- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
رخصتوں پر عمل کرنا
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((إِنَّ اللّٰہَ تَعَالٰی یُحِبُّ أَنْ تُوْتٰی رُخْصَہُ، کَمَا یُحِبُّ أَنْ تُوْتٰی عَزَائِمُہُ۔))1
'' یقینا اللہ پسند کرتا ہے کہ اس کی رخصتوں پر عمل کیا جائے جیسے اپنے فروض پر عمل کرنا پسند فرماتا ہے۔''
دوسری حدیث میں فرمایا:
(( وَقَالَ صلی اللہ علیہ وسلم : إِنَّ اللّٰہَ تَعَالٰی یُحِبُّ أَنْ تُؤْتٰی رُخْصُہُ، کَمَا یَکْرَہُ أَنْ تُؤْتٰی مَعْصِیَتُہُ۔))2
'' بے شک اللہ تعالیٰ پسند کرتا ہے کہ اس کی (دی ہوئی) رخصتوں پر عمل کیا جائے جیسے اپنی نافرمانی کو ناپسند فرماتا ہے۔ ''
شرح...: رخصت، فرض کا مدمقابل ہے، اس کے تحت درج ذیل امور آتے ہیں: مریض اور مسافر کے لیے روزہ چھوڑنے کی رخصت ہے، نیز حاملہ اور دودھ پلانے والی عورتوں کو بھی بچوں کے خوف کی وجہ سے روزہ ترک کرنے کی اجازت ہے۔ سفر میں نماز کو قصر اور جمع کرنا رخصت ہے۔
چنانچہ جیسے حضر میں مکمل نماز پڑھنا اللہ کو پیارا لگتا ہے ایسے ہی سفر کے دوران قصر نماز کو پسند کرتا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( عَلَیْکُمْ بِرُخْصَۃِ اللّٰہِ الَّتِیْ رَخَّصَ لَکُمْ فَاَقْبَلُوْھَا۔))3
'' اللہ تعالیٰ نے تمہیں جو رخصتیں دی ہیں انہیں قبول کرو اور لازم پکڑو۔ ''
ابن عمر رضی اللہ عنہما کا قول ہے جس نے اللہ کی دی ہوئی رخصت قبول نہ کی تو عرفہ کے پہاڑ جیسا گناہ اس کے ذمے ہوگا۔
اس قول کے تحت وہ انسان آتا ہے جو رخصت سے بے رغبتی کرتا ہے کیونکہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( مَنْ رَغِبَ عَنْ سُنَّتِيْ فَلَیْسَ مِنِّيْ۔))4
'' جس نے میری سنت سے بے رغبتی کی تو وہ مجھ سے نہیں۔ ''
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
1صحیح الجامع الصغیر، رقم : ۱۸۸۵۔
2 صحیح الجامع الصغیر، رقم : ۱۸۸۶۔
3 صحیح الجامع الصغیر، رقم : ۵۴۲۹۔
4 أخرجہ البخاري في کتاب النکاح، باب: الترغیب في النکاح، رقم : ۵۰۶۳۔