اسلام علیکم ورحمة الله وبركاته
محترم شیخ
@اسحاق سلفی بھائی امید کرتا ہوں کہ آپ خیر و عافیت سے ہوں گے ان شاء اللہ۔
محترم شیخ میں ایک سوال کے جواب کا طالب ہوں کہ حضرت زین العابدین رحمتہ اللہ علیہ کی والدہ اور بیوی کا کیا نام ہے؟ محترم شیخ اس حوالے سے کوئی کتاب ہے تو اس کا لنک سینڈ کر دیں یا جواب ارشاد فرما دیں اور مجھ اللہ تعالیٰ کے در کے فقیر کی دعائیں وصول کریں
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مشہور محدث اور سیرت نگار امام ذہبیؒ لکھتے ہیں :
وأمه: أم ولد، اسمها: سلامة سلافة بنت ملك الفرس يزدجرد.
وقيل: غزالة ،ولد في: سنة ثمان وثلاثين ظنا.
وحدث عن: أبيه؛ الحسين الشهيد، وكان معه يوم كائنة كربلاء، وله ثلاث وعشرون سنة،
سیدنا علی بن حسین رضی اللہ عنہما کی والدہ "ام ولد " یعنی جنگ میں اسیر کردہ کنیزتھیں ،ان کا نام ۔۔سلافہ ۔۔یا سلامہ تھا ،یہ فارسیوں کے بادشاہ یزدجرد کی بیٹی تھیں ، سیدنا زین العابدین سنۃ 38ھ کو پیدا ہوئے ،کربلاء میں اپنے والد گرامی کے ساتھ تھے ، اس وقت ان کی عمر تیئیس 23 سال تھی "
سیر اعلام النبلاء 4/386
مزید لکھتے ہیں :
ولم يكن لعلي بن الحسين ولد إلا من أم عبد الله بنت الحسن، وهي ابنة عمه، (سیر اعلام النبلاء 4/390)
سیدنا علی بن حسین کی تمام اولاد صرف ان کی ایک بیوی سیدہ ام عبداللہ بنت حسن بن علی رضی اللہ عنہم سے تھی ،یہ ان کی چچا زاد بھی تھیں ،
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اور امام ابن کثیرؒ نے البدایہ وانہایہ میں لکھا ہے :
ع
لي بن الحسين ابن علي بن أبي طالب القرشي الهاشمي المشهور بزين العابدين، وأمه أم ولد اسمها سلامة
علی بن حسین بن علی ہاشمی جو زین العابدین کے لقب سے مشہور ہیں ،ان کا والدہ ام ولد تھیں ،ان کا نام "سلامہ" تھا ۔
قال ابن خلكان: كانت أم سلمة بنت يزدجرد آخر ملوك الفرس، وذكر الزمخشري في ربيع الأبرار أن يزدجرد كان له ثلاث بنات سبين في زمن عمر بن الخطاب، فحصلت واحدة لعبد الله بن عمر فأولدها سالما، والأخرى لمحمد بن أبي بكر الصديق فأولدها القاسم، والأخرى للحسين بن علي فأولدها عليا زين العابدين هذا، فكلهم بنو خالة ۔۔۔۔۔۔
یعنی مشہور مؤرخ ابن خلکان کہتے ہیں کہ ام سلمہ فارس کے آخری بادشاہ یزدجرد کی بیٹی تھیں ،اور علامہ زمخشری اپنی کتاب "ربیع الابرار " میں کہتے ہیں : سیدنا فاروق اعظم کے دور میں یزد جرد کی تین بیٹیاں تھیں ،
ان میں سے ایک سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کو ملیں جن سے ان کے بیٹے سالم ؒپیدا ہوئے ،دوسری سیدنا ابو بکر رضی اللہ عنہ کے بیٹے محمدؒ کے حصہ میں آئی ،جن سےقاسم پیدا ہوئے ،اور تیسری سیدنا حسین بن علی رضی اللہ عنہ کے حصہ میں آئیں ،جن سے جناب علی بن حسین زین العابدین پیدا ہوئے ،تو اس طرح یہ تینوں خالہ زاد تھے ۔
ابن کثیرؒ مزید لکھتے ہیں :
و
ذكر ابن قتيبة في كتاب المعارف أن زين العابدين هذا كانت أمه سندية، يقال لها سلامة ، ويقال غزالة "
علامہ ابن قتیبہ نے اپنی کتاب "المعارف " میں لکھا ہے کہ زین العابدین کی والدہ سندھی تھیں ،ان کا نام سلامہ یا غزالہ تھا ۔
امام ابن کثیرؒ سیدنا زین العابدین کی بیوی اور اولاد کے متعلق لکھتے ہیں کہ :
وقال الأصمعي: لم يكن للحسين عقب إلا من علي بن الحسين، ولم يكن لعلي بن الحسين نسل إلا من ابن عمه الحسن،
علامہ اصمعیؒ کا کہنا ہے کہ سیدنا حسین بن علی کی اولاد میں صرف علی بن حسین (زین العابدین ) ہی زندہ بچے تھے ،اور زین العابدین کی نسل ان کی ایک زوجہ جو ان کی چچا سیدنا حسن رضی اللہ عنہ کی صاحبزادی تھی ، ان سے آگے چلی ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