• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

روزے کی حالت میں آنکھوں میں عرقِ گلاب ڈالنا

عامر عدنان

مشہور رکن
شمولیت
جون 22، 2015
پیغامات
921
ری ایکشن اسکور
264
پوائنٹ
142
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
محترم شیوخ سے گزارش ہے کہ ایک سوال آیا ہے کہ کیا روزے کے دوران آنکھوں میں عرقِ گُلاب ڈال سکتے ہیں؟
جزاکمُ اللہ خیراً
 
Last edited by a moderator:

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
محترم شیوخ سے گزارش ہے کہ ایک سوال آیا ہے کہ کیا روزے کی حالت میں آنکھوں میں عرق غلاب ڈال سکتے ہیں؟
جزاکم اللہ خیرا
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مشہور محقق سلفی عالم حافظ صلاح الدین یوسف حفظہ اللہ اپنے ایک مضمون میں لکھتے ہیں :
آنکھوں میں سرمہ لگانا اور کان یا آنکھ میں دوائی کے قطرے ڈالنا جائز ہے۔ چاہے اس کا اثر حلق میں بھی محسوس ہو۔ لیکن اس سے روزہ نہیں ٹوٹے گا۔ امام بخاری فرماتے ہیں:
" ولم ير أنس والحسن وإبراهيم بالكحل للصائم بأسا "
(صحیح بخاری، باب اغتسال الصائم)
"حضرت انس رضی اللہ عنہ، حضرت حسن رحمۃ اللہ علیہ اور حضرت ابراہیم رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک روزے دار کے لیے سرمہ لگانے میں کوئی حرج نہیں ہے"
محدث میگزین ،شمارہ 222 ،رمضان 14ٍ19ھ ،جنوری 1999
http://magazine.mohaddis.com/shumara/350-222-1999-jun/3308-ramzan-ul-mubarik-ky-ahkam-wo-masail
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ​
مشہور سعودی مفتی علامہ محمد بن صالح العثیمین کا فتوی
قال الشيخ ابن عثيمين :
وذهب شيخ الإسلام ابن تيمية رحمه الله : إلى أن الكحل لا يفطر ولو وصل طعم الكحل إلى الحلق ، وقال إن هذا لا يسمى أكلاً وشرباً ، ولا بمعنى الأكل والشرب ، ولا يحصل به ما يحصل بالأكل والشرب ، وليس عن النبي صلى الله عليه وسلم حديث صحيح صريح يدل على أن الكحل مفطر ، والأصل عدم التفطير ، وسلامة العبادة حتى يثبت لدينا ما يفسدها ، وما ذهب إليه رحمه الله هو الصحيح ولو وجد الإنسان طعمه في حلقه ، ويناءً على ما اختاره شيخ الإسلام لو أنه قطر في عينيه وهو صائم فوجد الطعم في حلقه فإنه لا يفطر بذلك )
الشرح الممتع ( 6 / 382 ) .
المصدر: الإسلام سؤال وجواب

شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ تعالی لکھتے ہیں کہ:
شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ تعالی نے یہ مذہب اختیار کیا ہے کہ سرمہ روزہ کو ختم نہیں کرتا اگرچہ وہ حلق میں بھی چلا جائے اور ان کا کہنا ہے کہ اسے نہ تو کھانے اور پینے کا نام دیا جاتا ہے اور نہ ہی یہ ان دونوں کے معنی میں آتا ہے اور پھر اس سے نہ ہی وہ چیز حاصل ہوتی ہے جو کھانے پینے سے حاصل ہوتی ہو ۔ اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے کوئی بھی صریح اور واضح حدیث نہیں ملتی جو کہ اس پر دلالت کرتی ہو کہ سرمہ روزہ توڑنے والی اشیاء میں داخل ہے ۔
تو اس مسئلہ میں صحیح بات یہی ہے کہ روزہ نہیں ٹوٹتا ۔ عبادت اس وقت تک صحیح وسلامت ہے جب تک کہ ہمارے لۓ فاسد کرنے والی کوئی چیز ثابت نہ ہوجا‏‏ئے ۔

اور جس مسلک کی طرف شیخ الاسلام رحمہ اللہ گۓ ہیں وہ ہی صحیح ہے اگرچہ انسان اس کا ذائقہ اپنے حلق میں محسوس ہی کیوں نہ کرے ۔

تو اس بنا پر جسے شیخ الاسلام رحمہ اللہ تعالی نے اختیار کیا ہے اگر روزہ دار اپنی آنکھ میں قطرے ڈالے اور اس کا ذائقہ اپنے حلق میں محسوس کرے تو اس سے اس کا روزہ نہیں ٹوٹے گا ۔
دیکھیں کتاب : الشرح الممتع جلد نمبر 6 صفحہ نمبر 382

واللہ تعالی اعلم .
 
Top