے کبھی یہ کہا ہے کہ ہم نے فلاں جگہ دھماکہ کرکے اتنے مسلمان قتل کردیئے ۔ یا فلاں مسجد میں ہم نے دھماکہ کرکے اتنے نمازی شہید کردیے ۔ یا فلاں بازار میں دھماکے کرکے اتنی خواتین کو قتل کردیا۔
ہرگز نہیں ! تحریک طالبان نے تو ہمیشہ ایسے مکروہ افعال سے براءت کا اظہار کیا ہے ۔ اور انہوں نے نہ صرف براءت کی بلکہ ثبوت کے ساتھ اس بات کو ثابت کیا ہے کہ یہ دھماکے مجاہدین کے دشمن پاکستان کی خفیہ ایجنسیاں اور ان کے معاونین ریمنڈ ڈیوس اور بلیک واٹر کے لوگ کرتے ہیں۔کیوں ضلع مرادن کے گاؤں شیر گڑھ میں نماز جنازہ کے موقع پر آپ کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی نے دھماکے کرکے کافی تعداد میں مسلمانوں کو شہید نہیں کیا جو کہ نماز جنازہ میں موجود تھے جن کومجاہدین القاعدہ اور تحریک طالبان نے اپنے شہداء قرار دیا ہے۔
کچھ تو بصارت سے کام لیں!!!