- شمولیت
- اپریل 14، 2011
- پیغامات
- 8,771
- ری ایکشن اسکور
- 8,497
- پوائنٹ
- 964
عبدہ بھائی جان !لہجے کی سختی پر معذرت مگر جیسےشیخ ابو سیاف اعجاز احمد تنویر حفظہ اللہ اپنی کتاب میں کہتے ہیں کہ
چمن میں تلخ نوائی میری گوارا کر-----زہر بھی کرتا ہے کبھی کارِ تریاقی
اگر کسی آگ کے الاؤ کو بجھانا مقصود ہو تو جس شدت کی آگ جل رہی ہو اور شعلے بلند ہو رہے ہوں، اسی مناسبت سے اگر اس پر پانی کا بہاؤ ہوگا تو آگ بجھے گی۔ ویسے بھی اینٹی بائیوٹک ادویات زیادہ تر کڑوی کسیلی ،ترش اور تلخ ہی ہوتی ہیں
آگ اور پانی والی مثال یہاں منطبق ہوتی نظر نہیں آتی ۔۔۔ ہاں ’’ آگ ‘‘ پر ’’ آگ ‘‘ برسانے کے فوائد کے متعلق آپ کے پاس کوئی ’’ سرچ ‘‘ یا ’’ ریسرچ ‘‘ ہے تو الگ بات ہے ۔
ایک گزارش ہے کہ گھمن صاحب کے لطیفے سے لوگ کافی محظوظ ہورہے ہیں لیکن میں اس سے محروم ہوں کیونکہ مجھے در حقیقت ’’ سرچ ‘‘ اور ’’ ریسرچ ‘‘ کا صحیح معنی ہی معلوم نہیں ، کوئی بھائی ذرا وضاحت فرمائیں کہ گھمن صاحب نے غلطی کہاں کی ہے ۔؟