محمد آصف مغل
سینئر رکن
- شمولیت
- اپریل 29، 2013
- پیغامات
- 2,677
- ری ایکشن اسکور
- 4,006
- پوائنٹ
- 436
اَمْ تَقُوْلُوْنَ اِنَّ اِبْرٰھٖمَ وَاِسْمٰعِيْلَ وَاِسْحٰقَ وَيَعْقُوْبَ وَالْاَسْبَاطَ كَانُوْا ھُوْدًا اَوْ نَصٰرٰى۰ۭ قُلْ ءَ اَنْتُمْ اَعْلَمُ اَمِ اللہُ۰ۭ وَمَنْ اَظْلَمُ مِمَّنْ كَتَمَ شَہَادَۃً عِنْدَہٗ مِنَ اللہِ۰ۭ وَمَا اللہُ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُوْنَ۱۴۰ تِلْكَ اُمَّۃٌ قَدْ خَلَتْ۰ۚ لَہَا مَا كَسَبَتْ وَلَكُمْ مَّا كَسَبْتُمْ۰ۚ وَلَا تُسَْٔلُوْنَ عَمَّا كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ۱۴۱ۧ
کیا تم کہتے ہوکہ ابراہیم (علیہ السلام) اور اسمٰعیل (علیہ السلام) اور اسحق (علیہ السلام) اور یعقوب (علیہ السلام) اور اس کی اولاد یہودی تھے یا نصاریٰ ۔ توکہہ کیا تم زیادہ جانتے ہو یا اللہ؟ اور اس شخص سے بڑا ظالم کون ہے جس نے اس گواہی کو جو خدا کی طرف سے اس کے پاس تھی، چھپایا اور خدا تمہارے کاموں سے بے خبر نہیں ہے ۔۱؎ (۱۴۰) وہ ایک امت تھی جو گزرگئی۔ ان کا ہوا جو وہ کماگیے اور تمہارا ہے جو تم کماتے ہو۔ تم سے ان کے کام کی پوچھ نہ ہوگی۔(۱۴۱)
۱؎ ان آیات میں پھر اس وہم کی تردید ہے کہ سابقہ انبیاء یہودی تعصب اور عیسائی جہالت کے معتقد تھے۔ فرمایا کہ یہ سب خرافات اور غلط عقائد جوان میں رائج ہوگئے ہیں اور جن سے یہ آج دستبردار ہونے کے لیے تیار نہیں، کتمانِ شہادت کا نتیجہ ہیں۔اگریہ خدا کے احکام صحیح صحیح صورت میں رہنے دیتے اور اپنی نفسانی خواہشات کے تابع نہ بناتے توانھیں معلوم ہوجاتا کہ جو کچھ کہا گیا ہے ، اس میں کسی طرح کا شک وشبہ نہیں۔ فرمایا تمھیں معلوم ہونا چاہیے کہ اللہ تعالیٰ تمھاری ہربات کو دیکھ رہے ہیں۔ وہ تمھاری بداعمالیوں سے غافل نہیں۔ تمھیں غرہ ہے اپنی مال ودولت کا اور تم یہ سمجھتے ہو کہ مال ودولت سے بہرہ وری تمہارے حسن اعمال کا نتیجہ ہے۔حالانکہ یہ ڈھیل ہے جو تمھیں دی جارہی ہے۔ تمھاری ایک ایک حرکت رب ذوانتقام کی نگاہ میں ہے ، اس لیے تم رب الافواج کے قہر سے ڈرو اور اپنی اصلاح کرلو۔سب سے بڑا ظالم
(غافل) بے خبر۔ غیر آگاہ۔حل لغات