حافظ اختر علی
سینئر رکن
- شمولیت
- مارچ 10، 2011
- پیغامات
- 768
- ری ایکشن اسکور
- 732
- پوائنٹ
- 317
راہِ حق پر قدم بہ قدم نکلے رب کے بھروسے پہ ہم
جس کی خاطر ہی بس اپنی خوشیاں جس کی خاطر سبھی اپنے غم
راہِ حق پہ قدم بہ قدم نکلے رب کے بھروسے پہ ہم
زندگی بھر یہی آرزو اِک رہی
اپنا سینہ فقط گولیوں سے سجے
موت کو موت کی گھاٹیوں میں صدا
سر پر باندھے کفن ڈھونڈتے ہم رہے
لاکھ طوفان ہم کو اُٹھے روکنے
پر نہ رُک پائے اپنے قدم
راہِ حق پر قدم بہ قدم نکلے رب کے بھروسے پہ ہم
جس کی خاطر ہی بس اپنی خوشیاں جس کی خاطر سبھی اپنے غم
قوتِ لشکرِ دشمناں دیکھ کر
اپنے رب پر یقیں اور بڑھتا گیا
بدرو اُحد و حنین سے گزرتاہوا
کارواں سوئے جنت یہ چلتا گیا
راہ میں کربلا جیسے میداں سجے
پر نہ جذبات ہو پائے کم
راہِ حق پر قدم بہ قدم نکلے رب کے بھروسے پہ ہم
اُس کی قسمت پہ رشک آسماں بھی کرے
جس کو بس اپنے رب کی رضا چاہیے
یہ شہادت کی لذت جسے مل گئی
اس کے بعد اس کوپھر اور کیا چاہیے
ہم وہی جام پینے چلے تھے مگر
اجنبی بن گئے آج ہم
راہِ حق پہ قدم بہ قدم نکلے رب کے بھروسے پہ ہم
نام پر ساتھیوں جس کے اب تک جیے
آرزو ہے کہ اب سر بھی اُس پر کٹے
دیکھنا تم یہاں جی لگانا نہیں
چاہتے ہو اگر تم جنّتوں کے مزے
بس ذرا سی یہاں سختیاں جھیل لو
پھر نہ تم پاؤ گے کوئی غم
راہِ حق پہ قدم بہ قدم نکلے رب کے بھروسے پہ ہم
جس کی خاطر ہی بس اپنی خوشیاں جس کی خاطر سبھی اپنے غم
راہِ حق پہ قدم بہ قدم نکلے رب کے بھروسے پہ ہم
زندگی بھر یہی آرزو اِک رہی
اپنا سینہ فقط گولیوں سے سجے
موت کو موت کی گھاٹیوں میں صدا
سر پر باندھے کفن ڈھونڈتے ہم رہے
لاکھ طوفان ہم کو اُٹھے روکنے
پر نہ رُک پائے اپنے قدم
راہِ حق پر قدم بہ قدم نکلے رب کے بھروسے پہ ہم
جس کی خاطر ہی بس اپنی خوشیاں جس کی خاطر سبھی اپنے غم
قوتِ لشکرِ دشمناں دیکھ کر
اپنے رب پر یقیں اور بڑھتا گیا
بدرو اُحد و حنین سے گزرتاہوا
کارواں سوئے جنت یہ چلتا گیا
راہ میں کربلا جیسے میداں سجے
پر نہ جذبات ہو پائے کم
راہِ حق پر قدم بہ قدم نکلے رب کے بھروسے پہ ہم
اُس کی قسمت پہ رشک آسماں بھی کرے
جس کو بس اپنے رب کی رضا چاہیے
یہ شہادت کی لذت جسے مل گئی
اس کے بعد اس کوپھر اور کیا چاہیے
ہم وہی جام پینے چلے تھے مگر
اجنبی بن گئے آج ہم
راہِ حق پہ قدم بہ قدم نکلے رب کے بھروسے پہ ہم
نام پر ساتھیوں جس کے اب تک جیے
آرزو ہے کہ اب سر بھی اُس پر کٹے
دیکھنا تم یہاں جی لگانا نہیں
چاہتے ہو اگر تم جنّتوں کے مزے
بس ذرا سی یہاں سختیاں جھیل لو
پھر نہ تم پاؤ گے کوئی غم
راہِ حق پہ قدم بہ قدم نکلے رب کے بھروسے پہ ہم