کلیم حیدر
ناظم خاص
- شمولیت
- فروری 14، 2011
- پیغامات
- 9,747
- ری ایکشن اسکور
- 26,381
- پوائنٹ
- 995
رکن محدث ٹیم کے ہاں آیا نیا شہزادہ
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الحمد للہ چند روز قبل محدث ٹیم کے رکن حافظ عبدالوحید ساجد کے ہاں بیٹے جیسی عظیم نعمت پیدا ہوئی ہے۔ رب کریم کا یہ خاص فضل ہے کہ ماں بیٹا دونوں اس وقت عمدہ صحت کی حالت میں ہیں۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ رب کریم ہمارے بھتیجے کو لمبی عمر عطا فرمائیں اور والدین کی خدمت کرنے والا، نیکو کار اور اسلام کا مجاہد بنائے۔ آمین یا رب العالمین
نوٹ:
ساجد بھائی منہ میٹھا کرنے کا شدت سے انتظار ہے۔کچھ سوچیں
اولاد اللہ کی نعمت بھی رحمت بھی
اولاد اللہ تعالی کی ایک عظیم نعمت بھی ہے اور رحمت بھی ہے ۔ لیکن اگر کوئی شادی شدہ جوڑا اس سے محروم رہے یا اس کے ہاں جلدی اولاد نہ ہو رہی ہو تو میاں بیوی بیچارے دونوں کو ہی اپنی ازدواجی زندگی خطرے میں نظر آنے لگتی ہے اسی کشمش میں بعض دفعہ انسان پھر غیر شرعی اور ناجائز طریقوں کی جانب متوجہ ہو کر اپنا ایمان خراب کرنے لگتا ہے۔
اللہ تعالی قرآن میں ارشاد فرماتا ہے کہ
فرماتا ہے کہ خالق مالک اور متصرف زمین و آسمان کا صرف اللہ تعالٰی ہی ہے وہ جو چاہتا ہے ہوتا ہے جو نہیں چاہتا نہیں ہوتا جسے چاہے دے جسے چاہے نہ دے جو چاہے پیدا کرے اور بنائے جسے چاہے صرف لڑکیاں دے جیسے حضرت لوط علیہ الصلوۃ والسلام ۔ اور جسے چاہے صرف لڑکے ہی عطا فرماتا ہے جیسے ابراہیم خلیل علیہ الصلوۃ والسلام ۔ اور جسے چاہے لڑکے لڑکیاں سب کچھ دیتا ہے جیسے حضرت محمدﷺ اور جسے چاہے بے اولاد رکھتا ہے جیسے حضرت یحییٰ اور حضرت عیسیٰ علیہم السلام۔ پس یہ چار قسمیں ہوئیں ۔ لڑکیوں والے لڑکوں والے دونوں والے اور دونوں سے خالی ہاتھ ۔﴿لِّلَّهِ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۚ يَخْلُقُ مَا يَشَاءُ ۚ يَهَبُ لِمَن يَشَاءُ إِنَاثًا وَيَهَبُ لِمَن يَشَاءُ الذُّكُورَ۔ أَوْ يُزَوِّجُهُمْ ذُكْرَانًا وَإِنَاثًا ۖ وَيَجْعَلُ مَن يَشَاءُ عَقِيمًا ۚ إِنَّهُ عَلِيمٌ قَدِيرٌ ﴾ (الشوریٰ:49، 50 )
آسمانوں کی اور زمین کی سلطنت اللہ تعالیٰ ہی کے لیے ہے، وه جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے جس کو چاہتا ہے بیٹیاں دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے بیٹے دیتا ہے اولاد کا اختیار اللہ کے پاس ہے۔یا انہیں جمع کردیتا ہے بیٹے بھی اور بیٹیاں بھی اور جسے چاہے بانجھ کر دیتا ہے، وه بڑے علم والا اور کامل قدرت والا ہے۔
اب قرآن کا یہ قول اللہ کا فیصلہ سناتا ہے کہ اللہ ہی اولاد دینے پر قدرت رکھتا ہے ہمیں اس آیات پر پورا یقین رکھتے ہوئے صرف اور صرف اللہ سے ہی اولاد کی طلب رکھنی چاہیئے ۔ اگر ہم قرآن میں غور کریں تو ہم دیکھیں گے کہ انبیاء کرام کو بھی جب اولاد کی طلب ہوئی تو انھوں نے بھی صرف اللہ سے دعا کی اور اللہ نے ان کی دعا قبول کر کے انھیں صاحب اولاد کیا اور ہمارے لئے نشانی بنایا تاکہ ہم بھی اس سے راہنمائی حاصل کر سکیں۔ان شاء اللہ
