اسلام ڈیفینڈر
رکن
- شمولیت
- اکتوبر 18، 2012
- پیغامات
- 368
- ری ایکشن اسکور
- 1,006
- پوائنٹ
- 97
[video=dailymotion;x2hea1]http://www.dailymotion.com/video/x2hea1_spitting-cobra_animals[/video]
رسول اللہ ﷺ کے ایک فرمان کا مطلب یہ ہے کہ دو طرح کے سانپ ایسے ہیں سفید دھاریوں والا دم کٹا کہ وہ انسان کی آنکھوں کو دیکھ کر اسے اندھا کردیتے ہیں ۔(امام مسلم حدیث: 2223کتاب الاسلام اورتشریح امام ابن القیم )
ازالہ: ۔
ڈاکٹر شبیرنے نجانے کن معلومات کے بل بوتے پر ایسا عجیب وغریب دعویٰ کیا ہے ؟ حالانکہ اس وقت جب حشرات الارض پر تحقیق جاری ہے اور اس کام پر تحقیق کرنے والوں نے بھی ابھی تک کوئی ایسا دعویٰ نہیں کیا کہ دنیا میں موجودتمام جانوروں کے بارے میں معلومات حاصل کرلی گئی ہیں ۔ مگر ڈاکٹر شبیردعویٰ کررہے ہیں کہ ایسا کوئی سانپ موجود نہیں ہے حالانکہ صرف امریکہ وافریقہ میں سانپوں کی دوسو سے زائد اقسام پائی جاتی ہیں جو مختلف قسم کے عادات واطوار کے مالک (COBRAسانپ کی ایک قسم )انتہائی خطرناک ہے جو دور سے انسان کی آنکھوں پر زہر آلود مواد پھیکتا ہے تو انسان اس کے زہر کی شدت سے اندھا ہوجاتاہے شاید ڈاکٹر شبیرکواس بارے میں علم ہوگا ۔ اس سانپ کے متعلق مزید معلومات کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھیں۔قرآن کریم میں بھی اللہ رب العالمین نے ایک جانور کا ذکر کیا ہے :
وَإِذَا وَقَعَ الْقَوْلُ عَلَیْہِمْ أَخْرَجْنَا لَہُمْ دَآبَّۃً مِّنَ الْأَرْضِ تُکَلِّمُہُمْ لا أَنَّ النَّاسَ کَانُوْا بِٰایٰتِنَا لَا یُوْقِنُوْنَ (سورۃ النمل ۔آیت :82)
ترجمہ ''اور بات پوری ہونے کا وقت آجائے گا تو ہم ان کے لئے زمین سے ایک جانور نکالیں گے جو ان سے کلام کرے گا ۔''
اب یہاں ایسے جانور کا ذکر موجود ہے کہ جو کلام کر گا تو کیا اس پر ایسے تبصرے نہیں ہوسکتے کہ صاحبو ! '' ایسا کوئی جانور دنیا میں موجودنہیں ۔''ویسے تو ہمارے زمانے میں یہ سانپ موجود ہے جسے (spitting snake)کانام دیا گیا ہے ۔ لیکن اگر پھر بھی ڈاکٹر صاحب اس کا انکار کریں کہ ایسے سانپ نہیں تو اس کا جواب یہ بھی دیا جاسکتا ہے کہ یہ سانپ نبی کریم ﷺ کے وقت میں موجود ہو لیکن اب موجود نہیں کیونکہ ایک عام سائنس کا طالب بھی یہ جانتا ہے کہ کتنے ایسے جانور اس دنیا میں تھے جو اب موجود نہیں۔ لہٰذا حدیث پر اعتراض مکڑی کے جالے سے بھی زیادہ ضعیف ہے۔
اس کا جواب صرف یہی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں فرمایا ہے تو یقینا ہوکر ہی رہے گا اسی طرح اللہ کے نبی ﷺ نے فرمایا کہ سانپ ہے تو وہ یقینا ہے اور یہی ہمارا ایمان ہے ۔
