• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

رجب المرجب کے اہم واقعات!

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
رجب المرجب کے اہم واقعات!
(1 نبوی تا11ہجری)

محمد شفیق کوکب​
رجب اسلامی تقویم کے ساتویں مہینے کا نام ہے۔یہ مہینہ أشھرحرم میں سے ہے۔ اسی مہینہ میں عمرہ ادا کیاجاتا تھا جو ظہورِ اسلام سے پہلے حج کے ان لازمی ارکان میں سے تھا جو مکہ معظمہ سے متعلق تھے، اسی لئے اسے خدائی امن کا مہینہ سمجھا جاتا ہے اور اسی بنا پر ممنوع جنگ کو، جو رجب کے مہینے میں لڑی گئی تھی اور جس میں آنحضرتﷺنے باختلاف چودہ یا بیس برس کی عمرمیں شرکت فرمائی تھی، حرب الفجار کہتے ہیں۔(اردو دائرہ معارف اسلامیہ :۱۰؍۱۹۳)
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
قرآن کریم میں صرف حرمت والے مہینوں کا ذکر اس طرح ہے:
﴿اَلشَّهْرُ الْحَرَامُ بِالشَّهْرِ الْحَرَامِِ وَالْحُرُمٰتُ قِصَاصٌ فَمَنِ اعْتَدَی عَلَيْکُمْ فَاعْتَدُوْا عَلَيْهِ بِمِثْلِ مَا اعْتَدَی وَاتَّقُوْا اﷲَ وَاعْلَمُوْا أنَّ اﷲَ مَعَ الْمُتَّقِيْنَ﴾(البقرة: ۱۹۴)
’’حرمت والا مہینہ حرمت والے مہینے کے بدلے میں اور حرمتیں ایک دوسرے کابدلہ ہوتی ہیں۔ پس جوتم پرزیادتی کرے، تم اس پر زیادتی کرو اتنا ہی جتناتم پر زیادتی کی، اوراللہ سے ڈرو اور جان لو کہ اللہ متقیوں کے ساتھ ہے۔‘‘
﴿إنَّ عِدَّةَ الشُّهُوْرِ عِنْدَ اﷲِ اثْنَاعَشَرَ شَهْرًا فِیْ کِتَابِ اﷲِ يَوْمَ خَلَقَ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضَ مِنْهَا أرْبَعَةُ حُرُمٍ﴾(التوبة:۳۶)
’’جس دن اللہ نے آسمانوں اور زمین کو پیداکیا، اسی دن سے اللہ کے نزدیک اسی کی کتاب میں مہینوں کی تعداد بارہ ہے، ان میں سے چار حرمت والے مہینے ہیں۔‘‘
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
اللہ تعالیٰ نے زمین و آسمان کو پیدا کیا۔مہینوں کی تعداد بارہ مقرر کردی، اور ان کے نام بھی رکھ دیئے اور ان مہینوں کے احکام بھی بیان کردیئے جن کاذکر تمام آسمانی کتابوں میں آیا ہے۔ ان میں سے ایک خاص حکم سال کے چار مہینوں (رجب، ذو القعدہ، ذی الحجہ اور محرم الحرام) کو خاص اہمیت دی۔ان کااحترام لازم قرار دیا اور ان میں جنگ کو حرام کردیا،لیکن زمانہ جاہلیت میں عربوں نے اس حکم کا لحاظ نہیں کیا اور اپنی خواہش کے مطابق مہینوں کو آگے پیچھے کرنا شروع کردیا۔ (تیسیر الرحمن لبیان الرحمن از ڈاکٹر لقمان سلفی:ص۵۶۵)
رجب نے اسلام میں شب معراج کی وجہ سے، جب آنحضرتﷺآسمانوں کی سیر کو تشریف لے گئے تھے اور جس کی تاریخ وقوع ۲۷رجب قراردی جاتی ہے، زیادہ اہمیت حاصل کرلی۔(اردو دائرہ معارف اسلامیہ:۱۰؍۱۹۴)
اسی اہمیت کے پیش نظر رجب میں پیش آمدہ اہم واقعات بیان کئے جاتے ہیں:
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
غزوات و سرایا
٭ سریہ عبداللہ بن حجش اسدی﷜ (سریۂ نخلہ رجب ۲ ہجری)
ماہ رجب سنہ ۲ ہجری میں اس مہم پر رسول اللہﷺنے حضرت عبداللہ بن جحش﷜ کی سرکردگی میں بارہ مہاجرین کا ایک دستہ بطن نخلہ کی طرف روانہ فرمایا ہر دو آدمیوں کے لیے ایک اونٹ تھا جس پر باری باری دونوں سوار ہوتے تھے۔ (طبقات ابن سعد:۲؍۱۰)
