• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

رفع الیدین کی مختلف احادیث سے اصول انتخاب کیا ہے؟

شمولیت
ستمبر 21، 2017
پیغامات
548
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
61
صحیح بخاری میں ہی دو طرح کی احادیث ہیں جن میں سے ایک میں رفع الیدین کے تین مواضع بیان ہوئے ہیں اور ایک میں چار۔
ان میں سے کس حدیث پر عمل کیا جائے اور کیوں؟
کیا دونوں پر عمل کیا جائے کہ کبھی چار جگہ رفع الیدین کی جائے اور کبھی تین جگہ؟
 
شمولیت
ستمبر 21، 2017
پیغامات
548
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
61
ان احادیث میں تین جگہ رفع الیدین ہے
صحيح البخاري (1 / 148):
735 - حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِيهِ: " أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ حَذْوَ مَنْكِبَيْهِ إِذَا افْتَتَحَ الصَّلاَةَ، وَإِذَا كَبَّرَ لِلرُّكُوعِ، وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ، رَفَعَهُمَا كَذَلِكَ أَيْضًا، وَقَالَ: سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ، رَبَّنَا وَلَكَ الحَمْدُ، وَكَانَ لاَ يَفْعَلُ ذَلِكَ فِي السُّجُودِ "


صحيح البخاري (1 / 148):
737 - حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ الوَاسِطِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ خَالِدٍ، عَنْ أَبِي قِلاَبَةَ، أَنَّهُ رَأَى مَالِكَ بْنَ الحُوَيْرِثِ «إِذَا صَلَّى كَبَّرَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ، وَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَرْكَعَ رَفَعَ يَدَيْهِ، وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنَ الرُّكُوعِ رَفَعَ يَدَيْهِ» ، وَحَدَّثَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَنَعَ هَكَذَا


ان احادیث میں چار مقامات کا ذکر ہے
صحيح البخاري (1 / 148):
739 - حَدَّثَنَا عَيَّاشٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَى، قَالَ: حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، أَنَّ ابْنَ عُمَرَ، كَانَ " إِذَا دَخَلَ فِي الصَّلاَةِ كَبَّرَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ، وَإِذَا رَكَعَ رَفَعَ يَدَيْهِ، وَإِذَا قَالَ: سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ، رَفَعَ يَدَيْهِ، وَإِذَا قَامَ مِنَ الرَّكْعَتَيْنِ رَفَعَ يَدَيْهِ "، وَرَفَعَ ذَلِكَ ابْنُ عُمَرَ إِلَى نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَوَاهُ حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَرَوَاهُ ابْنُ طَهْمَانَ، عَنْ أَيُّوبَ، وَمُوسَى بْنِ عُقْبَةَ مُخْتَصَرًا

لطف کی بات یہ کہ دونوں طرح کی احادیث ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہیں۔
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
@اشماریہ بھائی کیا یہ بہتر نہیں ہوگاکہ آپ ان صاحب کواس کا جواب دیں!
کیا فقہ حنفی میں ایسے کوئی اصول پائے جاتے ہیں، جس کا صاحب نے ذکر کیا ہے؟
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
صحیح بخاری میں ہی دو طرح کی احادیث ہیں جن میں سے ایک میں رفع الیدین کے تین مواضع بیان ہوئے ہیں اور ایک میں چار۔
ان میں سے کس حدیث پر عمل کیا جائے اور کیوں؟
کیا دونوں پر عمل کیا جائے کہ کبھی چار جگہ رفع الیدین کی جائے اور کبھی تین جگہ؟
لطف کی بات یہ کہ دونوں طرح کی احادیث ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہیں۔
تمام احادیث کو جمع کر کے عمل کیا جائے گا. اب اپنی اتحاد کی آڑ میں قرآن و حدیث سے کھلواڑ کرنا بند کریں.
 

difa-e- hadis

رکن
شمولیت
جنوری 20، 2017
پیغامات
294
ری ایکشن اسکور
28
پوائنٹ
71
ان میں سے کس حدیث پر عمل کیا جائے اور کیوں؟
کیا دونوں پر عمل کیا جائے کہ کبھی چار جگہ رفع الیدین کی جائے اور کبھی تین جگہ؟
موصوف اگر آپ تھوڑی سی عقل بھی استعمال کر لیں تو آپ کو شاید معلوم ہو جائے کہ یہ احادیث ان دو مواقع کے لئے بیان ہوئی ہیں ایک جب دو رکعت پڑھی جائے اور جب دو رکعت سے ذیادہ پڑھی جائے ہم تو دونوں پر عمل کرتے ہیں جب دو رکعت پڑھتے ہیں تو اوپر والی احادیث اور جب تین یا چار رکعت پڑھتے ہیں تو نیچے والی احادیث آپ کا آپ ہی جانو۔
 
