• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

رضا خانی ملفوظات میں بریلوی تحریف

طالب نور

رکن مجلس شوریٰ
شمولیت
اپریل 04، 2011
پیغامات
361
ری ایکشن اسکور
2,311
پوائنٹ
220
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم​
رضا خانی ملفوظات میں بریلوی تحریف


فرقہ بریلویہ کے مؤسس و بانی احمد رضا خان بریلوی کے ملفوظات مشہور و معروف ہیں جو ان کے صاحبزادے بریلویوں کے حضور مفتیء اعظم ہندمصطفیٰ رضا خان نے جمع و مدون کر رکھے ہیں۔ ان ملفوظات اور ان کے مؤلف کے متعلق بریلوی حضرات کا ماننا ہے کہ
''ملفوظاتِ اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ کے راوی حضور مفتیء اعظم ہند رحمۃ اللہ علیہ تو ایسے ثقہ ہیں جن کے زہد و تقویٰ ، دیانت داری، علمی وجاہت، وسعت مطالعہ ،قوت حافظہ کی وجہ سے ثقاہت بھی ان پر ناز کرتی ہے۔ لہٰذا حضور مفتی اعظم ہند رحمۃ اللہ کی تالیف کردہ ''الملفوظ'' میں کسی قسم کے شک و شبہ کی گنجائش نہیں رہتی۔'' [ملفوظاتِ اعلیٰ حضرت،مطبوعہ مکتبۃ المدینہ کراچی:ص٤٦]
رضا خانی ملفوظات کے اس مختصر تعارف کے بعدعرض ہے کہ چونکہ ان ملفوظات سے احمد رضا خان بریلوی کے من گھڑت،کفریہ،شرکیہ اور گستاخانہ عقائد بخوبی ظاہر ہیں،لہٰذا بریلوی حضرات کی جانب سے ان ملفوظات میں تحریفات کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے تاکہ اپنے اعلیٰ حضرت کے من گھڑت اور بیہودہ عقائد و نظریات پر پردہ ڈالا جا سکے۔ اس سلسلے میں بریلوی حضرات کی معروف تنظیم ''دعوتِ اسلامی'' کی جانب سے'' مجلس المدینۃ العلمیہ'' کے تحت ''ملفوظات ِ اعلیٰ حضرت''کو مع تخریج و تسہیل شائع کیا گیا ہے۔ملفوظات کے اس اشاعت میں کئی جگہ پر تحریفات و ردو بدل کر دیاگیاہے۔ ملاحظہ فرمائیں:

احمد رضا خان بریلوی نے ایک شخص کا خواب بیان کرتے ہوئے کہا:
''عرض کی یا رسول اللہ حضور کہاں تشریف لئے جاتے ہیں فرمایا: برکات احمد کے جنازے کی نماز پڑھنے۔ الحمد للہ! یہ جنازہ مبارکہ میں نے پڑھایا۔۔۔۔''
[ملفوظات(فرید بک سٹال/حامد اینڈ کمپنی لاہور:ص١٤٢، اکبر بک سیلرز لاہور:ص١٣٨،مطبوعہ شبیر برادرز لاہور:ص١٦١۔١٦٢)]
مندرجہ بالا حوالے میں جو الفاظ سبزرنگ کے ساتھ موجود ہیں،دعوتِ اسلامی کی جانب سے چھاپے جانے والے نسخے میں خاموشی سے اُڑا دیے گئے ہیں۔دیکھئے ملفوظات اعلیٰ حضرت( مکتبۃ المدینہ کراچی:ص٢٠٥)