اس عسکری مہم کے لئے عبداللہ بن حجش﷜ کو ایک تحریری ہدایت نامہ دیاگیا تھا اور انہیں حکم تھا کہ وہ اسے دو دن کی مسافت طے کرنے سے قبل نہ دیکھیں۔چنانچہ عبداللہ بن جحش﷜نے نبی کریمﷺکے اس حکم کی تعمیل کرتے ہوئے مدینے سے دو دن کی مسافت طے کرنے کے بعد اس ہدایت نامے کو کھولا اور اس میں تحریر کردہ ہدایت نامہ اپنے ماتحت مجاہدین کو سنا کر ان سے صاف صاف کہہ دیاکہ اگر ان پر کسی کو اعتراض ہو تو وہ بلاتکلف واپس چلاجائے۔ تاہم تمام مجاہدین نے آنحضرتﷺکے ہدایت نامے پر برضا ورغبت عمل کرنے کا اقرار کیا اور پھر یہ قافلہ آگے سفر کے لئے چل پڑا۔یہ عسکری دستہ حجاز میں آگے چل کر سطع مرتفع تک جاپہنچا جو بحران کہلاتا ہے۔ یہاں سعد بن ابی وقاص اور عتبہ بن غزوان رضی اللہ عنہما کا اونٹ بھٹک کر کسی طرف نکل گیا جس کی تلاش کی بنا پر یہ دونوں دوسرے مجاہدین سے پیچھے رہ گئے جبکہ عبداللہ بن جحش﷜ اور ان کے ساتھی نخلہ پہنچ گئے اور وہیں ٹھہر گئے۔اسی دوران اتفاقاً قریش کا ایک قافلہ جس میں عمر وبن حضرمی بھی شامل تھا نخلہ کے قریب سے گزر رہا تھا۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
مجاہدین نے قافلہ کو دیکھا تو تعاقب کرتے ہوئے اس کے قریب جا پہنچے سب سے پہلے اس قافلہ کے سامنے عکاشہ بن محصن﷜پہنچے جن کا سرمنڈا ہواتھا اور وہ صورت سے بڑے ہی دہشت ناک لگ رہے تھے۔چنانچہ اس قافلہ میں شامل تمام لوگوں نے انہیں دیکھتے ہی ہتھیار ڈال دیئے۔ واقد بن عبداللہ نے تیر چلا کر عمرو بن حضرمی کو قتل کردیا، عثمان بن عبداللہ اور حکم بن کیسان کو گرفتار کرلیا۔
جب یہ لوگ آنحضرتﷺکی خدمت میں قریش کے قافلے کے قیدیوں اور مال غنیمت لے کر حاضر ہوئے تو آپﷺنے فرمایا:’’کیا میں نے تمہیں ماہ حرام میں جدال و قتال سے منع نہیں کیاتھا۔‘‘
اس کے بعد آپﷺنے حکم دیاکہ قیدیوں سے کوئی چیز نہ لی جائے اور جوکچھ لیاگیاوہ واپس کردیا جائے۔ (البدایۃ والنھایۃ،مترجم :۳؍۲۵۶،۲۵۷)
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
٭ سریہ زید بن حارثہ﷜ (وادی القریٰ کی جانب رجب ۶ہجری)
رجب ۶ ہجری میں رسول اللہﷺنے حضرت زید بن حارثہ﷜ کی سرکردگی میں وادی القریٰ کی جانب ان کو روانہ فرمایا: (طبقات ابن سعد:۲؍۸۹)
٭ سریہ الخبط زیرقیادت ابوعبیدہ ابن الجراح﷜ (رجب ۸ ہجری)
رجب۸ ہجری میں نبی کریمﷺنے حضرت ابوعبیدہ بن الجراح﷜کو تین سو مہاجرین و انصار کے ساتھ جہینہ قبیلے کی طرف بھیجا جو القبلیۃ کی جانب روانہ فرمایاجو ساحل سمندر سے بالکل متصل ہے۔ اس لشکر میں حضرت عمر ﷜بھی شریک ہوئے ۔راستے میں سخت بھوک کی وجہ سے ان لوگوں نے درخت کے پتے کھائے۔ قیس بن سعد﷜ نے اونٹ خریدے اور ان لوگوں کے لئے ذبح کئے،اس میں مجاہدین کو جنگ کی نوبت نہ آنے کی وجہ سے واپس آ گئے اور یہ وہ سریہ ہے جس میں سمندر نے ان کے لئے بہت بڑی مچھلی پھینک دی جووہ کئی دنوں تک کھاتے رہے۔ (طبقات ابن سعد :۲؍۱۳۲)
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
