• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی تاریخ پیدائش سے متعلق ایک روایت کاجائزہ۔

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
لگے ہاتھوں یہ بھی ارشاد فرمادیں کہ صحیح سند کے ساتھ
رسول اللہٖﷺ تاریخ ولادت باسعادت کیا ہے ؟
اور
رسول اللہﷺ کے وصال کی تاریخ کیا ہے ؟

تاکہ سند رہے اور بوقت ضرورت کام آوے
شکریہ
 

ماریہ انعام

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 12، 2013
پیغامات
498
ری ایکشن اسکور
377
پوائنٹ
164
لگے ہاتھوں یہ بھی ارشاد فرمادیں کہ صحیح سند کے ساتھ
رسول اللہٖﷺ تاریخ ولادت باسعادت کیا ہے ؟
اور
رسول اللہﷺ کے وصال کی تاریخ کیا ہے ؟
تاکہ سند رہے اور بوقت ضرورت کام آوے
شکریہ
اس سے دین میں کیا کمی بیشی ہوتی ہے؟
 
شمولیت
ستمبر 05، 2014
پیغامات
161
ری ایکشن اسکور
59
پوائنٹ
75
میلادی رسول اللہ ﷺ کی ولادت کے متعلق ایک اور روایت سے بھی استدلال کرتے ہیں
محمد بن اسحاق کہتے ہیں نبی ﷺ سوموار کے دن جبکہ ربیع الاول عام الفیل کی بارہ راتیں گزر چکی تھیں پیدا ہوئے۔
[ابن ھشام مع الروض الانف للسھیلی (۲۷۸/۱)، طبقات ابن سعد (۱۰۰-۱۰۱/۱)، البدیه والنھایه (۲۴۲/۲)، والمنتظم (۲۴۵/۲)، والدلائل لابی نعیم (۱۱۰)]
ضعیف:
سیرت ابن ہشام میں یہ روایت بغیر سند کے ہے۔ طبقات ابن سعد والی روایت میں واقدی متروک ہے۔ قاقدی کا ایک قول یہ بھی ہے کہ آپ ﷺ دس ربیع الاول کو پیدا ہوئے اس طرح ابو معشر کا قول ہے کہ آپ ﷺ دو ربیع الاول کو پیدا ہوئے ۔ مگر یہ ابو معشر ضعیف ہے۔
وضاحت :
ولادت کی تاریخ میں متقدمین اور متأخرین سیرت نگار مؤرخین میں سخت اختلاف ہے، مگر اس پر اتفاق ہے کہ آپ ﷺ پیر (سوموار) کے دن پیدا ہوئے ۔ تاریخ کسی نے پانچ ربیع الاول ، آٹھ ربیع الاول ،نو ، دس ، بارہ اور سترہ ربیع الاول بتائی ہے ۔ اس کے علاوہ شیخ عبدالقادر جیلانی رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ آپ ﷺ کی ولادت دس محرم کو ہوئی ۔ دیکھئے غنیتہ الطالبین
زبیر بن بکار کے قول کے مطابق آپ ﷺ رمضان کے مہینے میں پیدا ہوئے ۔ سہیلی کہتے ہیں یہ قول ان کے موافق ہیں جو کہتے ہیں کہ آپ ﷺ کی والدہ محترمہ ایام تشریق میں حاملہ ہوئیں۔
نوٹ : یہ زبیر بن بکار نبی ﷺ کے تقریباً دو سو سال بعد پیدا ہوئے اُنہوں نے اس کی کوئی سند بیان نہیں کی یہ زبیر بن بکار کا اپنا تخیل ہے۔
زرقانی کی ایک روایت میں یہ بھی ہے کہ آپ ﷺ رجب میں پیدا ہوئے (زرقانی جلد اول ، ص ۳۰) ولادت کی تاریخ کا سو فیصد تعین کرنا ، ڈیٹ فکس کرنا یا اس پر اجماع کا دعویٰ کرنا یا یہ کہنا کہ جمہور نے ولادت کی تاریخ بارہ ربیع الاول بتائی ہے یہ بات درست نہیں ، البتہ نو ربیع الاول اور بارہ ربیع الاول بہت سارے محققین کا مؤقف ہے۔
البتہ امام ابن جوزی نے اس پر اجماع نقل کیا ہے کہ ربیع الاول کے مہینے میں پیدا ہوئے، حافظ ابن کثیر 12 کی روایت کو جمہور اور مشہور روایت کہتے ہیں ، اور ماہر فلکیات محمود پاشا نے 9 ربیع الاول کو راجح قرار دیا ہے۔ اسی طرح شبلی نعمانی ، انور شاہ کشمیری ، قاضی سیلمان منصور پوری نے محمود پاشا کی تحقیق کو صحیح کہا ہے۔ اس کے باوجود ہمارا مؤقف یہ ہے کہ ولادت کی تاریخ کے تعین میں تمام روایات بے سند اور مشکوک ہیں اس وقت ہمارے پیش نظر سیرت کے سُچے موتی امیر حمزہ کی کتاب ہے اس کے صفحہ ۵۱،۵۲ پر لکھا گیا ہے ”آپ ﷺ پیر کے دن ۱۲ ربیع الاول کو پیدا ہوئے۔ اس میں کوئی اختلاف نہیں اور اکثر کا کہنا ہے کہ آپ ﷺ ربیع الاول کی بارہویں رات کو پیدا ہوئے“ ، یہ غلط بات ہے کہ آپ ﷺ بارہ ربیع الاول کو پیدا ہوئے اس میں کوئی اختلاف نہیں ۔ جیسا کہ اوپر گزر چکا ہے۔
(ضعیف اور من گھڑت واقعات جلد اول ۲۷،۲۸ از حافظ محمد انور زاہد حفظہ اللہ)
 

محمد زاہد بن فیض

سینئر رکن
شمولیت
جون 01، 2011
پیغامات
1,957
ری ایکشن اسکور
5,787
پوائنٹ
354
جزاک اللہ خیرا شیخ محترم۔اللہ آپ کے علم وعمل میں برکت عطافرمائے۔آمین
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top