ایک حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے آخری مرض کا ذکر ہے اس میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قراءت وہیں سے شروع کی جہاں تک ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کر چکے تھے(سنن ابن ماجه كِتَاب إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةِ فِيهَا بَاب مَا جَاءَ فِي صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَرَضِهِ)۔
تفہیم: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی پہلی قراءت کافی ہوگئی۔ قراءت سورہ فاتحہ سے شروع کی جاتی ہے جیسا کہ ماقبل احادیث میں گذر چکا۔ ظاہر ہے کہ آقا علیہ السلام کو کم سے کم یہ تو لازم ہؤا کہ سورہ فاتحہ کا کچھ حصہ قراءت کرنے سے رہ گیا اس طرح آقا علیہ السلام نے عملاً بتا دیا کہ مقتدی کو امام کی قراءت کفایت کر جاتی ہے۔