میں یہاں اولاد کے حصول کے لئے مسنون قرآنی دعائیں ذکر کر دیتا ہوں ان شاء اللہ پختہ یقین اور صدق دل سے دعا کریں اللہ کا فضل ضرور ہو گا۔
حضرت ابراہیم کی دعا اولاد کے لئے
حضرت زکریاکی اولاد کے لئے دعا﴿ رَبِّ هَبْ لِي مِنَ الصَّالِحِينَ﴾ (الصافات:100)
اے میرے رب! مجھے نیک بخت اوﻻد عطا فرما
حضرت زکریا کی دعا اور اللہ کی قبولیت کا بیان﴿هُنَالِكَ دَعَا زَكَرِيَّا رَبَّهُ ۖ قَالَ رَبِّ هَبْ لِي مِن لَّدُنكَ ذُرِّيَّةً طَيِّبَةً ۖ إِنَّكَ سَمِيعُ الدُّعَاءِ-﴾ (آل عمران:38)
اسی جگہ زکریا (علیہ السلام) نے اپنے رب سے دعا کی، کہا کہ اے میرے پروردگار! مجھے اپنے پاس سے پاکیزه اوﻻد عطا فرما، بے شک تو دعا کا سننے والا ہے
ہمیں چاہیے کہ ہم اللہ پر بھروسہ رکھیں اور اللہ سے ایسے ہی دعا مانگیں جیسا کہ انبیا ء نے مانگی ہیں اور اپنے یقین کو پختہ رکھیں کہ اللہ ہی اولاد دینے پر قدرت رکھتا ہے جو اللہ بغیر ماں باپ کے آدم کو پیدا فرما دے جو اللہ بغیر باپ کے حضرت عیسی علیہ السلام کو پیدا فرما دے ، جو ایک بانجھ اور بوڑھے جوڑے حضرت زکریا کو اولاد دے دے کیا وہ آپ کو اولاد نہیں دے سکتا ؟﴿ وَزَكَرِيَّا إِذْ نَادَىٰ رَبَّهُ رَبِّ لَا تَذَرْنِي فَرْدًا وَأَنتَ خَيْرُ الْوَارِثِينَ۔ فَاسْتَجَبْنَا لَهُ وَوَهَبْنَا لَهُ يَحْيَىٰ وَأَصْلَحْنَا لَهُ زَوْجَهُ ۚ إِنَّهُمْ كَانُوا يُسَارِعُونَ فِي الْخَيْرَاتِ وَيَدْعُونَنَا رَغَبًا وَرَهَبًا ۖ وَكَانُوا لَنَا خَاشِعِينَ ﴾(الانبیاء:89، 90)
اور زکریا (علیہ السلام) کو یاد کرو جب اس نے اپنے رب سے دعا کی کہ اے میرے پروردگار! مجھے تنہا نہ چھوڑ، تو سب سے بہتر وارث ہے ۔ہم نے اس کی دعا کو قبول فرما کر اسے یحيٰ (علیہ السلام) عطا فرمایا اور ان کی بیوی کو ان کے لئے درست کر دیا۔ یہ بزرگ لوگ نیک کاموں کی طرف جلدی کرتے تھے اور ہمیں ﻻلچ طمع اور ڈر خوف سے پکارتے تھے۔ اور ہمارے سامنے عاجزی کرنے والے تھے
ضرور اللہ ہی صاحب قدرت ہے اسی سے دعا مانگو وہ قبول کرنے والا ہے
اللہ فرماتا ہے کہ :
﴿وَقَالَ رَبُّكُمُ ادْعُونِي أَسْتَجِبْ لَكُمْ ۚ إِنَّ الَّذِينَ يَسْتَكْبِرُونَ عَنْ عِبَادَتِي سَيَدْخُلُونَ جَهَنَّمَ دَاخِرِينَ ﴾ (غافر:60)
اور تمہارے رب کا فرمان (سرزد ہوچکا ہے) کہ مجھ سے دعا کرو میں تمہاری دعاؤں کو قبول کروں گا یقین مانو کہ جو لوگ میری عبادت سے خودسری کرتے ہیں وه ابھی ابھی ذلیل ہوکر جہنم میں پہنچ جائیں گے
اللہ سے دعا ہے کہ اللہ عمل کی توفیق دے آمین اور ہر شادی شدہ کوایمان والی صحت و تندرستی اور لمبی عمر والی اولاد عطاء فرمائے آمین