• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

رمضان کے آخری عشرے کی فضلیت اور اعتکاف کے احکام

شمولیت
جنوری 22، 2012
پیغامات
1,129
ری ایکشن اسکور
1,053
پوائنٹ
234
شیخ محمد بن صالح العثمیین رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
تمام تعریفیں اللہ تعالی کے لیے ہیں جو اپنی جلالت وبقاء ، عظمت وکبریائی اور لازوال عزت وشان میں متفرد ہے، واحد اور احد، رب وصمد ہے۔ ایسا مالک ہے کہ جو کسی کا محتاج نہيں۔ تمام اوہام سے بالاتر۔ ایسا عظیم وجلیل کہ جس کا ادراک عقول وافہام نہیں کرسکتے۔ اپنی ذات کے اعتبار سے اپنی تمام مخلوقات سےغنی ۔ پس جو کوئی بھی اس کے سوا ہے وہ ہمیشہ اس کی جناب میں فقیر ہے۔ جسے چاہتا ہے اسے توفیق دیتا ہے کہ وہ اس پر ایمان لائے اور اس پر استقامت اختیار کرے۔ پھر وہ اپنے مولیٰ کے ساتھ مناجات کی لذت پاتا ہےتو لذتِ نیند کو چھوڑ دیتا ہے۔ اوروہ ان کا ساتھی بن جاتا ہے کہ جن کے پہلو رات میں اپنے بستر سے جدا رہتے ہیں تاکہ کوئی مقام حاصل کرلیں۔ اگر آپ ان کو دیکھیں گے تو پورا قافلہ رات کی تاریکی میں سوتا ہوگا اور یہ جاگتے ہوں گے کوئی اپنی غلطیوں وکوتاہیوں کی معافی مانگتا ہوگا، کوئی اپنی تکلیف کی شکایت کرتا ہوگا، اور کسی کو اس کے ذکر نے دعاء طلب کرنے سے مشغول کردیا ہوگا۔ پس پاک ہے وہ ذات جس نے انہیں جگایا جب کہ لوگ سورہے ہوتے ہیں۔ اور بابرکت ہے وہ ذات جو بخشتی اور درگزر کرتی ہے، اور پردہ پوشی کرتی ہے اور کافی ہوجاتی ہے، اور ان سب پر اپنے انعامات نچھاور کرتی ہے۔ میں اس کی پے پایاں نعمتوں پر اس کی حمد بیان کرتا ہوں، اور اس کاشکر ادا کرتا ہوں، اور اس سے نعمت اسلام کی حفاظت کی دعاء کرتاہوں۔ اور میں گواہی دیتاہوں کہ اللہ تعالی کے سوا کوئی معبود برحق نہیں وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں۔ جس نے اس پر ایمان لاکر عزت حاصل کی اسے عزت حاصل ہوگی اور اس پر کوئی ظلم نہ ہوگا، اور جس نے اس کی اطاعت سے تکبر کیا اور گناہوں میں ملوث ہوا تو ذلیل ہوگیا۔ اور میں گواہی دیتا ہوں کہ سیدنا محمدصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کے بندے اور رسول ہیں کہ جنہوں نے حلال اور حرام واضح فرمائے۔ آپ پر درود وسلام ہو اور آپ کے دوست وساتھی سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ پر جو غار میں بہترین رفیق تھے، اور سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ پر جنہیں صواب بات کی توفیق دی گئی، اور سیدنا ثمان غنی رضی اللہ عنہ پر جنہوں نے آزمائشوں پر صبر کیا اور دشمنوں کے ہاتھوں عظیم شہادت کا جام نوش فرمایا، اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چچازاد بھائی سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ پر اور تمام صحابہ اور جنہوں نے تاقیام قیامت ان کی اتباع کی ان تمام پر سلامتی ہو۔

میرے بھائیو! آپ پر رمضان کا آخری عشرہ سایہ فگن ہوگیا ہےاس میں بہت خیر اور اجر کثیر پنہاں ہے۔ اور اس کے فضائل مشہور اور خصائص بھی مذکور ہیں۔

چناچہ اس کے خصائص میں سے ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس میں دیگر عشروں کے مقابلے میں زیادہ محنت فرماتے۔ صحیح مسلم میں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ:

’’يَجْتَهِدُ فِي الْعَشْرِ الْأَوَاخِرِ، مَا لَا يَجْتَهِدُ فِي غَيْرِهِ‘‘([1])


(اس آخری عشرے میں اتنی محنت کرتے جتنی اس کے علاوہ میں نہیں کرتے تھے)۔

جبکہ صحیحین میں آپ رضی اللہ عنہا سے ہی روایت ہے کہ:

’’إِذَا دَخَلَ الْعَشْرُ، شَدَّ مِئْزَرَهُ، وَأَحْيَا لَيْلَهُ، وَأَيْقَظَ أَهْلَهُ‘‘([2])


(جب آخری عشرہ رمضان کا داخل ہوتا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عبادت کے لیےتہہ بند کس لیتے اور اس کی راتوں کو خود بھی جاگتےاور گھر والوں کو بھی جگاتے)۔


[1] صحیح مسلم 1177۔

[2] صحیح بخاری 2024، صحیح مسلم 1176۔
 
Top