• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سنت صحیحہ سے لا علمی بدعت کا ایک سبب

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
بسم اللہ الرحمن الرحیم​
"سنت صحیحہ سے لا علمی بدعت کا ایک سبب"

رسول اکرم ﷺ کے احکامات پر عمل کرنا چونکہ ہر مسلمان کا فرض ہے اس لئے بیشتر لوگ رسول اکرم ﷺ کے نام سے منسوب کی گئی ہر بات کو سنت سمجھ کر اس پر عمل شروع کر دیتے ہیں ،بہت کم لوگ ایسے ہوتے ہیں جو اس بات کی تحقیق کرنا ضروری سمجھتے ہیں کہ رسول اکرم ﷺ کے نام سے منسوب کی گئی بات آپ ﷺ ہی کی ہے یا آپ ﷺ کے نام سے غلط طور پر منسوب کی گئی ہے ؟عوام الناس کی اس کمزوری یا لاعلمی کے باعث بہت سی بدعات اور رسومات رائج ہو گئی ہیں جنہیں بعض لوگ نیک نیتی سے دین سمجھ کر کرتے چلے آ رہے ہیں ۔ہمارے علم میں بہت سے ایسے افراد ہیں جنہوں نے صحیح اور ضعیف احادیث کا فرق واضح ہو جانے کے بعد غیر مسنون افعال کو ترک کرنے اور مسنون افعال پر عمل کرنے میں لمحہ بھر تامل نہیں کیا۔صحیح اور ضعیف احادیث کا شعور رکھنے والے حضرات پر یہ بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ عوام کو اس فرق سے آگاہ کریں اور انہیں بدعات کی اس دلدل سے نکالنے کے لئے بھر پور جدوجہد کریں۔یہاں ہم اپنے ان بھائیوں کو بھی احساس ذمہ داری دلانا چاہتے ہیں جو دعوت دین کا فریضہ بڑی محنت اور خلوص سے سر انجام دے ررہے ہیں ،لیکن صحیح تحقیق نہ ہونے کے باوجود اپنی گفتگو میں "حدیث میں آیا ہے " یا " رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے " جیسے الفاظ کثرت سے استعمال کرتے ہیں ۔یاد رکھئے ! رسول اکرم ﷺ کی طرف کوئی قول منسوب کرنا بہت بڑی ذمہ داری کی بات ہے۔نبی اکرم ﷺ کا ارشاد مبارک ہے
جس نے جان بوجھ کر میری طرف کوئی جھوٹی بات منسوب کی وہ اپنی جگہ جہنم میں بنا لے ۔(بحوالہ صحیح مسلم)
پس عوام کی رہنمائی کرنے والوں کا فرض یہ ہے کہ وہ رسول اکرم ﷺ کے نام سے منسوب کردہ ہر بات کو سنت سمجھ کر اس وقت تک نہ اپنائیں جب تک اس بات کا مکمل اطمینان نہ کر لیں کہ آپ ﷺ کے نام سے منسوب کردہ بات فی الواقع آپ ﷺ ہی کا فرمان ہے۔
(اتباع سنت کے مسائل از محمد اقبال کیلانی ،صفحہ نمبر 26،27)
 

ارم

رکن
شمولیت
جنوری 09، 2013
پیغامات
39
ری ایکشن اسکور
173
پوائنٹ
42
میں بھی اس بات سے متفق ہوں کے لوگ سنی سنائی باتوں کو بغیر کسی تصدیق کے پھیلا دیتے ہیں جیسے کے ایس ایم ایس میں لوگ ایسی شئیرنگ کرتے ہیں جو کے حوالے سے محروم ہوتی ہیں مجھے بھی تصدیق کا بہت جنون ہے کے حوالہ ہونا چاہیے اور کیا کسی کے پاس کوئی ایسی معلومات ہے کے جس سے کسی بات یا حدیث کی تصدیق اسانی سے کی جا سکے ہوئی تو اگاہ کریں۔ جزاک اللہ
 
Top