• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سعودی سفیر کے قتل کی سازش میں ملوث تین مشتبہ ایرانی گرفتار۔

ابوحتف

مبتدی
شمولیت
اپریل 04، 2012
پیغامات
87
ری ایکشن اسکور
318
پوائنٹ
0
مصر نے قاہرہ میں سعودی سفیر کے قتل کی سازش ناکام بنادی ۔
مصر کی سکیورٹی فورسز نے قاہرہ میں متعین سعودی سفیر احمد عبدالعزیز القطان کو اغوا کے بعد قتل کی سازش ناکام بنادی ہے اور اس سازش کی منصوبہ بندی کرنے والے تین مشتبہ ایرانیوں کو گرفتار کرلیا ہے۔

سعودی سفارت خانے کے قانونی مشیر سامی جمال الدین نے منگل کو العربیہ سے ٹیلی فون کے ذریعے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس سازش کو تین ماہ قبل بے نقاب کیا گیا تھا اور مصری حکام نے اس حوالے سے سعودی عرب کو مطلع کردیا تھا لیکن اس نے اس واقعہ سے متعلق اس وقت خاموشی کو ترجیح دی تھی۔

جمال الدین نے کہا کہ اس سازش کے بعد مصر کی حکمران فوجی کونسل نے سعودی سفیر کی سکیورٹی سخت کرنے کی پیش کش کی تھی لیکن انھوں نے اس سے منع کردیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی جانب سے قاہرہ سے اپنے سفیر کو واپس بلانے کا فیصلہ سفارتی عملے کے لیے سنگین سکیورٹی خدشات کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ سعودی عرب کواس بات پر تشویش تھی کہ قاہرہ میں اس کے سفارت خانے کے باہر مظاہروں سے ''تیسرا فریق ''فائدہ اٹھا سکتا ہے اور وہ سعودی سفارتی مشن اور اس کے عملے پر حملہ آور ہوسکتا ہے۔

واضح رہے کہ مصریوں کے ایک چھوٹے سے گروپ نے سترہ اپریل کو جدہ کے ہوائی اڈے پر ایک مصری وکیل اور انسانی حقوق کے علمبردار کی گرفتاری کے خلاف قاہرہ میں سعودی سفارت خانے کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔سعودی حکام کا کہنا تھا کہ وکیل احمد محمد الغزاوی کے سامان میں سے ممنوعہ دوا ژاناکس کی بیس ہزار سے زیادہ گولیاں برآمد ہوئی تھیں۔

تاہم بہت سے مصریوں نے اس دعوے کو مسترد کردیا تھا اور ان کا کہنا تھا کہ وکیل غزاوی کو سعودی حکومت پر تنقید کی پاداش میں گرفتار کیا گیا تھا اور انھیں ان کی عدم موجودگی میں ایک سال قید اور بیس کوڑوں کی سزا سنائی گئی تھی۔

سعودی سفیر عبدالعزیز قطان نےایم بی ون ٹی وی کے پروگرام ''ثمنیہ'' میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قاہرہ میں مظاہروں میں ''تیسرے فریق '' کا ہاتھ کارفرما تھا۔ان کے بہ قول چار سو کے لگ بھگ افراد نے تیسرے فریق کے ہاتھوں کھلونا بن کر مظاہرے کیے تھے۔

انھوں نے کہا کہ ''اگر سفارت خانے یا قونصل خانے کے عملے کے کسی رکن پر حملہ کیا جاتا تواس سے مسائل پیدا ہوجاتے۔سفیر کو واپس بلانے کا مطلب تعلقات کو بچانا تھا''۔ان کےبہ قول مصریوں کی ایک حقیر اقلیت دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو خراب کرنا چاہتی ہے۔
 
Top