شمولیت
ستمبر 21، 2017
پیغامات
548
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
61
تمام احادیث کو جمع کر کے عمل کیا جائے گا.
وہی تو پوچھا کہ کس طرح؟
جس طرح میں نے لکھا ویسے یا کسی اور طرح؟

اب اپنی اتحاد کی آڑ میں قرآن و حدیث سے کھلواڑ کرنا بند کریں.
قرآن و حدیث کی تفہیم آپ کے نزدیک اس سے کھلواڑ کیسے ہوگیا؟
اس کا مطلب تمام مفسرین قرآن سے کھلواڑ کرتے رہے اور شارحین حدیث احادیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے؟
بے عقلی کی باتیں اہل حدیث کہلانے والوں کو زیبا نہیں۔
 
شمولیت
ستمبر 21، 2017
پیغامات
548
ری ایکشن اسکور
14
پوائنٹ
61
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
@اشماریہ بھائی کیا یہ بہتر نہیں ہوگاکہ آپ ان صاحب کواس کا جواب دیں!
کیا فقہ حنفی میں ایسے کوئی اصول پائے جاتے ہیں، جس کا صاحب نے ذکر کیا ہے؟
بات فقہ حنفی کی نہیں یہ اہل حدیث حضرات سے پوچھا ہے۔
احناف تو تکبیر تحریمہ کے سوا رفع اکیدین کرتے ہی نہیں۔
احناف کو یا تو تمام احادیث کا مخالف قرار دیں یا یہ کہیں کہ انہوں نے احادیث کے مجموعی تأثر کے تحت ایسا کیا ہے۔
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,682
ری ایکشن اسکور
752
پوائنٹ
290
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
@اشماریہ بھائی کیا یہ بہتر نہیں ہوگاکہ آپ ان صاحب کواس کا جواب دیں!
کیا فقہ حنفی میں ایسے کوئی اصول پائے جاتے ہیں، جس کا صاحب نے ذکر کیا ہے؟
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
کون سے اصول ذکر کیے ہیں؟
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
کون سے اصول ذکر کیے ہیں؟
صاحب نے اصول انتخاب یوں بیان فرمائے ہیں:
ان میں سے کس حدیث پر عمل کیا جائے اور کیوں؟
یا
کیا دونوں پر عمل کیا جائے کہ کبھی چار جگہ رفع الیدین کی جائے اور کبھی تین جگہ؟
یعنی کہ ان میں بیک وقت ایک پر ہی عمل پیرا ہوا جاسکتا ہے!
کہ چار مقام پر رفع الیدین کرنے سے ان چار میں سے تین مقام کی رفع الیدین والی حدیث پر عمل نہ ہوگا!
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
وہی تو پوچھا کہ کس طرح؟
جس طرح میں نے لکھا ویسے یا کسی اور طرح؟
اس موضوع کے متعلق تمام صحیح احادیث کو جمع کریں پھر نتیجہ نکالیں.
مزید زیادۃ الثقہ کے متعلق بھی معلومات حاصل کریں.
قرآن و حدیث کی تفہیم آپ کے نزدیک اس سے کھلواڑ کیسے ہوگیا؟
صحیح احادیث سے پہلو تہی اور باطل تاویلات قرآن و حدیث کی تفہیم ہرگز نہیں.
اس کا مطلب تمام مفسرین قرآن سے کھلواڑ کرتے رہے اور شارحین حدیث احادیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے؟
تو شارحین کے اقوال نقل کروں؟؟؟ مانیں گے؟؟؟
مزید یہ کہ کہیں کی بات کہیں فٹ کرنا دانشمندی نہیں.
بے عقلی کی باتیں اہل حدیث کہلانے والوں کو زیبا نہیں۔
میں نے عقلمندی کا مظاہرہ کیا تھا یہ الگ بات ہے کہ بے عقلوں کو عقل مندی بھی بے عقلی نظر آتی ہے.
 
Top