احمد رضا خان بریلوی نے زمانہ نبوت کا ایک واقعہ بیان کرتے ہوئے کہا:
''ایک بار عبدالرحمٰن قاری کہ کافر تھا، اپنے ہمراہیوں کے ساتھ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے اونٹوں پر آ پڑا، چرانے والے کو قتل کیااور اونٹ لے گیا،اسے قراء ت سے قاری نہ سمجھ لیں بلکہ بنو قارہ سے تھا،۔۔۔۔''
[ملفوظات(فرید بک سٹال/حامد اینڈ کمپنی لاہور:ص١٦٤، اکبر بک سیلرز لاہور:ص١٥٧،مطبوعہ شبیر برادرز لاہور:ص١٨٠۔١٨١)]
دعوتِ اسلامی کے محرفین نے اپنے مطبوعہ نسخے میں بڑی خاموشی کے ساتھ اپنے اعلیٰ حضرت کی فاش غلطی پر پردہ ڈالتے ہوئے پہلے توعبدالرحمٰن قاری کوعبدالرحمٰن فزاری سے بدلا اورپھر سبز رنگ میں موجود پوری عبارت کو بھی اڑا دیا تا کہ اپنے اعلیٰ حضرت کی اس ذاتی غلطی کوکاتب کے کھاتے میں ڈالنے کی سبیل کی جا سکے۔دیکھئے ملفوظات اعلیٰ حضرت( مکتبۃ المدینہ کراچی:ص٢٢٩)

احمد رضا خان بریلوی نے تصور شیخ کا مرتبہ بیان کرتے عبدالعزیز دباغ اور ان کے مرید احمد سلجماسی کے دو واقعات بیان کر رکھے ہیں جو اپنی بیہودگی میں اپنی مثال آپ ہیں۔ بریلوی اعلیٰ حضرت کے بیان کردہ ان واقعات میں سے ایک کا لب لباب یہ ہے کہ پیر و مرشدہر آن مرید کے ساتھ ہے حتیٰ کہ اس وقت بھی اپنے مرید کے ساتھ ہوتا ہے جب وہ اپنی بیوی سے ہمبستری کر رہا ہو۔تفصیل کے لیے دیکھئے :
ملفوظات (فرید بک سٹال/حامد اینڈ کمپنی لاہور:ص١٦٩، اکبر بک سیلرز لاہور:ص١٦٠۔١٦١، شبیر برادرز لاہور:ص١٨٤۔١٨٥)
احمد رضا خان بریلوی کے بیان کردہ ان رضا خانی ایمان افروزواقعات کو بھی دعوتِ اسلامی کے مجلس المدینۃ العلمیہ کی جانب سے ڈکار لیے بغیر ہضم کر لیا گیا ہے۔ دیکھئے ملفوظات اعلیٰ حضرت(مطبوعہ مکتبۃ المدینہ کراچی:ص٢٣٤)

احمد رضا خان بریلوی نے اپنے نزدیک ایک سچے، صاحب تحقیق اور شریعت کا مقابلہ نہ کرنے والے مجذوب موسیٰ سہاگ کا تذکرہ بیان کر رکھا ہے۔اس بیان میں موجود ہے کہ ان مجذوب صاحب نے دعا کے لیے
''آسمان کی جانب منہ اٹھا کر فرمایا: مینہ بھیجے یا اپنا سہاگ لیجئے۔''
اسی طرح ایک اور موقع پر ان مجذوب صاحب نے
'' فرمایا:اللہ اکبر میرا خاوند حی لا یموت ہے کہ کبھی نہ مرے گااور مجھے یہ بیوہ کیے دیتے ہیں''
[ ملفوظات (فرید بک سٹال/حامد اینڈ کمپنی لاہور:ص٢٠٨، اکبر بک سیلرز لاہور:ص١٩٢، شبیر برادرز لاہور:ص٢١٦)]
دعوتِ اسلامی کے مطبوعہ ایڈیشن میں موسیٰ سہاگ مجذوب کے بارے میں تذکرہ موجود ہے مگر انتہائی صفائی سے سبز رنگ میں اوپر پیش کی گئی اپنے اعلیٰ حضرت کی بیان کردہ دونوں کفریہ و گستاخانہ عبارات اُڑا دی گئی ہیں۔دیکھئے ملفوظات اعلیٰ حضرت(مطبوعہ مکتبۃ المدینہ کراچی: ص٢٧٨)

