• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

زمانے اور افعال کی توضیح

شمولیت
اپریل 27، 2020
پیغامات
509
ری ایکشن اسکور
167
پوائنٹ
77
زمانے اور افعال کی توضیح
التقديم : خولة اخت ضرار
بسم الله الرحمن الرحیم
زمانہ مطلقا وقت کو کہا جاتا ہے، اور
زمانے تین طرح کے ہوتے ہیں :

ماضی : یعنی گزرا ہوا زمانہ ۔

حال : یعنی موجودہ زمانہ ۔

مستقبل : یعنی آنے والا زمانہ ۔

فعل کام کو کہتے ہیں اور فاعل اسے کہتے ہیں جو کسی فعل کو کرے ۔

افعال کی تعریف اور ان کی اقسام

فعل ماضی: ایسے فعل کو کہتے ہیں جو گزرا ہوا زمانہ بتائے، جیسے "ضرب" اس ایک مرد نے مارا ۔

فعل مضارع : ایسے فعل کو کہتے ہیں جو موجودہ یا آئندہ زمانے کے بارے میں بتلائے، جیسے :"يضرب" وہ ایک مرد ابھی مارتا ہے /مار رہا ہے یا آئندہ مارے گا ۔

فعل امر : ایسے فعل کو کہتے ہیں جس کے ذریعے کسی کو کسی کام کا حکم کیا جائے، جیسے : اُنْصُرْ: تو مدد کر ۔

فعل نہی: ایسے فعل کو کہتے جس کے ذریعے کسی کو کسی کام سے روکا جائے ۔ جیسے : لا تضرب: تو مت مار ۔

فعل معروف : ایسے فعل کو کہتے ہیں جس کا فاعل معلوم ہو:
جیسے : ضٙرٙبٙ زٙیْد

فعل مجھول :
ایسے فعل کو کہتے ہیں جس کا فاعل نا معلوم ہو : جیسے : ضُرِبَ خالدٌ : خالد کو مارا گیا۔ ، کس نے مارا یہ معلوم نہیں ہے ۔

فعل مثبت : ایسے فعل کو کہیں گے جو کسی کام کے ہونے کو بتائے : جیسے : نَصَرَ : اس نے مدد کیا ۔

فعل منفی : ایسے فعل کو کہیں گے جو کسی کام کے نہ ہونے کو بتائے : جیسے: مانَصَرَ : اس نے مدد نہیں کی ۔

آدمی تین طرح کے ہوتے ہیں : غائب، حاضر اور متکلم ۔

غائب :
ایسا شخص کہلائے گا جو اس وقت موجود نہ جب اس کے بارے میں بات کی جائے ۔

حاضر : ایسے شخص کو کہیں گے جس سے بات کی جائے، اسی کا دوسرا نام مخاطب ہے ۔

متکلم : ایسے شخص کو کہیں گے جو خود بات کرنے والا ہو ۔
 
Last edited:
Top