• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سنت طریقہ نماز (ثنا)

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
بسم الله الرحمن الرحيم
آئیے اللہ تعالیٰ کے آخری نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی منشاء کے مطابق نماز سیکھ کر پڑھیں۔
ثناء
ابتداء میں رسول الله صلى الله علیہ وسلم نماز شروع کرنے کے بعد نماز میں دعا مانگتے تھے- اس سلسلہ کی بہت سی مناجات احادیث میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے مروى ہیں- مگر جب یہ آيت مبارکہ وسبح بحمد ربك حين تقوم(طور) نازل ہوئی تو آپ صلى الله علیہ وسلم كا معمول ثنا سبحانك اللهم وبحمدك وتبارك اسمك وتعالى جدك ولا اله غيرك پڑھنے کا ہو گیا۔
رسول الله صلى الله علیہ وسلم جب رات كى نمازكو کھڑے ہوتے تكبير کہتے پھر پڑھتے
سبحانك اللهم وبحمدك وتبارك اسمك وتعالى جدك ولا اله غيرك(سنن ابوداؤد كِتَاب الصَّلَاةِ بَاب مَنْ رَأَى الِاسْتِفْتَاحَ بِسُبْحَانَكَ اللَّهُمَّ وَبِحَمْدِكَ
رسول الله صلى الله علیہ وسلم جب نماز شروع کرتے تو تكبير کہتے پھر پڑھتے
سبحانك اللهم وبحمدك وتبارك اسمك وتعالى جدك ولا إله غيرك۔ ایک دفعہ عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نماز میں یہی کلمات بلند آواز سے پڑھے(صحيح مسلم كِتَاب الصَّلَاةِ بَاب حُجَّةِ مَنْ قَالَ لَا يُجْهَرُ بِالْبَسْمَلَةِ)۔
توضیح: نو مسلموں کو سکھانے کیلئے بلند آواز سے پڑھی مگر بلند آواز سے پڑھنے کا معمول نہ تھا۔
 

ابن قدامہ

مشہور رکن
شمولیت
جنوری 25، 2014
پیغامات
1,772
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
198
بسم الله الرحمن الرحيم
آئیے اللہ تعالیٰ کے آخری نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی منشاء کے مطابق نماز سیکھ کر پڑھیں۔
ثناء
ابتداء میں رسول الله صلى الله علیہ وسلم نماز شروع کرنے کے بعد نماز میں دعا مانگتے تھے- اس سلسلہ کی بہت سی مناجات احادیث میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے مروى ہیں- مگر جب یہ آيت مبارکہ وسبح بحمد ربك حين تقوم(طور) نازل ہوئی تو آپ صلى الله علیہ وسلم كا معمول ثنا سبحانك اللهم وبحمدك وتبارك اسمك وتعالى جدك ولا اله غيرك پڑھنے کا ہو گیا۔
رسول الله صلى الله علیہ وسلم جب رات كى نمازكو کھڑے ہوتے تكبير کہتے پھر پڑھتے
سبحانك اللهم وبحمدك وتبارك اسمك وتعالى جدك ولا اله غيرك(سنن ابوداؤد كِتَاب الصَّلَاةِ بَاب مَنْ رَأَى الِاسْتِفْتَاحَ بِسُبْحَانَكَ اللَّهُمَّ وَبِحَمْدِكَ
رسول الله صلى الله علیہ وسلم جب نماز شروع کرتے تو تكبير کہتے پھر پڑھتے
سبحانك اللهم وبحمدك وتبارك اسمك وتعالى جدك ولا إله غيرك۔ ایک دفعہ عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نماز میں یہی کلمات بلند آواز سے پڑھے(صحيح مسلم كِتَاب الصَّلَاةِ بَاب حُجَّةِ مَنْ قَالَ لَا يُجْهَرُ بِالْبَسْمَلَةِ)۔
توضیح: نو مسلموں کو سکھانے کیلئے بلند آواز سے پڑھی مگر بلند آواز سے پڑھنے کا معمول نہ تھا۔
‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ مَا يَقُولُ بَعْدَ التَّكْبِيرِ)
744 . حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عُمَارَةُ بْنُ القَعْقَاعِ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو زُرْعَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْكُتُ بَيْنَ التَّكْبِيرِ وَبَيْنَ القِرَاءَةِ إِسْكَاتَةً - قَالَ أَحْسِبُهُ قَالَ: هُنَيَّةً - فَقُلْتُ: بِأَبِي وَأُمِّي يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِسْكَاتُكَ بَيْنَ التَّكْبِيرِ وَالقِرَاءَةِ مَا تَقُولُ؟ قَالَ: أَقُولُ: اللَّهُمَّ بَاعِدْ بَيْنِي وَبَيْنَ خَطَايَايَ، كَمَا بَاعَدْتَ بَيْنَ المَشْرِقِ وَالمَغْرِبِ، اللَّهُمَّ نَقِّنِي مِنَ الخَطَايَا كَمَا يُنَقَّى الثَّوْبُ الأَبْيَضُ مِنَ الدَّنَسِ، اللَّهُمَّ اغْسِلْ خَطَايَايَ بِالْمَاءِ وَالثَّلْجِ وَالبَرَدِ


ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا، انھوں نے کہا کہ ہم سے عبدالواحد بن زیاد نے بیان کیا، انھوں نے کہا کہ ہم سے عمارہ بن قعقاع نے بیان کیا، انھوں نے کہا کہ ہم سے ابوزرعہ نے بیان کیا، انھوں نے کہا کہ ہم سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا، انھوں نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تکبیر تحریمہ اور قرات کے درمیان تھوڑی دیر چپ رہتے تھے۔ ابوزرعہ نے کہا میں سمجھتا ہوں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے یوں کہا یا رسول اللہ! آپ پر میرے ماں باپ فدا ہوں۔ آپ اس تکبیر اور قرات کے درمیان کی خاموشی کے بیچ میں کیا پڑھتے ہیں؟ آپ نے فرمایا کہ میں پڑھتا ہوں اللهم باعد بيني وبين خطاياي، كما باعدت بين المشرق والمغرب، اللهم نقني من الخطايا كما ينقى الثوب الأبيض من الدنس، اللهم اغسل خطاياي بالماء والثلج والبرد ( ترجمہ ) اے اللہ! میرے اور میرے گناہوں کے درمیان اتنی دوری کر جتنی مشرق اور مغرب میں ہے۔ اے اللہ! مجھے گناہوں سے اس طرح پاک کر جیسے سفید کپڑا میل سے پاک ہوتا ہے۔ اے اللہ! میرے گناہوں کو پانی، برف اور اولے سے دھو ڈال۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ مَا يَقُولُ بَعْدَ التَّكْبِيرِ)
744 . حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عُمَارَةُ بْنُ القَعْقَاعِ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو زُرْعَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ، قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْكُتُ بَيْنَ التَّكْبِيرِ وَبَيْنَ القِرَاءَةِ إِسْكَاتَةً - قَالَ أَحْسِبُهُ قَالَ: هُنَيَّةً - فَقُلْتُ: بِأَبِي وَأُمِّي يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِسْكَاتُكَ بَيْنَ التَّكْبِيرِ وَالقِرَاءَةِ مَا تَقُولُ؟ قَالَ: أَقُولُ: اللَّهُمَّ بَاعِدْ بَيْنِي وَبَيْنَ خَطَايَايَ، كَمَا بَاعَدْتَ بَيْنَ المَشْرِقِ وَالمَغْرِبِ، اللَّهُمَّ نَقِّنِي مِنَ الخَطَايَا كَمَا يُنَقَّى الثَّوْبُ الأَبْيَضُ مِنَ الدَّنَسِ، اللَّهُمَّ اغْسِلْ خَطَايَايَ بِالْمَاءِ وَالثَّلْجِ وَالبَرَدِ

ہم سے موسیٰ بن اسماعیل نے بیان کیا، انھوں نے کہا کہ ہم سے عبدالواحد بن زیاد نے بیان کیا، انھوں نے کہا کہ ہم سے عمارہ بن قعقاع نے بیان کیا، انھوں نے کہا کہ ہم سے ابوزرعہ نے بیان کیا، انھوں نے کہا کہ ہم سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا، انھوں نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تکبیر تحریمہ اور قرات کے درمیان تھوڑی دیر چپ رہتے تھے۔ ابوزرعہ نے کہا میں سمجھتا ہوں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے یوں کہا یا رسول اللہ! آپ پر میرے ماں باپ فدا ہوں۔ آپ اس تکبیر اور قرات کے درمیان کی خاموشی کے بیچ میں کیا پڑھتے ہیں؟ آپ نے فرمایا کہ میں پڑھتا ہوں اللهم باعد بيني وبين خطاياي، كما باعدت بين المشرق والمغرب، اللهم نقني من الخطايا كما ينقى الثوب الأبيض من الدنس، اللهم اغسل خطاياي بالماء والثلج والبرد ( ترجمہ ) اے اللہ! میرے اور میرے گناہوں کے درمیان اتنی دوری کر جتنی مشرق اور مغرب میں ہے۔ اے اللہ! مجھے گناہوں سے اس طرح پاک کر جیسے سفید کپڑا میل سے پاک ہوتا ہے۔ اے اللہ! میرے گناہوں کو پانی، برف اور اولے سے دھو ڈال۔
ابتداء میں رسول الله صلى الله علیہ وسلم نماز شروع کرنے کے بعد نماز میں دعا مانگتے تھے- اس سلسلہ کی بہت سی مناجات احادیث میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے مروى ہیں- مگر جب یہ آيت مبارکہ وسبح بحمد ربك حين تقوم(طور) نازل ہوئی تو آپ صلى الله علیہ وسلم كا معمول ثنا سبحانك اللهم وبحمدك وتبارك اسمك وتعالى جدك ولا اله غيرك پڑھنے کا ہو گیا۔
 