احمد رضا خان بریلوی نے کہا:
''سچے مجاذیب بھی نماز نہیں چھوڑتے اگر چہ لوگ انہیں پڑھتے نہ دیکھیں کسی نے حضور سیدنا غوث اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے حضرت سیدی قضیب البان موصلی قدس سرہ کی شکایت کی کہ ان کو کبھی نماز پڑھتے نہ دیکھا ارشاد فرمایا: اس سے کچھ نہ کہو اس کا سر ہر وقت خانہ کعبہ میں سجود میں ہے۔'' [ملفوظات (فرید بک سٹال/حامد اینڈ کمپنی لاہور:ص٢١٠، اکبر بک سیلرز لاہور:ص١٩٣۔١٩٤، شبیر برادرز لاہور:ص٢١٧۔٢١٨)]
اس من گھڑت رضا خانی فلسفے پر مشتمل عبارت کو بھی دعوتِ اسلامی کی مجلس المدینۃ العلمیہ کی جانب سے اُڑا دیا گیا ہے۔دیکھئے ملفوظات اعلیٰ حضرت(مطبوعہ مکتبۃ المدینہ کراچی:ص٢٨٠)

بریلوی اعلیٰ حضرت نے اپنے بھرپور تعصب کا اظہار کرتے ہوئے کہا:
''ایسے ہی وہابی،قادیانی، دیوبندی، نیچری، چکرالوی جملہ مرتدین ہیں کہ ان کے مرد یا عورت کا تمام جہاں میں جس سے نکاح ہو گا، مسلم ہو یا کافراصلی یا مرتد انسان ہو یا حیوان محض باطل اور زنا خالص ہو گااور اولاد ولد الزنا۔۔۔''
[ملفوظات (فرید بک سٹال/حامد اینڈ کمپنی لاہور:ص٢٢٧، اکبر بک سیلرز لاہور:ص٢٠٨، شبیر برادرز لاہور:ص٢٣٢)]
بریلوی اعلیٰ حضرت یہ سمجھتے تھے کہ وہابی و دیوبندی حضرات کا نکاح تو حیوان سے بھی ہو تو باطل ہے اور اولاد ولد الزنا۔مگر یہ کارنامہ کوئی بریلوی سر انجام دے تو ۔۔۔۔؟خیر!اب معلوم نہیں کہ دعوتِ اسلامی کے بریلوی محققین اپنے اعلیٰ حضرت کے اس نظریہ سے متفق نہیں یا محض اس رضا خانی نظریے پر پردہ ڈالنا چاہتے ہیں کہ انہوں نے اس عبارت میں بھی تحریف کرتے ہوئے''انسان ہو یا حیوان '' کے الفاظ غائب کر دیے ہیں۔دیکھئے ملفوظات اعلیٰ حضرت(مطبوعہ مکتبۃ المدینہ کراچی:ص٣٠١)

بریلوی اعلیٰ حضرت نے سیدی احمد بدوی کبیر کے مزار پر پیش آنے والا ایک واقعہ بیان کر رکھا ہے۔ جس میں عبدالوہاب شعرانی مزار پر موجود ایک کنیزکو پسند کر بیٹھتے ہیں تو مزار کی برکات انہیں یوں حاصل ہوتی ہیں کہ اس کنیز سے متعلق بالآخر کہا جاتا ہے
''عبدالوہاب اب دیر کاہے کی فلاں حجرہ میں لے جاؤ اور اپنی حاجت پوری کرو۔''
[ملفوظات(فرید بک سٹال/حامد اینڈ کمپنی لاہور:ص٢٧٥۔٢٧٦، اکبر بک سیلرز لاہور:ص٢٥٦، شبیر برادرز لاہور:ص٢٨٠)]
دعوت ِ اسلامی کی جانب سے اپنے اعلیٰ حضرت کے عقائد و نظریات اور مزارات کی برکات پر پردہ ڈالنے کے لیے اس پورے واقعے کوبھی سرے سے ہی اڑا دیا گیا ہے۔دیکھئے ملفوظات اعلیٰ حضرت( مکتبۃ المدینہ کراچی:ص٣٦١)

