- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,582
- ری ایکشن اسکور
- 6,751
- پوائنٹ
- 1,207
سائنس کیا ہے؟۔۔۔۔ اللہ کی تخلیقات کے مطالعے کا نام سائنس ہے۔ اللہ کی تخلیقات میں کارفرما اصول و ضوابط، اور قوانین کو مسلسل غور و فکر کے ذریعے جان لینا سائنس ہے۔ انسان سائنسی علوم کا خالق نہیں،دریافت کرنے والا ہے۔ سائنس اللہ کی تخلیق ہے۔ سائنس خدا نہیں مخلوق ہے، لامحدود نہیں محدود ہے۔ فزکس، کیمسٹری، بیالوجی، آسٹرولوجی، جغرافیہ، تاریخ غرض جس علم کا بھی نام لیں۔ اصلاً تو ہر حرف، اللہ کی تخلیقات، اس کے بنائے ہوئے قوانین سب اللہ کی باتیں ہیں۔ اور ابھی دنیا بھر میں پھیلی اربوں کتابیں صرف اور صرف دنیا اور اس کے علوم کے گرد گھومتی ہیں۔ یہ وہ باتیں ہیں جن پر ہم نے آج غور کرنا شروع کیا ہے، جاننا اور کھوجنا شروع کیا ہے لیکن یہ ہمیشہ سے موجود ہیں۔ یہ اس وقت بھی موجود تھیں جب قرآن کا نزول ہوا تھا اور اللہ تعالیٰ نے اپنی عظمت بیان کرنے کے لئے فرمایا تھا کہ اگر سمندروں کے برابر بھی سیاہی آ جائے تب بھی اللہ کی باتیں اور کلمات لکھے نہیں جا سکتے۔ وہ علم جو انسان کی دسترس سے بعید، بہت بعید ہے، وہ اتنا زیادہ ہے کہ سمندروں کی روشنائی اور تمام درختوں کے قلم بن جائیں تو بھی احاطہ تحریر میں لانے کے لئے ناکافی ہوں گے۔ اللہ کے مقابل ہم کیا اور ہمارا علم کیا۔ جتنے قلم اس زمین کے درختوں سے بن سکتے ہیں اور جتنی روشنائی زمین کے موجودہ سمندر اور ویسے ہی سات مزید سمندر فراہم کر سکتے ہیں، ان سے اللہ کی قدرت و حکمت اور اس کی تخلیق کے سارے کرشمے تو درکنار، شاید موجودات عالم کی مکمل فہرست بھی نہیں لکھی جا سکتی۔ تنہا اس زمین میں جتنی موجودات پائی جاتی ہیں انہی کا شمار مشکل ہے کجا کہ اس اتھاہ کائنات کی ساری موجودات ضبط تحریر میں لائی جا سکیں۔۔