السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اس ضمن میں جمہور محدیثین کی رائے کیا ہے؟
کیا وہ امام بخاری رح کی رائے کی متابعت کرتے ہیں یا امام مسلم رح کی ؟
صحیح بخاری کی احا دیث امام بخاری کی شرط پر صحیح ہیں، صحیح مسلم کی احادیث کم از کم امام مسلم کی شرط پر صحیح ہیں، صحیح دونوں ہیں، صحیح بخاری کی صحت کا درجہ صحیح مسلم کی صحت زیادہ ہے، یہ جہمہور محدثین کا مؤقف ہے!
امام بخاری(رحمه اللہ) اور امام مسلم(رحمه اللہ) کا جو اصول آپ نے بیان کیا ہے اسے کس نے لکھا ہے؟ بعض کا کہنا ہے کہ یہ اصول خودساختہ ہے-
بات سمجھ نہیں، نہیں آئی!
صحت حدیث کے لیئے امام مسلم کی بات ہی کافی ہے، کہ لقا کا ممکن ہونا کفایت کرتا ہے، لیکن امام بخاری کا اپنی کتاب کے لیئے لقا کا ثابت ہونا، شرط قرار دینا، ان کی اضافی شرط ہے! اور کوئی شخص اپنی کتاب کے لیئے ایسی شرط اختیار کرنا چاہئے تو کر سکتا ہے، جیسے کہ کوئی محدث اپنی کتاب میں احادیث درج کرنے کے لئے یہ شرط رکھے کہ وہ انہیں احادیث کو درج کرے کا جس میں کا نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سماع ہو گا، مشاہدہ نہیں! تو یہ اس کی مرضی ہے!
مسئلہ اس صورت میں ہوگا، کہ جب کوئی اپنی اس شرط کے علاوہ دیگر احادیث کی صحت کا انکار کرے!
امام بخاری رحمہ اللّٰہ نے صحیح بخاری میں مدلسین کی روایات بھی لائی ہے۔ بخاری میں غیر مدلس کی شرط نہیں ہے۔
جہاں امام بخاری نے مدلسین سے روایت کی ہے، یا تو تو ان کی تدلیس کا کے رفع ہونے کی صورت میں کی ہے، یعنی یا تو مطابقت ثابت ہے، یا کسی دوسری روایت سے تحدیث!