• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

رحمتوں اور مغفرتوں کا مہینہ سایہ فگن ہو گیا ہے

عبد الرشید

رکن ادارہ محدث
شمولیت
مارچ 02، 2011
پیغامات
5,402
ری ایکشن اسکور
9,991
پوائنٹ
667
خطبہ جمعہ حرم مدنی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔یکم رمضان 1433ھ

خطیب: حسین آل شیخ​
مترجم: عمران اسلم​
پہلا خطبہ

امابعد!
مسلمانان گرامی!
ایک بابرکت مہینہ تم پر سایہ فگن ہو گیا ہے، اللہ تعالیٰ نے اس میں دن کے روزے اور رات کےقیام کے ذریعے ہم پر خصوصی شفقت فرمائی ہے۔ اور اس مہینے کو مسلمانوں کے لیے خیر و برکت اور امن و سلامتی کا باعث بنایا ہے۔
مسلمان بھائیو!
ہمیں اس شہر کا میسر آجانا ہمارے لیے بہت بڑی نعمت اور عظیم احسان ہے۔ یہ بھلائیوں اور برکتوں کا مہینہ ہے۔ اس میں برائیاں کم ہو جاتی اور درجات بلند ہو جاتے ہیں۔نبی کریمﷺ نے فرمایا:
«من صامَ رمضان إيمانًا واحتسابًا غُفِر له ما تقدَّم من ذنبه»؛ متفق عليه.
’’جس نے رمضان کے روزے ایمان کے ساتھ اور ثواب کی نیت سے (یعنی اخلاص سے) رکھے تو اس کے پچھلے گناہ معاف کردیئے جاتے ہیں‘‘
فلہٰذا اے مسلمان! ان لمحات کو غنیمت سمجھ کر اس طرح گزار جس طرح رب تعالیٰ کی رضا حاصل ہو ۔ کیونکہ رسول اللہﷺ کا فرمان ہے:
«إذا جاء رمضان فُتِحت الجنة، وغُلِّقت النار، وصُفِّدت الشياطين»؛ متفق عليه.
’’جب رمضان آتا ہے تو جنت کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں اور جہنم کے دروازے بند کر دئیے جاتے ہیں۔ اور شیاطین جکڑ دئیے جاتے ہیں۔‘‘
مسلمانان گرامی!
بلاشبہ یقینی اور حتمی کامیابی ان اوقات کو طاعت الٰہی میں گزار نے میں ہے۔ انسان کو ایسے افعال اختیار کرنے میں جلدی کرنی چاہیے جو اللہ تعالیٰ کی قربت کا باعث ہوں اور اس سلسلہ میں ایک اہم چیز اس مہینے میں جود و سخاوت ہے۔ رسول اکرمﷺ کائنات کے سب سے سخی انسان تھے اور آپﷺ رمضان میں جود و سخا کا خصوصی اہتما م فرماتے۔
اس مبارک مہینے کو کوتاہیوں میں اور اس کے قیمتی اوقات کو ضائع کرنے میں بہت بڑا خسارہ ہے۔ تو پھر اس مہینے کی مبارک ساعتوں کو گناہوں اور معاصی میں گزار دینا کس قدر خطرناک اور کس قدر بڑا جرم ہوگا۔
صعِد رسولُ الله - صلى الله عليه وسلم - المِنبرَ فقال: «آمين» ثلاثًا. فقيل له. فقال: «إن جبريل أتاني فقال لي: رغِم أنفُ امرئٍ أدركَ شهرَ رمضان فلم يُغفَر له فدخل النارَ، فأبعدَه الله، قل: آمين، فقلتُ: آمين».
ایک روز رسول اللہﷺ منبر پر چڑھے اور تین مرتبہ فرمایا : ’’آمین‘‘ آپﷺ سے اس کے متعلق پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا:
’’جبریلؑ میرے پاس آئے اور کہا: ایسے شخص کی ناک خاک آلود ہو جس نے اپنی زندگی میں رمضان پایا اور(اس کے باوجود) اپنے گناہ معاف نہیں کروا پایا اور جہنم میں چلا گیا۔ اللہ تعالیٰ ایسے شخص کو دورکرے۔ آپﷺ کہیں آمین۔ تو میں نے کہا ’’آمین‘‘۔
اے مسلمان!
اپنے نفس کو اللہ کی اطاعت پر تیار کر لے، اور ایسے افعال اختیار کر جو تجھے اللہ کا دوست بنانے میں مددگار ثابت ہوں۔ اپنے دل اور دیگر اعضا کو اس کام پر لگا جو آخرت میں نفع کا باعث ہوں۔ یہی حقیقی کامیابی ہے اور یہی وہ راستہ ہے جس پر چل کر جنت حاصل کی جا سکتی ہے۔
نسأل الله - جل وعلا - أن يجعلَنا وإياكم ممن يُرضِي خالِقَه، وأن يجعلَنا من المُبادرين إلى الطاعات.
يقول ربُّنا - جل وعلا -: يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُتِبَ عَلَيْكُمُ الصِّيَامُ كَمَا كُتِبَ عَلَى الَّذِينَ مِنْ قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ [البقرة: 183].
بارك الله لي ولكم في القُرآن، ونفعَنا بما فيه من الآيات والفرقان، أقولُ هذا القولَ، وأستغفرُ الله لي ولكم ولسائرِ المسلمين من كل ذنبٍ، فاستغفِروه إنه هو الغفور الرحيم.