رسول اللہ ﷺ کے ایک فرمان کا مطلب یہ ہے کہ دو طرح کے سانپ ایسے ہیں سفید دھاریوں والا دم کٹا کہ وہ انسان کی آنکھوں کو دیکھ کر اسے اندھا کردیتے ہیں ۔(امام مسلم حدیث: 2223کتاب الاسلام اورتشریح امام ابن القیم )
صاحبو ! ایسا کوئی سانپ دنیا میں موجودنہیں ۔ (اسلام کے مجرم صفحہ :58)
ازالہ: ۔
ڈاکٹر شبیرنے نجانے کن معلومات کے بل بوتے پر ایسا عجیب وغریب دعویٰ کیا ہے ؟ حالانکہ اس وقت جب حشرات الارض پر تحقیق جاری ہے اور اس کام پر تحقیق کرنے والوں نے بھی ابھی تک کوئی ایسا دعویٰ نہیں کیا کہ دنیا میں موجودتمام جانوروں کے بارے میں معلومات حاصل کرلی گئی ہیں ۔ مگر ڈاکٹر شبیردعویٰ کررہے ہیں کہ ایسا کوئی سانپ موجود نہیں ہے حالانکہ صرف امریکہ وافریقہ میں سانپوں کی دوسو سے زائد اقسام پائی جاتی ہیں جو مختلف قسم کے عادات واطوار کے مالک (COBRAسانپ کی ایک قسم )انتہائی خطرناک ہے جو دور سے انسان کی آنکھوں پر زہر آلود مواد پھیکتا ہے تو انسان اس کے زہر کی شدت سے اندھا ہوجاتاہے شاید ڈاکٹر شبیرکواس بارے میں علم ہوگا ۔ اس سانپ کے متعلق مزید معلومات کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھیں۔قرآن کریم میں بھی اللہ رب العالمین نے ایک جانور کا ذکر کیا ہے :
وَإِذَا وَقَعَ الْقَوْلُ عَلَیْہِمْ أَخْرَجْنَا لَہُمْ دَآبَّۃً مِّنَ الْأَرْضِ تُکَلِّمُہُمْ لا أَنَّ النَّاسَ کَانُوْا بِٰایٰتِنَا لَا یُوْقِنُوْنَ (سورۃ النمل ۔آیت :82)
ترجمہ ''اور بات پوری ہونے کا وقت آجائے گا تو ہم ان کے لئے زمین سے ایک جانور نکالیں گے جو ان سے کلام کرے گا ۔''
اب یہاں ایسے جانور کا ذکر موجود ہے کہ جو کلام کر گا تو کیا اس پر ایسے تبصرے نہیں ہوسکتے کہ صاحبو ! '' ایسا کوئی جانور دنیا میں موجودنہیں ۔''ویسے تو ہمارے زمانے میں یہ سانپ موجود ہے جسے (spitting snake)کانام دیا گیا ہے ۔ لیکن اگر پھر بھی ڈاکٹر صاحب اس کا انکار کریں کہ ایسے سانپ نہیں تو اس کا جواب یہ بھی دیا جاسکتا ہے کہ یہ سانپ نبی کریم ﷺ کے وقت میں موجود ہو لیکن اب موجود نہیں کیونکہ ایک عام سائنس کا طالب بھی یہ جانتا ہے کہ کتنے ایسے جانور اس دنیا میں تھے جو اب موجود نہیں۔ لہٰذا حدیث پر اعتراض مکڑی کے جالے سے بھی زیادہ ضعیف ہے۔
اس کا جواب صرف یہی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں فرمایا ہے تو یقینا ہوکر ہی رہے گا اسی طرح اللہ کے نبی ﷺ نے فرمایا کہ سانپ ہے تو وہ یقینا ہے اور یہی ہمارا ایمان ہے ۔