انبیاء کرام کی بعد وفات بھی حقیقی دنیاوی حیات کو ثابت کرنے کے لیے احمد رضا خان بریلوی نے محمد بن عبدالباقی زرقانی سے منسوب کرتے ہوئے یہ بھی کہہ رکھا ہے کہ
''انبیاء علیہم السلام کی قبور میں ازواج مطہرات پیش کی جاتی ہیں وہ ان کے ساتھ شب باشی فرماتے ہیں۔''
[ملفوظات(فرید بک سٹال/حامد اینڈ کمپنی لاہور:ص٢٧٦،اکبر بک سیلرز لاہور:ص٢٥٧، شبیر برادرز لاہور:ص٢٨١)]
دعوتِ اسلامی کی مجلس المدینۃ العلمیہ کی جانب سے اس عبارت کو بھی تحریف کا نشانہ بناتے ہوئے اُڑا دیا گیا ہے۔دیکھئے
ملفوظات اعلیٰ حضرت( مکتبۃ المدینہ کراچی:ص٣٦٢)

احمد رضا خان بریلوی سے پوچھا جاتا ہے کہ
''یہ دعا کہ اللہ وہابیوں کوہدایت کرے جائز ہے یا نہیں؟''
بریلوی اعلیٰ حضرت اپنی مخصوص متعصبانہ سوچ کے مطابق ارشاد فرماتے ہیں:
''وہابیہ کے لیے دعا فضول ہے۔۔۔''
[ملفوظات(فرید بک سٹال/حامد اینڈ کمپنی لاہور:ص٢٨٦،اکبر بک سیلرز لاہور:ص٢٦٥، شبیر برادرز لاہور:ص٢٨٩)]
بریلوی محققین کی مجلس المدینۃ العلمیہ نے اپنے اعلیٰ حضرت کی اس تنگ ظرفی کو نظروں سے اوجھل کرنے کے لیے پورے کے پورے ملفوظ کو خیانت کرتے ہوئے غائب کر دیا ہے۔دیکھئےملفوظات اعلیٰ حضرت( مکتبۃ المدینہ کراچی:ص٣٧٤)

10۔ احمد رضا خان بریلوی نے ایک آیت اور اس کا ترجمہ یوں بیان کر رکھا ہے:
''امنت بالذی امنت بہ بنو اسرائیل: (میں ایمان لایا اس پر جس پر بنی اسرائیل ایمان لائے)''
[ملفوظات(فرید بک سٹال/حامد اینڈ کمپنی لاہور:ص٢٩٦۔٢٩٧،اکبر بک سیلرز لاہور:ص٢٧٥، شبیر برادرز لاہور:ص٢٩٩)]
اس من گھڑت آیت کا قرآن پاک میں کوئی وجود نہیں بلکہ یہ صرف بریلوی اعلیٰ حضرت کے اپنے ذہن کی پیداوار ہے۔ اس رضا خانی آیت کو چونکہ کتابت کی غلطی بھی نہیں کہا جا سکتا کہ ترجمہ بھی اسی کے مطابق کیا گیا ہے۔ اسی لیے میٹھے میٹھے محققین نے رضا خانی آیت پر پردہ ڈالتے ہوئے اس کو خاموشی سے قرآن کی صحیح آیت کے ساتھ بدل دیا۔دیکھئےملفوظات اعلیٰ حضرت( مکتبۃ المدینہ کراچی: ص٣٨٨)

11۔ احمد رضا خان بریلوی نے کہا:
''میں نے خود دیکھا گاؤں میں ایک لڑکی ١٨ یا ٢٠ برس کی تھی ماں اس کی ضعیفہ تھی اس کا دودھ اس وقت تک نہ چھڑایا تھاماں ہر چند منع کرتی وہ زور آور تھی پچھاڑتی اور سینے پر چڑھ کر دودھ پینے لگتی۔''
[ملفوظات(فرید بک سٹال/حامد اینڈ کمپنی لاہور:ص٣١١، اکبر بک سیلرز لاہور:ص٢٨٩، شبیر برادرز لاہور:ص٣١٣]
دعوتِ اسلامی کی مجلس المدینۃ العلمیہ کو اپنے اعلیٰ حضرت کا آنکھوں دیکھایہ دودھ پیتا واقعہ بھی پسند نہیں آیالہٰذا اس کو شیر مادر سمجھ کر خود پی گئے ہیں۔دیکھئے ملفوظات اعلیٰ حضرت(مطبوعہ مکتبۃ المدینہ کراچی:ص٤٠٥)