٭ غزوہ ٔتبوک (رجب ۹ہجری)
رجب ۹ ہجری میں نبی کریمﷺ کومعلوم ہوا کہ شام میں رومیوں نے کثیر مجمع جمع کیاہے اور ہرقل اپنے ساتھ بہت سے قبائل کوبھی لایا ہے۔
اِدھر رسول اللہﷺ کو ان کی تیاری کا علم ہوا تو آپﷺنے مسلمانوں کو نکلنے کی منادی کرائی اور اعلان فرمایا ، تاکہ لوگ مکمل تیار ی کرلیں، کیونکہ سخت گرمی کا موسم تھا۔ لمبا سفر تھا،لوگ تنگی اور قحط سے دوچار تھے۔(طبقات ابن سعد:۲؍۱۶۵)
رسول اللہﷺنے اہل ثروت و تنگ دستوں سب کو جہاد کی تیاری کے لیے ترغیب دی اور ان کے لیے جو بھی ممکن ہواوہ لے آئے۔ حضرت ابوبکر﷜ نے اپنے گھر کا سارا سامان پیش کردیا۔ حضرت عمر﷜ نے آدھا سامان پیش کیا اورجب کہ حضرت عثمان﷜ نے پالان اور کجاوے سمیت تین سو اونٹ پیش کردیئے۔ آپﷺمنبر پر تشریف لائے اور فرمایا کہ’’آج کے بعد عثمان﷜ جوبھی کریں انہیں ضرر نہ ہوگا۔‘‘(مسند أحمد:۵؍۵۳، جامع الترمذي :۳۶۹۹، الرحیق المختوم،ص۴۳۳)
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
کچھ منافق لوگ آئے جو رسول اللہﷺسے بغیر کسی سبب کے پیچھے رہ جانے کی اجازت چاہتے تھے۔آپﷺنے انہیں اجازت دے دی۔رسول اللہﷺنے اپنے لشکر کا امیر حضرت ابوبکر صدیق﷜کو مقرر کیا اور مدینہ میں محمد بن مسلمہ﷜ کو اپنا قائم مقام بنایا۔آپؐ روانہ ہوئے تو عبداللہ بن اُبی اور جو اس کے ہمراہ تھا ، پیچھے رہ گیا، جن میں سے چند مسلمان بھی تھے جوبغیر کسی شک و شبہ کے پیچھے رہ گئے تھے ان میں کعب بن مالک، ہلال بن ربیع، مرارہ بن الربیع، ابوخیثمہ السالمی اور ابوذر غفاری﷢شامل تھے۔
تیس ہزار لشکر اور دس ہزار گھوڑوں کے ہمراہ آپؑ تبوک آئے اور وہاں بیس روز قیام فرمایاابوخیثمہ السالمی﷜اور ابوذرغفاری﷜ وہیں پر آپﷺ سے ملے۔ہرقل اس وقت حمص میں تھا، رسول اللہﷺنے خالد بن ولید﷜ کو اکیدر بن عبدالمالک کی جانب رجب ۹ ہجری میں چار سو بیس آدمیوں کے ہمراہ روانہ فرمایا: خالد بن ولید﷜ کے لشکر نے ان پرحملہ کرکے اکیدرکو قید کرلیا، لیکن اس کا بھائی لڑتارہا یہاں تک کہ قتل ہوگیا۔
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
خالد بن ولید﷜نے اکیدر کو اس شرط پر پناہ دی کہ وہ دومۃ الجندل آپ کو دے دے گا۔ خالد﷜ اس کو رسول اللہﷺکے پاس لے آئے۔ اس نے حضرت خالد﷜سے دو ہزار اونٹ، آٹھ سو دوسرے جانورچار سو نیزے پر صلح کرلی۔ آپ﷜نے نبی کریمﷺ کا مخصوص حصہ نکالا اور بقیہ اپنے ساتھیوں میں تقسیم کردیا کہ ہر شخص کو پانچ پانچ حصہ ملے۔(طبقات ابن سعد:۲؍۱۶۶)
 

ساجد

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
6,602
ری ایکشن اسکور
9,378
پوائنٹ
635
متفرقات
وفد مزنیہ (رجب ۵ ہجری)
قبیلہ مُضر کا سب سے پہلا وفد جو رسول اللہﷺکی خدمت میں حاضرہوا۔یہ مزنیہ کے چار سو افراد پر مشتمل تھا جو رجب ۵ ہجری کو نبی کریم کی خدمت میں حاضر ہوا۔ رسول اللہﷺنے ان کے مکانوں میں رہنے ہی کو ہجرت قرار دیا کہ تم لوگ جہاں رہو مہاجر ہو، لہٰذا تم لوگ اپنے ماہ و متاع کی جانب واپس ہوجاؤ اور وہ لوگ اپنے وطن واپس چلے گئے۔ (طبقات ابن سعد :۱؍۲۹۱)
 
Top