- شمولیت
- دسمبر 09، 2013
- پیغامات
- 68
- ری ایکشن اسکور
- 15
- پوائنٹ
- 37
اسلام کے معنی امن وسلامتی کے ہیں اور اپنے پیروکاروں کو حکم دیتا ہے کہ وہ کسی پر ظلم نہ کریں‘ انسانی جان کی قدر وقیمت اس حد تک ہے کہ ایک انسان کا قتل ساری انسانیت کے قتل کے مترادف ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
{ من قتل نفسا …… احیا الناس جمیعا} (المآئدۃ: ۳۲) ’’جس نے کسی انسان کو خون کے بدلے یا زمین میں فساد پھیلانے کے لیے قتل کیا اس نے گویا تمام انسانوں کو قتل کر دیا اور جس نے کسی کی جان جان بچائی اس نے گویا تمام انسانوں کو زندگی بخش دی۔‘‘
محسن انسانیت صلی اللہ علیہ وسلم نے غیر مسلموں پر ظلم کرنے سے منع کیا ہے: ’’خبردار جس نے ذمی کافر پر ظلم کیا یا اسے نقصان پہنچایا اس کی طاقت سے زیادہ کام لیا اس کی تھوڑی سی چیز بہی اس کی رضا کے بغیر لی تو کل قیامت کیے دن میں ایسے شخص سے جھگڑوں گا۔‘‘ (ابوداود) ’’ظلم قیامت کے دن اندھیروں کا سبب ہو گا۔‘‘(بخاری)
حالت امن ہو یا جنگ اسلام ہر موقع پر عدل وانصاف کی تعلیم دیتا ہے۔ سیدنا ابوبکر صدیقt نے ملک شام کی طرف لشکر روانہ کیا تو اُن کو نصیحت فرمائی:
’’عورتوں‘ بچوں اور بوڑھوں کو قتل نہ کرنا‘ پھر دار درخت نہ کاٹنا‘ بستان ویران نہ کرنا‘ کوئی بکری یا اونٹ کھانے کے سوا ذبح نہ کرنا‘ کھجور کے درخت نہ کاٹنا نہ جلانا‘ خیانت نہ کرنا اور بزدلی نہ دکھانا۔‘‘ (موطا امام مالک)
پورا مضمون پڑھنے کےلیے کلک کریں
http://www.ahlehadith.org/sania-pishawer-fasad-fil-araz
{ من قتل نفسا …… احیا الناس جمیعا} (المآئدۃ: ۳۲) ’’جس نے کسی انسان کو خون کے بدلے یا زمین میں فساد پھیلانے کے لیے قتل کیا اس نے گویا تمام انسانوں کو قتل کر دیا اور جس نے کسی کی جان جان بچائی اس نے گویا تمام انسانوں کو زندگی بخش دی۔‘‘
محسن انسانیت صلی اللہ علیہ وسلم نے غیر مسلموں پر ظلم کرنے سے منع کیا ہے: ’’خبردار جس نے ذمی کافر پر ظلم کیا یا اسے نقصان پہنچایا اس کی طاقت سے زیادہ کام لیا اس کی تھوڑی سی چیز بہی اس کی رضا کے بغیر لی تو کل قیامت کیے دن میں ایسے شخص سے جھگڑوں گا۔‘‘ (ابوداود) ’’ظلم قیامت کے دن اندھیروں کا سبب ہو گا۔‘‘(بخاری)
حالت امن ہو یا جنگ اسلام ہر موقع پر عدل وانصاف کی تعلیم دیتا ہے۔ سیدنا ابوبکر صدیقt نے ملک شام کی طرف لشکر روانہ کیا تو اُن کو نصیحت فرمائی:
’’عورتوں‘ بچوں اور بوڑھوں کو قتل نہ کرنا‘ پھر دار درخت نہ کاٹنا‘ بستان ویران نہ کرنا‘ کوئی بکری یا اونٹ کھانے کے سوا ذبح نہ کرنا‘ کھجور کے درخت نہ کاٹنا نہ جلانا‘ خیانت نہ کرنا اور بزدلی نہ دکھانا۔‘‘ (موطا امام مالک)
پورا مضمون پڑھنے کےلیے کلک کریں
http://www.ahlehadith.org/sania-pishawer-fasad-fil-araz