12۔ احمد رضا خان بریلوی نے گدھے کی کشفی صلاحیت ثابت کرتے ہوئے ایک پورا واقعہ بیان کر کے نتیجہ یوں بیان کیا کہ
''وہ صفت جو غیر انسان کے لیے ہو سکتی ہے انسان کے لیے کمال نہیں اور جو غیر مسلم کے لیے ہو سکتی ہے مسلم کے لیے کمال نہیں۔''
[ملفوظات(فرید بک سٹال/حامد اینڈ کمپنی لاہور:ص٣٤٢۔٣٤٣،اکبر بک سیلرز لاہور:ص٣١٦۔٣١٧، شبیر برادرز لاہور:ص٣٤٠۔٣٤١)]
دعوتِ اسلامی کے بریلوی محققین نے اس پورے واقعے اور اس کے رضا خانی نتیجے پر مشتمل ملفوظ کو بھی خیانت کا نشانہ بناتے ہوئے اڑا دیا ہے۔دیکھئے ملفوظات اعلیٰ حضرت(مطبوعہ مکتبۃ المدینہ کراچی:ص٤٤١)

تحریف کیوں کی گئی۔۔۔؟


مشہوربریلوی عالم و علامہ حسن علی رضوی دیوبندیوں کے متعلق لکھتے ہیں:
''دیوبندی وہابی خود اپنے اکابرین کی متنازعہ کتب کی گستاخانہ عبارات میں تحریف کر رہے ہیں کتر بیونت سے کام چلا رہے ہیں، گستاخانہ عبارات میں تحریف،کانٹ چھانٹ اور حجامت بازی سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ جب یہ لوگ اپنے اکابرین کی کتب کی عبارات بدل رہے ہیں تو یقینا ان کے نزدیک بھی وہ عبارات گستاخانہ اور کفریہ ہیں اگر وہ عبارات گستاخانہ و کفریہ نہیں تھیں تو پھر ان عبارات میں تحریف و تصرف کیوں کیاجا رہا ہے؟'' [اکابر دیوبند کا تکفیری افسانہ:ص٦]
معروف بریلوی عالم کوکب نورانی اوکاڑوی دیوبندی اداروں کے متعلق فرماتے ہیں:
''اداروں نے اب خیانت کی یہ چال چلی ہے کہ اپنے بڑوں کی کتابوں میں کفریہ عبارات کے متن کو بدلنا شروع کر دیا ہے تاکہ آئندہ نسل تک پرانی کتب میں درج کفریہ عبارات نہ پہنچیں اور نئی طباعت ہی کو اصلی تحریر،ظاہر و ثابت کیا جا سکے۔ حالاں کہ حقائق کو جھٹلانا اور کفر کو ایمان بنا کر پیش کرنا دُہرا جرم ہے۔ تاہم ان کی اس حرکت سے یہی معلوم ہوتا ہے کہ موجودہ علمائے دیوبند کے نزدیک بھی کفریہ عبارات ،یقینا کفر ہیں ورنہ ان عبارات کو تبدیل کرنے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟'' [سفید و سیاہ:ص٥٣]
بریلوی علماء کی اپنی بیان کردہ اس وضاحت و تصریح سے رضا خانی ملفوظات میں کی جانے والی شدید تحریفات اور خیانتوں کی حقیقت اور ان کا مقصد بھی اچھی طرح روشن و واضح ہو جاتا ہے۔ اللہ حقائق کو جھٹلانے کی بجائے حق کو قبول کرنے کی توفیق سے نوازے، آمین ۔
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,555
پوائنٹ
641
1۔ ما شاء اللہ ! شیئرنگ اچھی ہے اور اگر تو یہ مضمون کسی جگہ شائع نہیں ہوا تو کسی مجلہ میں بھی اس کو شائع ہونا چاہیے لیکن اسلوب بیان بہرحال نرم ہی رہےتو اہل حق کے پلڑے میں وزن اور بڑھ جائے گا۔
2۔ ایک صاحب بصیرت وفراست شخص جب کسی نادان، بچے یا سفیہ سے گفتگو کرتا ہے تو اس کی سفاہت، نادانی اور بے وقوفی کو نظر انداز کرتے ہوئے اس کو سمجھاتا ہے۔ کسی بے وقوف کی بے وقوفیوں پر الجھنا اہل ایمان کا طریق کار نہیں ہے:
واذا خاطبھم الجاھلون قالوا سلاما۔
3۔ بہر حال ذاتی و من گھڑت فلسفوں اور شخصی عقائد و نظریات کی بنا پر فرقہ واریت پھیلانے والے کسی بھی مولوی کے تشددوتعصب، واہیات وفحش گفتگو، سفاہت ونادانیوں اور اہل ایمان کی تکفیر وتفسیق جیسی عبارتوں کو تو ضرور بیان کرنا چاہیے تا کہ لوگ ایسی شخصیات سے اجتناب کریں لیکن اسلوب بیان اور رویہ بہرحال نرم رکھیں۔ اس سے بہت فائدہ ہو گا۔اچھے اخلاق اور نرم اسلوب بیان کے ساتھ اپنے موقف پر ڈٹے رہیں اور حق کو بیان کرتے رہیں۔
4۔ لکھنے والے کی تحریر میں سختی آ ہی جاتی ہے اور میرے ساتھ بھی یہی ہوتا ہے ۔ بعض اوقات میں کسی موضوع پر لکھ اپنے کسی جاننے والے صاحب علم سے کہتا ہوں کہ اس کو پڑھ کر اس میں سخت جملے اور ذاتی تنقید کی نشاندہی اس طرح کر دو کہ اس میں اصل موقف کو برقرار رہنے دو۔ اس سے بہت فائدہ ہوتا ہے ۔ واللہ اعلم بالصواب
 

