اللہ تعالی کا آسمان دنیا پر نزول اور آسمانوں کے اوپر عرش پر استواء کے درمیان تناقض کا وہم خالق کو مخلوق پر قیاس کرنے کی بنا پر پیدا ہوا ہے ۔
انسان جب اپنی عقل سے ان مخلوقات غیبیہ کا تصور نہیں کر سکتا، مثلا جنت کی نعمتیں تو یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ اس خالق جو کہ علام الغیوب اس کا تصور کیا جا سکے ۔
( اور کیا اللہ تعالی اس بات پر نعوذ باللہ قادر نہیں ہیں کہ عرش پر ہوتے ہوئےآسمان دنیا کے قریب آسکیں ۔۔۔۔۔۔۔ ؟)
اللہ تعالی کے نزول اور استواء اور اللہ تعالی کے علو کے متعلق جو احادیث میں وارد ہے ہم اس پر ایمان لاتے ہیں اور ہم اسے اسی طرح ثابت کرتے ہیں جس طرح کہ اللہ تعالی کی عظمت کے شایان شان اور لائق ہے ۔
واللہ اعلم .
الشیخ محمد صالح المنجد
http://islamqa.info/ur/12290