• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

رسالت کا اقرار

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
بسم اللہ الرحمن الرحیم​
رسالت کا اقرار

اللہ تعالیٰ کی توحید کے اقرار کے بعد محمد ﷺ کی رسالت پر ایمان لانا بھی از حد ضروری ہےجس کا اقرار کیے بغیر کوئی عمل درجہ قبولیت حاصل نہیں کر سکتا۔رسول اکرم ﷺ اللہ تعالیٰ کے آخری پیغمبر اور رسول ہیں۔آپ پر نبوت کا سلسلہ ختم ہو جاتا ہے۔لہذا اس بات کی گواہی دینا کہ محمد ﷺ اللہ تعالیٰ کے بندے اور آخری رسول ہیں۔اسلام کے پہلے بنیادی رکن کا دوسرا جز ہے۔ارشاد باری تعالیٰ ہے:
مَّا كَانَ مُحَمَّدٌ أَبَآ أَحَدٍۢ مِّن رِّجَالِكُمْ وَلَٰكِن رَّسُولَ ٱللَّهِ وَخَاتَمَ ٱلنَّبِيِّنَ ۗ
"تمہارے مردوں میں سے محمد ﷺ کسی کے باپ نہیں ہیں،مگر وہ اللہ کے رسول اور خاتم النبیین ہیں۔"(سورۃ الاحزاب ،آیت40)
ایک اور ارشاد یوں ہے:
ٱلْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِى وَرَضِيتُ لَكُمُ ٱلْإِسْلَٰمَ دِينًۭا ۚ
"آج کے دن میں نے تمہارے دین کو تمہارے لیے مکمل کر دیا ہے،اور اپنی نعمت بھی تم پر پوری کر دی ہے اور تمہارے لیے "اسلام" کو بطور دین پسند کر لیا ہے۔"(سورۃ المائدہ،آیت 3)
اور فرمایا:
إِنَّ الدِّينَ عِندَ اللَّهِ الْإِسْلَامُ ۗ
ترجمہ:"بے شک اللہ کے ہاں (پسندیدہ)دین اسلام ہے۔"(سورۃ آل عمران،آیت 19)
مزید ارشاد فرمایا:
وَمَن يَبْتَغِ غَيْرَ الْإِسْلَامِ دِينًا فَلَن يُقْبَلَ مِنْهُ وَهُوَ فِي الْآخِرَةِ مِنَ الْخَاسِرِينَ﴿25﴾
ترجمہ:"اور جو شخص اسلام کے علاوہ کوئی اور دین چاہے گا تو وہ اس سے قبول نہیں کیا جائے گا اور وہ آخرت میں گھاٹا اٹھانے والوں میں سے ہو گا۔"(سورۃ آل عمران،آیت85)
اللہ تعالیٰ نے تمام انسانوں پر اپنے اسی دین،جس کو محمد ﷺ نے پیش کیا،کو اختیار کرنا فرض قرار دیا ہے،چنانچہ اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ ﷺ کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا:
قُلْ يَٰٓأَيُّهَا ٱلنَّاسُ إِنِّى رَسُولُ ٱللَّهِ إِلَيْكُمْ جَمِيعًا ٱلَّذِى لَهُۥ مُلْكُ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلْأَرْضِ ۖ لَآ إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ يُحْىِۦ وَيُمِيتُ ۖ فَـَٔامِنُوا۟ بِٱللَّهِ وَرَسُولِهِ ٱلنَّبِىِّ ٱلْأُمِّىِّ ٱلَّذِى يُؤْمِنُ بِٱللَّهِ وَكَلِمَٰتِهِۦ وَٱتَّبِعُوهُ لَعَلَّكُمْ تَهْتَدُونَ ﴿158﴾
ترجمہ:"آپ کہہ دیجیے کہ اے لوگو!میں تم سب کی طرف اس اللہ کا بھیجا ہوا رسول ہوں جو تمام آسمانوں اور زمین کا مالک اور بادشاہ ہے ،اس کے سوا کوئی معبود نہیں،وہی زندگی بخشتا ہے اور وہی موت دیتا ہے،پس اللہ اور اس کے بھیجے ہوئے نبی امی (ان پڑھ) پر ایمان لاؤ،جو اللہ اور اس کے کلام پر ایمان رکھتے ہیں اور اُن (نبی)کی اتباع کرو تاکہ تم ہدایت پا سکو۔"(سورۃ الاعراف،آیت 158)
اور حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ سے روایت ہےکہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
عن أبي هريرة عن رسول الله صلى الله عليه وسلم أنه قال والذي نفس محمد بيده لا يسمع بي أحد من هذه الأمة يهودي ولا نصراني ثم يموت ولم يؤمن بالذي أرسلت به إلا كان من أصحاب النار
"قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں محمد ﷺ کی جان ہے ،اس امت میں سے جس کسی نے خواہ یہودی ہو یا عیسائی ،میرے بارے میں سنا اور وہ اس دین پر ایمان لائے بغیر مر گیا جس کے ساتھ مجھے بھیجا گیا تو وہ یقینا اہل جہنم میں سے ہے۔"(صحیح مسلم)


اسلام کے بنیادی عقائد از محمد بن صالح العثیمین​
 
Top