• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

روز مرہ کی دُنیاوی مصروفیات سے اللہ کیلئے وقت نکالنا

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
حدیث قدسی
سیدنا ابو ہریرہ﷜ سے مروی ہے کہ نبی کریمﷺ نے فرمایا:
« إن الله تعالى يقول: يا ابن آدم! تفرغ لعبادتي أملأ صدرك غنى وأسد فقرك ، وإن لا تفعل ملأت يديك شغلا، ولم أسد فقرك » ۔۔۔ صحيح الترمذي: 2466
کہ ’’بے شک اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
اے آدم کے بیٹے!
میری عبادت کیلئے وقت فارغ ہوجا
تو میں تیرے سینے کو غنا سے بھر دوں گا اور تیری محتاجگی ختم کر دوں گا۔

اور اگر تو نے ایسا نہ کیا (یعنی ہر وقت اپںی دُنیا میں ہی مشغول رہا) تو
میں تیرے ہاتھ کو مصروفیت سے بھر دوں گا اور (اتنی محنت اور مصروفیات کے باوجود) تیری محتاجگی کو (کبھی) ختم نہ کروں گا۔‘‘



یعنی انسان دُنیا میں محنت کرتا ہے کہ اسے راحت اور آرام ملے لیکن اگر اتنی محنت کے باوجود بھی اگر وہ غریب رہے، یا وہ بہت مالدار بھی ہوجائے لیکن اسے دل کا غنا حاصل نہ ہو اور اپنے مال کی حفاظت کی ٹینشن میں اس کی راتوں کی نیندیں اڑ جائیں یا وہ ایک سونے کی وادی سے دوسری سونے کی وادی بنانے کے چکر میں اپنا چین اور سکون برباد کر دے تو رہا تو وہ محتاج ہی، اسے غنا حاصل نہ ہوا، چوبیس گھنٹے کی مصروفیت اور محنت اس کا سوا ۔۔۔

اللہ تعالیٰ ہمیں اپنے عبادت کیلئے وقت نکالنے کی توفیق عطا فرمائیں اور ہمیں دل کا غنا نصیب فرمائیں، کیونکہ
« إنما الغنى غنى القلب، والفقر فقر القلب، من كان الغنى في قلبه، فلا يضره ما لقي من الدنيا، ومن كان الفقر في قلبه، فلا يغنيه ما أكثر له في الدنيا، وإنما يضر نفسه شحها » ۔۔۔ صحيح الجامع: 7816
کہ ’’اصل غنا دل کا غنا ہے اور اصل فقر دل کا فقر ہے، جس شخص کے دل میں غنا ہو اسے دنیا میں جو بھی (مشکل اور تنگی وغیرہ) پہنچے نقصان نہیں پہنچا سکتی۔ اور فقر جس شخص کے دل میں ہو اسے دنیا کی جتنی بھی فراوانی مل جائے غنی نہیں کر سکتی، اس کے نفس کو اس کا بخل نقصان پہنچاتا ہے۔‘‘
 
Top