- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,582
- ری ایکشن اسکور
- 6,751
- پوائنٹ
- 1,207
اللہ کے ہاں سب سے زیادہ ناپسندیدہ عمل :
شرک
شرک
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( أَبْغَضُ الْأَعْمَالِ إِلَی اللّٰہِ الْاِشْرَاکُ بِاللّٰہِ۔))1
'' سب سے برا عمل اللہ تعالیٰ کے ہاں اس کے ساتھ شرک کرنا ہے۔ ''
اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
{وَاعْبُدُوا اللّٰہَ وَلَا تُشْرِکُوْا بِہٖ شَیْئًا} [النساء:۳۶]
'' اور اللہ کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی کو بھی شریک نہ ٹھہراؤ۔ ''
اللہ تعالیٰ اپنے اکیلے کی عبادت کا حکم دے رہے ہیں کیونکہ وہی خالق، رازق منعم اور ہر حالت میں اور ہر وقت اپنی مخلوق پر احسان کرنے والا ہے۔ چنانچہ وہی مستحق ہے کہ تمام مخلوق اس کو ایک جانیں اور اس کی مخلوق میں سے کسی کو بھی اس کا شریک نہ بنائیں۔ وہی ایسی ذات ہے جس کے علاوہ کوئی معبود برحق اور رب نہیں اور عبادت بھی صرف اور صرف اس کے لیے جائز ہے کیونکہ جو وہ چاہے گا وہی ہوگا اور جو نہ چاہے گا وہ نہیں ہوسکتا۔ وہ ایسی ذات ہے جس کا نہ تو باپ ہے اور نہ ہی اولاد نہ اس کا کوئی مثل ہے اور نہ کوئی بدل نہ کوئی وزیر ہے اور نہ ہی نظیر۔ بلکہ وہ اکیلا، بے نیاز ہے، نہ اس سے کوئی پیدا ہوا اور نہ ہی وہ کسی سے پیدا ہوا اور اس کا کوئی ہمسر بھی نہیں ہے۔ اللہ کے ساتھ شرک کرنا سب گناہوں سے بڑا گناہ اور سب ظلموں سے بڑا ظلم ہے۔ مشرک اس بات کا مستحق ٹھہرا کہ اللہ تعالیٰ اسے ہرگز معاف نہ فرمائے باقی گناہوں کو اگر چاہے تو معاف کردے۔
فرمایا:
{إِنَّ اللّٰہَ لَا یَغْفِرُ اَنْ یُّشْرَکَ بِہٖ وَیَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِکَ لِمَنْ یَّشَآئُط وَمَنْ یُّشْرِکْ بِاللّٰہِ فَقَدِ افْتَرَیٰٓ إِثْمًا مُّبِیْنًاo} [النساء:۴۸]
'' بے شک اللہ تعالیٰ اپنے ساتھ شرک کیے جانے کو معاف نہیں کرتا اس کے سوا جسے چاہے بخش دیتا ہے۔ اور جو اللہ کے ساتھ شرک کرتا ہے بلاشبہ اس نے جھوٹ باندھا اور جو ظاہر گناہ ہے۔''
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
1 صحیح الجامع الصغیر، رقم : ۱۶۶۔