• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سعودی نے کمال کر دیا !!!!

کیلانی

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 24، 2013
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,110
پوائنٹ
127
یہ بات درست ہے کہ حق مہر ، جہیز اور دیگر شادی کی رسومات نے اس شرعی فریضے سے عہدہ برآ ہونے کے لئے بہت زیادہ مشکلات پیدا کر دی ہیں۔اس وجہ سے معاشرے میں مختلف قسم کے پریشان کن مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس تناظر میں دیکھیں تو یہ تعلیمات بہت ہی خوب ہیں ۔ لیکن اس وقت ان شرعی تعلیمات کا غلط استعمال ہو گا جب کوئی صاحب استطاعت ہونے کے باجود بیٹی کو حسب استطاعت جہیز یا بیوی کو حسب استطاعت حق مہر نہیں دیتا۔ یہ بات بارہا مشاہدے میں آئی ہے بعض لوگ جو اچھے خاصے مذہبی اور صاحب حیثیت ہوتے ہیں جب ان کی بیٹی کی شادی ہوتی ہے تو اخرجات میں ہر پہلو سے انتہائی زیادہ کمی کی طرف رجحان ہوتا ہے لیکن یہی لوگ جب بیٹے کی رسم شادی اداء کر رہے ہوتے ہیں تو ان کی سخاوت سمندر کی طرح ٹھاٹیں مار رہی ہوتی ہے۔ بلکہ یہ بھی عام ہو رہا ہے کہ جو لوگ اپنی بیٹی کو جہیز کثیر دے دیتے ہیں وہ اسے وراثت سے محروم کر دیتے ہیں۔یہ اللہ سے واضح بغاوت کے مترادف ہے۔اور اللہ کے قانون کو مذاق بنانے کے سوا کچھ نہیں۔
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
میں سمجھتا ہوں کہ لفظ توڑنا چاہتا ہوں درست نہیں ہے۔۔۔
اس کی جگہ یہ بھی کہا جاسکتا تھا کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت پر عمل کرتے ہوئے۔۔۔
اپنی بیٹی کے نکاح کا مہر یہ رکھتا ہوں کے اس کا ہونے والا شوہر اُسے سورہ ملک حفظ کروائے۔۔۔
یاد رہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی زندگی میں ایک صحابی رضی اللہ عنہ کا نکاح چند سورتوں کے عوض کیا تھا۔۔۔
اللہ رب العالمین سے دُعا ہے کہ ہمارے لئے آسانیاں فرمائیں۔
 
Top