طالب نور

رکن مجلس شوریٰ
شمولیت
اپریل 04، 2011
پیغامات
361
ری ایکشن اسکور
2,311
پوائنٹ
220
جزاک اللہ شیخ ابوالحسن علوی، میری تحریریں پڑھنے والے اچھی طرح جانتے ہیں کہ میں حتی الامکان سختی اور بد زبانی سے پرہیز کرتا ہوں حتیٰ کہ کسی کی اپنے خلاف شدید تنقید پر بھی آپے سے باہر نہیں ہوتا لیکن کچھ موضوع خاص انداز کے متقاضی بھی ہوتے ہیں۔ میں آپ کی اس بات اور نصیحت سے سو فیصد متفق ہوں کہ لہجے کی نرمی اور خیرخواہانہ اسلوب بیان سے نتائج میں زیادہ بہتری متوقع ہوتی ہے۔ بہرحال انسان ہوں اور طرہ یہ کہ عالم بھی نہیں۔ یہ مضمون بھی کافی پہلے کا لکھا ہوا ہے جسے یہاں ابھی شئیر کیا گیا ہے۔ اللہ سے ہر حال میں بہتری کی توفیق کا سوال ہے۔ اللہ ہم سب کو اخلاص کے ساتھ ایک دوسرے کی اصلاح کا ایسا ہی جذبہ عنایت فرمائے، آمین یا رب العالمین۔
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
جزاک اللہ طالب نور بھائی۔ کافی پہلے آپ کی یہ تحریر پڑھی تھی۔ دوبارہ پڑھنے پر بھی وہی لطف آیا۔ دو جمع دو چار تحریر ہے۔ ملفوظات کے رد میں کئی تحریریں لکھی گئی ہیں ، اور ان گستاخیوں پر علمائے کرام اس گروہ سے مناظرے بھی کرتے رہے ہیں۔ اب یہی چال رہ گئی تھی کہ کیا اتنی محنت سے ان کا دفاع کیا جائے۔ لہٰذا کتاب ہی میں تخریج کے نام پر تحریف کر ڈالی۔ اس کا بھی بھانڈا آپ نے پھوڑ ڈالا۔ ویسے اس موضوع پر کوئی اور تحریر نظر سے نہیں گزری۔نہ کتب میں نہ رسائل میں۔ اگر آپ کو علم ہو تو ضرور بتائیے گا۔

