• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سائنس اور باری تعالیٰ کی کبریائی

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
سائنس کیا ہے؟۔۔۔۔ اللہ کی تخلیقات کے مطالعے کا نام سائنس ہے۔ اللہ کی تخلیقات میں کارفرما اصول و ضوابط، اور قوانین کو مسلسل غور و فکر کے ذریعے جان لینا سائنس ہے۔ انسان سائنسی علوم کا خالق نہیں،دریافت کرنے والا ہے۔ سائنس اللہ کی تخلیق ہے۔ سائنس خدا نہیں مخلوق ہے، لامحدود نہیں محدود ہے۔ فزکس، کیمسٹری، بیالوجی، آسٹرولوجی، جغرافیہ، تاریخ غرض جس علم کا بھی نام لیں۔ اصلاً تو ہر حرف، اللہ کی تخلیقات، اس کے بنائے ہوئے قوانین سب اللہ کی باتیں ہیں۔ اور ابھی دنیا بھر میں پھیلی اربوں کتابیں صرف اور صرف دنیا اور اس کے علوم کے گرد گھومتی ہیں۔ یہ وہ باتیں ہیں جن پر ہم نے آج غور کرنا شروع کیا ہے، جاننا اور کھوجنا شروع کیا ہے لیکن یہ ہمیشہ سے موجود ہیں۔ یہ اس وقت بھی موجود تھیں جب قرآن کا نزول ہوا تھا اور اللہ تعالیٰ نے اپنی عظمت بیان کرنے کے لئے فرمایا تھا کہ اگر سمندروں کے برابر بھی سیاہی آ جائے تب بھی اللہ کی باتیں اور کلمات لکھے نہیں جا سکتے۔ وہ علم جو انسان کی دسترس سے بعید، بہت بعید ہے، وہ اتنا زیادہ ہے کہ سمندروں کی روشنائی اور تمام درختوں کے قلم بن جائیں تو بھی احاطہ تحریر میں لانے کے لئے ناکافی ہوں گے۔ اللہ کے مقابل ہم کیا اور ہمارا علم کیا۔ جتنے قلم اس زمین کے درختوں سے بن سکتے ہیں اور جتنی روشنائی زمین کے موجودہ سمندر اور ویسے ہی سات مزید سمندر فراہم کر سکتے ہیں، ان سے اللہ کی قدرت و حکمت اور اس کی تخلیق کے سارے کرشمے تو درکنار، شاید موجودات عالم کی مکمل فہرست بھی نہیں لکھی جا سکتی۔ تنہا اس زمین میں جتنی موجودات پائی جاتی ہیں انہی کا شمار مشکل ہے کجا کہ اس اتھاہ کائنات کی ساری موجودات ضبط تحریر میں لائی جا سکیں۔۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
اس تمام گفتگو کے بعد ذہن میں یہ بھی خیال آتا ہے کہ کیا سائنس کے راستے پہ چلتے ہوئے کبھی ایسا ممکن ہوگا کہ کائنات کے تمام اسرار کو سمجھ لیا جائے۔؟
اللہ تعالیٰ کی تمام قدرتوں کو جان اور پرکھ لیا جائے۔؟ تمام سوالات کے جواب حاصل کر لیا جائے۔؟ کیا انسانی عقل کبھی ان سارے سوالوں کے جواب ڈھونڈ پائے گی؟؟؟۔۔۔ تو ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ان ساری باتوں کا جواب ہے نہیں کیونکہ ہمارے پاس اتنی سیاہی نہیں ہے کہ ہم اتنی معلومات کو احاطہ تحریر میں لا سکیں۔ لیکن یہاں سے یہ اشارہ بھی ملتا ہے کہ انسان کو اگرچہ صلاحیتیں دی گئی ہیں لیکن اتنے وسائل نہیں دئے گئے کہ وہ پوری کائنات کے اسرار کو جان سکے۔ تو جب محدودات کا علم اکھٹا کرنے اور جاننے میں اتنی دشواریاں ہیں تو پھر اللہ تعالی کی ذات اور صفات کا احاطہ کیسے کیا جائے گا۔ اس کے لئے اگر مستقل وسائل بھی ہوں تو بھی انسان ان کو بیان نہیں کر سکتا۔

واللہ اعلم۔
تحریر: سمارا
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
حوالہ جات
قرآن پاک
تفسیر ابن کثیر
تفہیم القرآن از مولانا مودودی
اینڈ آف ٹائم از ڈاکٹر شاہد مسعود
قرآن کی روشنی از عامرہ احسان
بی بی سی
وکی پیڈیا
 
Top