الحمد للہ
کیا روزے دار رمضان کے بعد بھی اسی حالت پر رہتا ہے جس پر وہ رمضان المبارک میں تھا ؟ یا کہ وہ اس عورت کی طرح کرتا ہے جس نے سوت کاتا اورکاتنے کے بعد پھر اسے توڑ ڈالا ؟
توکیا وہ جورمضان المبارک میں روزہ دار ، اورقرآن مجید کا قاری اورتلاوت کرنے والا ، اورصدقہ و خیرات کرنے والا ، راتوں کوقیام کرنے والا اوردعوتی کاموں میں بڑھ چڑھ کرحصہ لینے والا تھا ۔
کیا وہ رمضان کے بعد بھی اسی حالت پر رہے گا یا کہ کسی اورراہ یعنی شیطان کے راستے کا راہی بنتا ہوا معاصی وگناہوں کا ارتکاب کرنے لگے گا جواللہ ورحمن کے غضب کا باعث ہوں ؟
بلاشبہ رمضان کے بعد مسلمان کا اعمال صالح کرنے پرصبر کرنا اوراسی حالت پر باقی رہنا اللہ کریم ومنان کےہاں رمضان المبارک کے روزے قبول ہونے کی علامت ہے ۔
اوررمضان المبارک کے بعد اعمال صالحہ ترک کرنا اورشیطان کے راستوں پرچلنا ذلت ورسوائ اورحقارت وگھٹیا پن ہے ، جیسا کہ حسن بصری رحمہ اللہ تعالی کا قول ہے :
( وہ اس پرذلیل ہوگۓ تواس کی نافرمانی شروع کردی اوراگر وہ اس کے ہاں عزت والے ہوتے تو وہ انہيں اس سے بچا لیتا ) اورجب بندہ اللہ تعالی کے ہاں ذلیل ورسوا ہوجاتا ہے توکوئ بھی اس کی عزت نہیں کرتا ۔
اللہ سبحانہ وتعالی کا فرمان ہے :
{ جسے اللہ عزوجل ذلیل کردے اسے کوئ بھی عزت دینے والا نہیں ہے } الحج ( 18 ) ۔
تعجب تو اس بات پر ہوتا ہے کہ بعض لوگ رمضان المبارک میں روزے رکھتے قیام کرتے ہیں اوراللہ تعالی کے راستےمیں صدقہ و خیرات بھی کرتے ہیں اوررب العالمین کی اطاعت بھی بہت زيادہ کرتے ہیں لیکن جیسے ہی رمضان المبارک کا مہینہ گزرا تو ؟
ان کی فطرت بدل جاتی ہے اوراپنے رب کے ساتھ ان اخلاق اورہی ہوجاتاہے آپ دیکھيں کہ وہ نہ تو نماز پڑھتا ہے اورنہ ہی اعمال صالحہ میں وہ کثرت اورتيزی رہتی ہے بلکہ ان میں قلت آجاتی اوروہ ان سے بھاگنے لگتا ہے ۔
وہ معاصی اورگناہ کا ارتکاب کرنے لگتا ہے اوروہ کئ انواع واقسام میں اللہ تعالی کی معصیت ونافرمانی کرنے لگتا اور اللہ مالک الملک جوکہ قدوس السلام بھی ہے کی اطاعت وفرمانبرداری سے دوربھاگتا ہے ۔
اللہ کی قسم وہ لوگ توبہت ہی برے ہيں جواللہ سبحانہ وتعالی کوصرف رمضان المبارک میں ہی پہچانتےہیں ۔
مسلمان پرضروری ہے کہ وہ رمضان المبارک کے بعد زندگی کاایک نیا صفحہ کولھے جس میں اللہ تعالی کی طرف توبہ ورجوع اورہروقت اورہر گھڑی میں اللہ تعالی کی اطاعت ومراقبہ کرتا رہے ، تواس طرح ہرمسلمان شخص کے لیے ضروری ہے کہ وہ مستقل طور پراللہ تعالی کی اطاعت کرتا رہے اورہرگناہ ومعصیت کے کام سے بچے اوررمضان المبارک میں جواطاعات واللہ تعالی کا تقرب حاصل کرنے کی کوشش کرتا اسے رمضان کے بعد بھی جاری رکھے ۔