دوسرا خطبہ

اما بعد!
اے مسلمانو!
تدبر و تفکر اور عاجزی و انکساری کے ساتھ قرآن کریم کی تلاوت کرنا بہت عظیم عمل ہے، اس ماہِ مبارک میں اس کا خصوصی اہتمام ہونا چاہیے۔ بے شک یہ روزوں اور تلاوت قرآن کا مہینہ ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
شَهْرُ رَمَضَانَ الَّذِي أُنْزِلَ فِيهِ الْقُرْآنُ [البقرة: 185]
’’رمضان وہ مہینہ ہے جس میں قرآن کریم کا نزول ہوا۔‘‘
مسلمانان گرامی!
تضرع اور خشوع و خشوع کے ساتھ اللہ کی طرف متوجہ ہو جاؤ اور اللہ سے گڑگڑا کر دعا کرو کہ اللہ تعالیٰ مسلمانوں کے حال کی اصلاح فرمائے اور ہر جگہ ان کی حفاظت فرمائے۔
نبی کریمﷺ نے فرمایا: تین لوگوں کی دعا اللہ تعالیٰ رد نہیں فرماتے۔ اور ان میں روزے دار کا بھی تذکرہ فرمایا جب تک وہ افطار نہ کر لے۔
اے مسجدوں کے امامو! نمازوں میں قنوت کا اہتمام کرو۔ یہ باعثِ برکت اور نبی کریمﷺ کی سنت ہونے کے ساتھ ساتھ دعاؤں کی قبولیت کا بہت بڑا ذریعہ ہے۔ اور اس دوران دعا کو مقفیّ و مسجّع بنانے میں مبالغے کی حد تک جانے سے بچو۔ حضرت ابن عباس نے ایک امام سے فرمایا:
’’دعا کو مسجع بنانے سے گریز کرو ۔ رسول اکرمﷺ کے صحابہ ایسا کرنے سے بچتے تھے۔‘‘
خلوص دل کے ساتھ دعائیں کرو، دعا میں مصنوعی پن اختیار کرنے سے گریز کرو اور اس قدر طویل دعا نہ کرو کہ نمازیوں پر شاق گزرے۔
اللهم أصلِح أحوالَنا وأحوالَ المسلمين، اللهم أصلِح أحوالَنا وأحوالَ المسلمين، اللهم أعِزَّ الإسلام والمسلمين، اللهم أعِزَّ الإسلام والمسلمين.
اللهم عليك بأعداء المسلمين، اللهم عليك بأعداء الإسلام والمسلمين، اللهم أبطِل مكرَهم وكيدَهم، اللهم أبطِل مكرَهم وكيدَهم. اللهم اجعل هذا الشهر شهر خيرٍ وبركةٍ وأمنٍ وأمانٍ وسلامٍ على المُسلمين، اللهم فرِّج فيه هُمومَهم، ونفِّس فيه كروبَهم يا حي يا قيوم، اللهم احفَظهم بحفظِك، واكلأهم برعايتك وعنايتِك. اللهم اغفر للمؤمنين والمؤمنات، والمسلمين والمسلمات، الأحياء منهم والأموات.
اللهم آتِنا في الدنيا حسنةً، وفي الآخرة حسنةً، وقِنا عذابَ النار.
اللهم وفِّق وليَّ أمرنا لما تحبُّ وترضى، اللهم أطِل عُمره على طاعة الله، اللهم بارِك في حياته، اللهم وفِّقه لما تحبُّه وترضاه ونائِبَه يا حي يا قيوم. اللهم وفِّق جميعَ ولاة أمور المسلمين لما فيه خيرُ رعاياهم، اللهم ولِّ على المُسلمين خيارَهم، اللهم ولِّ على المُسلمين خيارَهم، اللهم ولِّ على المُسلمين خيارَهم. اللهم أصلِح أحوالَ الأمة الإسلامية، اللهم أصلِح أحوالَ الأمة الإسلامية، اللهم أصلِح أحوالَها بالقرآن، اللهم أصلِح أحوالَها بالقرآن، اللهم ورُدَّها إلى سنة سيدِ ولد عدنان - عليه أفضل الصلاة والسلام -.
اللهم إنك عفوٌّ تحبُّ العفوَ فاعفُ عنا، اللهم إنك عفوٌّ تحبُّ العفوَ فاعفُ عنا.
اللهم اشفِ كلَّ مريض، اللهم اشفِ كلَّ مريض، اللهم اقضِ الدَّينَ عن المدينين، اللهم اقضِ الدَّينَ عن المدينين يا حي يا قيوم.
وآخرُ دعوانا أن الحمد لله رب العالمين.


اس خطبہ کو سننے کے لیے یہاں کلک کریں
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
جزاکم اللہ خیرا!

اتنا مختصر خطبہ؟ حیرت ہے!

کہاں مسجد نبوی میں یہ مختصر ترین خطبہ اور کہاں ہمارے ہاں گھنٹے گھنٹے کے صرف اور صرف قصے کہانیاں، جن میں شائد ہی کوئی آیت کریمہ یا حدیث مبارکہ لوگوں کو سنائی جاتی ہو!! الا ما شاء اللہ!
 

ابن خلیل

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 03، 2011
پیغامات
1,383
ری ایکشن اسکور
6,754
پوائنٹ
332
جزاکم اللہ خیرا!

اتنا مختصر خطبہ؟ حیرت ہے!

کہاں مسجد نبوی میں یہ مختصر ترین خطبہ اور کہاں ہمارے ہاں گھنٹے گھنٹے کے صرف اور صرف قصے کہانیاں، جن میں شائد ہی کوئی آیت کریمہ یا حدیث مبارکہ لوگوں کو سنائی جاتی ہو!! الا ما شاء اللہ!
صحیح کہا بھائی آپ نے مختصر بھی ہے اور جامع بھی دلیل کے ساتھ
 
Top