• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

رمضان ضائع کرنے خطرناک انجام :

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ !

شیخ محترم @اسحاق سلفی بھائی کیا یہ حدیث صحیح ہے ؟؟؟؟
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
محترم بھائی :
یہ حدیث امام طبرانی (سليمان بن أحمد أبو القاسم الطبراني (المتوفى: 360هـ) نے المعجم الصغیر میں روایت کی ہے :
فرماتے ہیں :
حدثنا عبد الملك بن محمد أبو نعيم الجرجاني، ببغداد سنة 288 ثمان وثمانين ومائتين , حدثنا عمار بن رجاء الجرجاني، حدثنا أحمد بن أبي طيبة، عن أبيه، عن الأعمش، عن أبي صالح، عن أم هانئ بنت أبي طالب قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وآله وسلم: «إن أمتي لم تخز ما أقاموا شهر رمضان» قيل: يا رسول الله , وما خزيهم في إضاعة شهر رمضان؟ قال: " انتهاك المحارم فيه: من زنا فيه , أو شرب فيه خمرا لعنه الله ومن في السماوات إلى مثله من الحول , فإن مات قبل أن يدرك رمضان فليست له عند الله حسنة يتقي بها النار , فاتقوا شهر رمضان؛ فإن الحسنات تضاعف فيه ما لا تضاعف فيما سواه وكذلك السيئات "
(قال الطبرانی ) لم يروه عن الأعمش إلا ابن أبي طيبة , ولا عنه إلا ابنه , ولا يروى عن أم هانئ إلا بهذا الإسناد تفرد به عمار بن رجاء


علامہ نور الدین ھیثمی ’’ مجمع الزوائد ‘‘ میں لکھتے ہیں :
وفيه عيسى بن سليمان أبو طيبة، ضعفه ابن معين، ولم يكن ممن يتعمد الكذب، ولكنه نسب إلى الوهم.
یعنی اس کی سند میں ابو طیبہ عیسی بن سلیمان راوی ہے جسے امام یحی بن معین نے ضعیف کہا ہے ،علامہ ہیثمی فرماتے ہیں کہ راوی عمداً تو جھوٹ نہیں بولتا تھا ،لیکن کہا جاتا ہے اسے وہم کا مرض تھا ،(اس لئے خطا کرتا تھا )
اور امام ابو حاتم رازی ؒ نے اس حدیث کو موضوع قرار دیا ہے ، فرماتے ہیں :
( هذا حديث موضوع عندي؛ يشبه أن يكون من حديث الكلبي )
(علل ابن ابی حاتم جلد ۳ صفحہ ۱۷۵ )
یعنی یہ حدیث میرے نزدیک موضوع ہے ،کیونکہ شبہ ہے کہ اسے مشہور دروغ گو محمد بن سائب الکلبی نے روایت کیا ہے ‘‘
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
لیکن ملحوظ رہے کہ :
رمضان المبارک کی حرمت کو پامال کرنا ، یعنی رمضان میں کبیرہ گناہوں کا ارتکاب بہت بڑا ظلم ہے ،
کیونکہ ایک تو مذکورہ افعال ویسے بھی کبیرہ گناہ ہیں ، اور رمضان کے دوران ایسے کبائر سے اس ماہ مبارک کی توہین دوسرا بڑا ظلم ہے ،
 
Last edited:
Top