ابو عکاشہ
مشہور رکن
- شمولیت
- ستمبر 30، 2011
- پیغامات
- 412
- ری ایکشن اسکور
- 1,491
- پوائنٹ
- 150
رمضان المبارك کا آخری عشرہ کیسے گزاریں ؟
1 ۔ ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عادت مبارکہ تھی کہ جب رمضان کا آخری عشرہ آتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم رات بھر جاگتے اور گھر والوں کو بھی جگاتے، (عبادت میں) نہایت کوشش کرتے اور کمر، ہمت باندھ لیتے تھے۔ حدیث نمبر: 634
مختصر صحیح مسلم
2 ۔ رسول الله صلی الله عليه وسلم جتنی عبادت میں محنت رمضان کے آخری عشرہ میں کرتے اتنی اور دنوں میں نہیں کرتے تھے. صحیح مسلم 2788
3 ۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: “لیلة القدر کو رمضان کے آخری عشرے کی طاق راتوں میں تلاش کرو!” (صحیح بخاری، مشکوٰة)
4 ۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! صلی اللہ علیہ وسلم یہ فرمائیے کہ اگر مجھے یہ معلوم ہوجائے کہ یہ لیلة القدر ہے تو کیا پڑھوں؟ فرمایا: یہ دُعا پڑھا کرو:
“اللّٰھم انک عفو تحب العفو فاعف عنی۔”
(احمد، ترمذی، ابنِ ماجہ، مشکوٰة)
ترجمہ:…”اے اللہ! آپ بہت ہی معاف کرنے والے ہیں، معافی کو پسند فرماتے ہیں، پس مجھ کو بھی معاف کردیجئے۔”
5 ۔ سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رمضان المبارک آیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: “بے شک یہ مہینہ تم پر آیا ہے، اور اس میں ایک ایسی رات ہے جو ہزار مہینے سے بہتر ہے، جو شخص اس رات سے محروم رہا، وہ ہر خیر سے محروم رہا، اور اس کی خیر سے کوئی شخص محروم نہیں رہے گا، سوائے بدقسمت اور حرمان نصیب کے۔” (ابنِ ماجہ، واسنادہ حسن، ان شاء اللہ، ترغیب)
1 ۔ ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عادت مبارکہ تھی کہ جب رمضان کا آخری عشرہ آتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم رات بھر جاگتے اور گھر والوں کو بھی جگاتے، (عبادت میں) نہایت کوشش کرتے اور کمر، ہمت باندھ لیتے تھے۔ حدیث نمبر: 634
مختصر صحیح مسلم
2 ۔ رسول الله صلی الله عليه وسلم جتنی عبادت میں محنت رمضان کے آخری عشرہ میں کرتے اتنی اور دنوں میں نہیں کرتے تھے. صحیح مسلم 2788
3 ۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: “لیلة القدر کو رمضان کے آخری عشرے کی طاق راتوں میں تلاش کرو!” (صحیح بخاری، مشکوٰة)
4 ۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! صلی اللہ علیہ وسلم یہ فرمائیے کہ اگر مجھے یہ معلوم ہوجائے کہ یہ لیلة القدر ہے تو کیا پڑھوں؟ فرمایا: یہ دُعا پڑھا کرو:
“اللّٰھم انک عفو تحب العفو فاعف عنی۔”
(احمد، ترمذی، ابنِ ماجہ، مشکوٰة)
ترجمہ:…”اے اللہ! آپ بہت ہی معاف کرنے والے ہیں، معافی کو پسند فرماتے ہیں، پس مجھ کو بھی معاف کردیجئے۔”
5 ۔ سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رمضان المبارک آیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: “بے شک یہ مہینہ تم پر آیا ہے، اور اس میں ایک ایسی رات ہے جو ہزار مہینے سے بہتر ہے، جو شخص اس رات سے محروم رہا، وہ ہر خیر سے محروم رہا، اور اس کی خیر سے کوئی شخص محروم نہیں رہے گا، سوائے بدقسمت اور حرمان نصیب کے۔” (ابنِ ماجہ، واسنادہ حسن، ان شاء اللہ، ترغیب)