محدث میڈیا
رکن
- شمولیت
- مارچ 02، 2023
- پیغامات
- 860
- ری ایکشن اسکور
- 29
- پوائنٹ
- 69
رسول اللہ صلی اللہ علیہ کی سجدہ سہو سے متعلقہ تمام احادیث کو اکٹھا کیا جائے تو یہ بات عیاں ہوتی ہے کہ سجدہ سہو درج ذیل اسباب کی بنا پر کیا جاتا ہے:
1- نماز میں اضافہ ہو جائے، جیسے انسان کوئی سجدہ زیادہ کر دے، یا کوئی رکعت زیادہ پڑھ دے وغیرہ۔
2- نماز میں کمی ہو جائے، جیسے انسان نماز کا کوئی رکن یا واجب چھوڑ دے۔
3- انسان کو نماز میں شک ہو جائے، جیسے شک ہو جائے کہ اس نے کتنی رکعات پڑھی ہیں وغیرہ۔
1- نماز میں اضافہ ہو جائے، جیسے انسان کوئی سجدہ زیادہ کر دے، یا کوئی رکعت زیادہ پڑھ دے وغیرہ۔
2- نماز میں کمی ہو جائے، جیسے انسان نماز کا کوئی رکن یا واجب چھوڑ دے۔
3- انسان کو نماز میں شک ہو جائے، جیسے شک ہو جائے کہ اس نے کتنی رکعات پڑھی ہیں وغیرہ۔
- اگر کوئی شخص جان بوجھ کر نماز میں اضافہ یا کمی کرتا ہے تو اس کی نماز باطل ہے ، کیوں کہ اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے کی مخالفت کی ہے، سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
- ((مَنْ عَمِلَ عَمَلًا لَيْسَ عَلَيْهِ أَمْرُنَا فَهُوَ رَدّ)) (صحيح مسلم، الأقضية:1718).
- ’’جس شخص نے کوئی ایسا عمل کیا جس کے بارے میں ہمارا حکم نہیں ہے وہ مردود (باطل) ہے‘‘۔