شمولیت
نومبر 27، 2014
پیغامات
221
ری ایکشن اسکور
63
پوائنٹ
49
دونوں صحیح دعائیں ہیں ۔ اس میں بھی جائز و ناجائز کا اختلاف نہ بنائیں۔
 

ابن قدامہ

مشہور رکن
شمولیت
جنوری 25، 2014
پیغامات
1,772
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
198
رسول الله صلى الله علیہ وسلم جب رات كى نمازكو کھڑے ہوتے تكبير کہتے پھر پڑھتے سبحانك اللهم وبحمدك وتبارك اسمك وتعالى جدك ولا اله غيرك(سنن ابوداؤد كِتَاب الصَّلَاةِ بَاب مَنْ رَأَى الِاسْتِفْتَاحَ بِسُبْحَانَكَ اللَّهُمَّ وَبِحَمْدِكَ
آپ لوگ پوری حدیث پر علم کیوں نہیں کرتےہو
سنن أبي داؤد: أَبْوَابُ تَفْرِيعِ اسْتِفْتَاحِ الصَّلَاةِ (بَاب مَنْ رَأَى الِاسْتِفْتَاحَ بِسُبْحَانَكَ اللَّهُمَّ وَبِحَمْدِكَ)
775 . حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلَامِ بْنُ مُطَهَّرٍ حَدَّثَنَا جَعْفَرٌ عَنْ عَلِيِّ بْنِ عَلِيٍّ الرِّفَاعِيِّ عَنْ أَبِي الْمُتَوَكِّلِ النَّاجِيِّ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَامَ مِنْ اللَّيْلِ كَبَّرَ ثُمَّ يَقُولُ سُبْحَانَكَ اللَّهُمَّ وَبِحَمْدِكَ وَتَبَارَكَ اسْمُكَ وَتَعَالَى جَدُّكَ وَلَا إِلَهَ غَيْرَكَ ثُمَّ يَقُولُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ ثَلَاثًا ثُمَّ يَقُولُ اللَّهُ أَكْبَرُ كَبِيرًا ثَلَاثًا أَعُوذُ بِاللَّهِ السَّمِيعِ الْعَلِيمِ مِنْ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ مِنْ هَمْزِهِ وَنَفْخِهِ وَنَفْثِهِ ثُمَّ يَقْرَأُ قَالَ أَبُو دَاوُد وَهَذَا الْحَدِيثُ يَقُولُونَ هُوَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ عَلِيٍّ عَنْ الْحَسَنِ مُرْسَلًا الْوَهْمُ مِنْ جَعْفَرٍ
حکم : مرسل

سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب رات کو قیام فرماتے تو «الله اكبر» کہتے پھر یوں کہتے «سبحانك اللهم وبحمدك وتبارك اسمك وتعالى جدك ولا إله غيرك» ” پاک ہے تو ، اے اللہ ! اپنی حمد کے ساتھ ، تیرا نام بڑی برکت والا ہے ۔ تیری شان بہت بلند ہے اور تیرے سوا کوئی معبود نہیں ۔ “ پھر کہتے «لا إله إلا الله» تین بار ” اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں “ پھر کہتے «لا إله إلا الله» تین بار ” اللہ سب سے بڑا اور بہت بڑا ہے ۔ “ «أعوذ بالله السميع العليم من الشيطان الرجيم من همزه ونفخه ونفثه» ” میں ، اللہ سننے والے جاننے والے کی پناہ چاہتا ہوں کہ شیطان مردو مجھ پر کوئی جنون کا اثر ڈالے یا مجھے تکبر پر آمادہ کرے غلط شعر و شاعری کی طرف لے آئے ۔ “ اس کے بعد آپ قرآت فرماتے ۔ امام ابوداؤد رحمہ اللہ نے بیان کیا کہ اس حدیث کے بارے میں اہل الحدیث کہتے ہیں کہ یہ «علي بن علي عن الحسن» کی سند سے مرسل ہے اور یہ وہم جعفر کو ہوا ہے ۔
 

