• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

زندہ رہنے کی کوشش کرو۔ ۔ تفسیر السراج۔ پارہ:2

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
اِنَّمَا حَرَّمَ عَلَيْكُمُ الْمَيْتَۃَ وَالدَّمَ وَلَحْمَ الْخِنْزِيْرِ وَمَآ اُہِلَّ بِہٖ لِغَيْرِ اللہِ۝۰ۚ فَمَنِ اضْطُرَّ غَيْرَ بَاغٍ وَّلَا عَادٍ فَلَآ اِثْمَ عَلَيْہِ۝۰ۭ اِنَّ اللہَ غَفُوْرٌ رَّحِيْمٌ۝۱۷۳ اِنَّ الَّذِيْنَ يَكْتُمُوْنَ مَآ اَنْزَلَ اللہُ مِنَ الْكِتٰبِ وَيَشْتَرُوْنَ بِہٖ ثَمَنًا قَلِيْلًا۝۰ۙ اُولٰۗىِٕكَ مَا يَاْكُلُوْنَ فِيْ بُطُوْنِہِمْ اِلَّا النَّارَ وَلَا يُكَلِّمُہُمُ اللہُ يَوْمَ الْقِيٰمَۃِ وَلَا يُزَكِّيْہِمْ۝۰ۚۖ وَلَہُمْ عَذَابٌ اَلِيْمٌ۝۱۷۴
سوائے اس کے نہیں کہ مردہ اور لہو اور سؤر کا گوشت اور جو غیر اللہ کے نام سے ذبح ہوا، تم پر حرام ہے لیکن جو شخص ایسی حالت میں کہ باغی اور نافرمان نہ ہو، ناچار ہوجائے۔ اس پر ان کا کھانا کچھ گناہ نہیں۔بیشک اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔۱؎(۱۷۳)وہ جوکتاب میں سے خدا کا نازل کیا ہواحکم چھپاتے اور اس پر حقیر قیمت لیتے ہیں وہ اپنے پیٹوں میں آگ کھاتے ہیں۔خدا ان سے قیامت کے دن نہ کلام کرے گا اور نہ انہیں پاک کرے گا اور ان کے لیے دُکھ کا عذاب ہے۔(۱۷۴)
زندہ رہنے کی کوشش کرو
۱؎ محرمات کے سلسلے میں مفصل بتایاجاچکاہے کہ اس میں ذوقِ سلیم، صحت انسانی اوراخلاق کا خیال رکھا گیا ہے، اس لیے محرمات کی جوفہرست بتائی ہے، ا س کے لیے دلائل کا ذکر غیر ضروری سمجھا ہے، کیوں کہ ہرشخص جسے ذوق صحیح سے بہرئہ وافر ملاہو، وہ اسی نتیجہ پر پہنچے گا کہ ان کی حرمت بین وظاہر ہے۔ سب سے پہلے مردار کی حرمت کو لیجئے ۔ کیا کوئی مہذب اور شائستہ قوم مردار کھانے کے لیے آمادہ ہوسکتی ہے۔ یہ از منہ وحشیہ کی یاد گار ہے۔چنانچہ اب بھی وہ قومیں جو تہذیب وتمدن کی برکات سے محروم ہیں ،مردار کھاتی ہیں اور شرفاء اسی وجہ سے ان سے نفرت کرتے ہیں۔ نیز مردار خواری سے پست وذلیل قسم کے اخلاق پیدا ہوتے ہیں جن میں کوئی زندگی نہیں ہوتی۔ یہی وجہ ہے کہ مردار خوار قومیں ادنیٰ درجہ کی عادات میں مبتلا رہتی ہیں ۔ خون کھانابھی اسی قبیل سے ہے۔ اس میں بھی وحشت وبربریت مترشح ہے اور اس سے خونخواری کے جذبات بڑھتے ہیں۔ نیز خون صحت انسانی کے لیے سخت مضر ہے۔بالخصوص معدے اور دانتوں کے لیے۔عرب خون کو باقاعدہ منجمد کرکے کھاتے تھے، اس لیے اس کا ذکرفرمایا۔سور کے کھانے میں کئی خرابیاں ہیں۔ ایک تو یہ کہ اس کے گوشت میں جراثیم کثرت سے ہوتے ہیں جنھیں رودۃ الخنزیر کہتے ہیں اور وہ مضر ہوتے ہیں۔ دوسرے اس سے قلب کے گردا گرد ایک خاص قسم کی چربی پیدا ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے قلب کی حرکت میں خلل آجاتا ہے۔ اسے '' تشحم'' کہتے ہیں۔ اطبائے امریکہ کا خیال ہے کہ فوری موت جوحرکت قلب بند ہونے سے واقع ہوتی ہے۔اکثر وبیشتر نتیجہ ہوتی ہے سؤر کھانے کا۔ یہی وجہ ہے کہ وہاں کی ایک سوسائٹی نے اس کے خلاف علم جہاد بلند کردیا ہے اور وہ اس کی سخت مخالفت کررہے ہیں اور ایک وجہ یہ ہے کہ خنزیر کھانے سے بے غیرتی پیدا ہوتی ہے ۔ دیکھ لو خنزیر کھانے والی قومیںغیرت وحمیت کے تمام جذبات سے محروم ہیں اور فواحش ان میںحد اعتدال سے بڑھ رہا ہے۔ وَمَا اُھِلَّ میں وہ سب چیزیں داخل ہیں جنھیں غیر اللہ کے ناموں پر تبرکاً مشہور کیاجائے۔ یہ اس لیے کہ ایسی چیزیں گوفی نفسہٖ حلال ہوںگی لیکن شرک پھیلانے کا موجب بنتی ہیں۔ اس کے بعد مخصوص حالات میں جب کہ ہم مجبور ہوجائیں اور ہمارے سامنے موت وحیات کا سوال درپیش ہو، بقدر ضرورت ان کے استعمال کی اجازت مرحمت فرمائی ہے کہ مسلمان کی جان بہرحال عزت واحترام کے قابل ہے لیکن یہ وہ وقت ہوگا جب کہ ایک طرف کامل اضطرار ہو۔ مثلاً سخت بھوک ہو اور سوائے ان محرمات کے کوئی چیز میسر نہ ہو اور موت کا خدشہ بلکہ یقینی ہو۔ دوسری طرف اس کا یقین ہو کہ ان کے استعمال سے میںبچ سکتا ہوں۔ ان کے علاوہ معمولی حالات میں جب کہ ان کا بدل مل سکے اور شفاء قطعی نہ ہو،استعمال ممنوع ہے۔
حل لغات
{حَرَّمَ}ممنوع قراردیا {اُھِلّ} مشہور کیا گیا۔ مادہ اھلال{ بَاغٍ} حد سے نکل جانے والا{عَاد} زیادتی کرنے والا۔ {بُطُوْن}جمع بطن۔ پیٹ۔
 
Top