اگر تو یہ مضمون کسی جگہ شائع نہیں ہوا تو کسی مجلہ میں بھی اس کو شائع ہونا چاہیے
اس کے لئے فورم پر موجود تمام علمائے کرام سے گزارش ہے کہ توجہ فرمائیں۔ اور ممکن ہو تو کسی مجلہ میں اشاعت کے لئے کوشش کیجئے۔ یا اپنی کسی کتاب میں اس تحریر کو جگہ دے سکتے ہوں تو مطلع فرمائیں۔ پیشگی شکریہ اور جزاکم اللہ۔
 

راجا

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 19، 2011
پیغامات
733
ری ایکشن اسکور
2,574
پوائنٹ
211
جزاک اللہ طالب نور بھائی۔
یہ ملفوظات تو انٹرنیٹ پر سافٹ ویئر کی شکل میں تلاش کے آپشن کے ساتھ پیش کر دئے گئے ہین۔ کیا ان میں بھی یہ تبدیلیاں موجود ہیں؟
مجھے تو تب ہی پتہ چلا کہ یہ بہت بڑی کتاب ہے۔
تو آپ نے ساری تبدیلیاں نوٹ کر کے بتا دی ہیں یا یہ بس مثال کے طور پر ہی بتایا ہے؟
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
طالب نور بھائی، غالباً ملفوظات کی تو تیس جلدیں ہیں۔ اتنی بڑی کتاب میں یہ چند تبدیلیاں تو بہت تھوڑی معلوم ہوتی ہیں۔ راجا بھائی کے پوچھنے سے قبل میں یہی سمجھ رہا تھا کہ آپ نے مشتے نمونہ از خروارے چند امثلہ پیش کی ہیں۔ کیا مجلس المدینۃ العلمیہ والوں نے ان کی کوئی توجیہات پیش کی ہیں؟ یا سب بریلوی علماء بھی متفق ہو گئے ہیں کہ یہ تحریفات درست ہیں؟
 

طالب نور

رکن مجلس شوریٰ
شمولیت
اپریل 04، 2011
پیغامات
361
ری ایکشن اسکور
2,311
پوائنٹ
220
شاکر بھائی، احمد رضا خان بریلوی کے ملفوظات چھوٹے چھوٹے چار حصوں میں ہیں جو کہ تقریبآ تمام بریلوی ادارے ایک ہی جلد میں چھاپ رہے ہیں۔ 30 جلدوں میں ملفوظات نہیں بلکہ فتاویٰ رضویہ ہے۔ دعوت اسلامی کی مجلس المدینۃ العلمیہ کی ملفوظات میں کی گئی تحریفات خود ان کے گلے کا پھندہ بن گئی ہیں۔ اس مضمون کو ایک بریلوی فورم پر بھی میں نے شئیر کیا تھا جس پر ایک الیاس قادری کے ایک غالی مقلد نے ان تحریفات کو بہانوں سے جائز ثابت کرنے کی کوشش کی تھی جس کا منہ توڑ جواب دے دیا تھا۔ جو ان کو ہضم نہ ہو سکا تو میرا جواب اڑا دیا گیا۔ مگر شدید اہل حدیث و وہابی مخالف اور اس بریلوی فورم کے سرگرم ایک رکن نے بھی میرا یہ مضمون سامنے آنے پر اپنوں کے جانب سے پیش کیے جانے والے بہانوں کو مسترد کیا اور ان تحریفات کو بریلویت کے لیے سخت شرمندگی کا باعث تسلیم کیا۔ اس کے بعد سعیدی نامی بریلوی عالم نے بھی ایک جگہ تذکرہ کیا کہ خود بریلوی علماء نے بھی دعوت اسلامی کی اس معاملے میں کھنچائی کی ہے کہ ان تحریفات سے بریلویت کو سخت ذلت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور شاید آئیندہ دعوت اسلامی کے اس ایڈیشن کو تحریفات سے پاک کر کے اصلی حالت میں ہی پیش کر دیا جائے۔ مگر اب پچھتائے کیا ہوت جب چڑیاں چگ گئی کھیت۔
 
Top