ابن قدامہ

مشہور رکن
شمولیت
جنوری 25، 2014
پیغامات
1,772
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
198
دونوں صحیح دعائیں ہیں ۔ اس میں بھی جائز و ناجائز کا اختلاف نہ بنائیں۔
(اللَّهُمَّ بَاعِدْ بَيْنِي وَبَيْنَ خَطَايَايَ، كَمَا بَاعَدْتَ بَيْنَ المَشْرِقِ وَالمَغْرِبِ، اللَّهُمَّ نَقِّنِي مِنَ الخَطَايَا كَمَا يُنَقَّى الثَّوْبُ الأَبْيَضُ مِنَ الدَّنَسِ، اللَّهُمَّ اغْسِلْ خَطَايَايَ بِالْمَاءِ وَالثَّلْجِ وَالبَرَدِ )
یہ دعا مرفوع اور دوسعی موقوف
اس لیے مرفوع کو ترجی ہوگی
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
سنن أبي داؤد: أَبْوَابُ تَفْرِيعِ اسْتِفْتَاحِ الصَّلَاةِ (بَاب مَنْ رَأَى الِاسْتِفْتَاحَ بِسُبْحَانَكَ اللَّهُمَّ وَبِحَمْدِكَ)
775 . حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلَامِ بْنُ مُطَهَّرٍ حَدَّثَنَا جَعْفَرٌ عَنْ عَلِيِّ بْنِ عَلِيٍّ الرِّفَاعِيِّ عَنْ أَبِي الْمُتَوَكِّلِ النَّاجِيِّ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَامَ مِنْ اللَّيْلِ كَبَّرَ ثُمَّ يَقُولُ سُبْحَانَكَ اللَّهُمَّ وَبِحَمْدِكَ وَتَبَارَكَ اسْمُكَ وَتَعَالَى جَدُّكَ وَلَا إِلَهَ غَيْرَكَ ثُمَّ يَقُولُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ ثَلَاثًا ثُمَّ يَقُولُ اللَّهُ أَكْبَرُ كَبِيرًا ثَلَاثًا أَعُوذُ بِاللَّهِ السَّمِيعِ الْعَلِيمِ مِنْ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ مِنْ هَمْزِهِ وَنَفْخِهِ وَنَفْثِهِ ثُمَّ يَقْرَأُ قَالَ أَبُو دَاوُد وَهَذَا الْحَدِيثُ يَقُولُونَ هُوَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ عَلِيٍّ عَنْ الْحَسَنِ مُرْسَلًا الْوَهْمُ مِنْ جَعْفَرٍ
حکم : مرسل
محترم! میں نے آپ کی اس مذکورہ حدیث سے اگلی حدیث کے حوالہ سے لکھاتھا جو کہ مرفوع ہے اور اس کے الفاظ وہی ہیں جو لکھے ہیں۔ اس کی تصدیق خلیفہ راشد عمر رضی اللہ تعالیٰ کے اثر سے بھی ہوتی ہے اور سب سے بڑی بات یہ کہ یہ حکم الٰہی کے مطابق ہے۔

یہ دعا مرفوع اور دوسعی موقوف
اس لیے مرفوع کو ترجی ہوگی
آپ ہی کے اصول کے مطابق آپ نے جو روایت لکھی ہے وہ مرسل ہے اور میں نے جس کا حوالہ دیا وہ مرفوع ہے۔
 

ابن قدامہ

مشہور رکن
شمولیت
جنوری 25، 2014
پیغامات
1,772
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
198
محترم! میں نے آپ کی اس مذکورہ حدیث سے اگلی حدیث کے حوالہ سے لکھاتھا جو کہ مرفوع ہے اور اس کے الفاظ وہی ہیں جو لکھے ہیں۔ اس کی تصدیق خلیفہ راشد عمر رضی اللہ تعالیٰ کے اثر سے بھی ہوتی ہے اور سب سے بڑی بات یہ کہ یہ حکم الٰہی کے مطابق ہے۔
حدیث نمبر بتائیں
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
حدیث نمبر بتائیں
سنن أبي داود - (ج 2 / ص 428)
659 - حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ عِيسَى حَدَّثَنَا طَلْقُ بْنُ غَنَّامٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ السَّلَامِ بْنُ حَرْبٍ الْمُلَائِيُّ عَنْ بُدَيْلِ بْنِ مَيْسَرَةَ عَنْ أَبِي الْجَوْزَاءِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ
كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا اسْتَفْتَحَ الصَّلَاةَ قَالَ سُبْحَانَكَ اللَّهُمَّ وَبِحَمْدِكَ وَتَبَارَكَ اسْمُكَ وَتَعَالَى جَدُّكَ وَلَا إِلَهَ غَيْرَكَ
قَالَ أَبُو دَاوُد وَهَذَا الْحَدِيثُ لَيْسَ بِالْمَشْهُورِ عَنْ عَبْدِ السَّلَامِ بْنِ حَرْبٍ لَمْ يَرْوِهِ إِلَّا طَلْقُ بْنُ غَنَّامٍ وَقَدْ رَوَى قِصَّةَ الصَّلَاةِ عَنْ بُدَيْلٍ جَمَاعَةٌ لَمْ يَذْكُرُوا فِيهِ شَيْئًا مِنْ هَذَا
 
Top