• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سعودی عرب اور پاکستان۔۔۔کفار کے دو بڑے ہدف

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
السلام علیکم

وعلیکم سلام بھائی جان
ایک سوال جس مسلم ملک میں اسلامی قانون شرعی نہیں ہے۔ تو ایسے ملک کو اسلامی ملک کہا جا سکتا ہے۔ پاکستان میں جمہوریت ہے اور سعودی عرب میں السعود کی حکومت ہے۔اور حنبلی مسلک ہے۔ جواب کا طالب
اللہ حافظ


"اسلامی سلطنت کی تعریف یہ ہے کہ جس ملک کا حکمران مسلمان ہو اور وہ اسلامی قانون نافذ کرنے کی قدرت رکھتا ہو، چاہے وہ کتنا ہی گنہگار ہو تو وہ ملک اسلامی قانون کے مطابق اسلامی ملک اور اسلامی مملکت ہے، چاہے وہ مسلمان فرماںروا، مسلمان امیر المؤمنین یا سلطان بڑی حکومتوں سے ڈر کر یا اپنے ملک کی بغاوتوں سے ڈر کر یا اپنی ایمانی کمزوری یا بشری کمزوری کی وجہ سے اسلامی قانون نافذ نہ کرتا ہو لیکن اس کو اسلامی قانون نافذ کرنے کی قدرت ہے تو اسی قدرت کی بنا پر وہ مملکت اور سلطنت شریعت کی رو سے اسلامی سلطنت کہلائے گی۔"
(شاہ حکیم محمد اختر صاحب رح)

والسلام
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
اس تناظرمیں کیوں نہ دیکہیں اور سمجهیں :
سیاسی قرابتیں هیں ممالک کے درمیاں لیکن یہ قرابتیں دوطرفہ ضرورتیں اور مجبوریاں بهی هیں ۔ اب اس طرح دیکهیں کے رقابتیں ، دوریاں اور اختلافات دین کی بنیادوں پر ۔ اگرچہ اس بات میں کیا شک کے اغیار دین سے بدظن اور دور هیں ۔ اکثریت انکی لادینی کیطرف هے لیکن اس امر سے کون اختلاف کر سکتا هے کہ دین اسلام سے اختلاف ، عداوت اور کراهیت ان سبکو باهمی اتحاد پر لے آتی هے ۔ وہ سیاسی دوستی کر سکتے هیں لیکن کیا کسی کو شک هوسکتا هے کہ وہ بحیثیت یهود و نصاری همارے دوست کبهی بهی نهیں هو سکتے ۔ لادین بهی همارے دوست هو سکتے هیں ناهی بت پرست ۔
همارا دوست صرف اللہ هے ، رهیگا تاوقتیکہ هہم قرآن اور سنت پر مضبوطی سے قائم رہیں گے ۔
 
Top