• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سند کی تصدیق

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
محترم شیخ @اسحاق سلفی صاحب!
سائل کا کہنا ہے کہ اُسے اس حدیث کی "سندکی تصدیق " درکار ہے۔
حَدَّثَنَا سَلَمَةُ بْنُ شَبِيبٍ قَالَ: حَدَّثَنَا المُقْرِئُ، عَنْ حَيْوَةَ بْنِ شُرَيْحٍ، عَنْ بَكْرِ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ مِشْرَحِ بْنِ هَاعَانَ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَوْ كَانَ نَبِيٌّ بَعْدِي لَكَانَ عُمَرَ بْنَ الخَطَّابِ»[سنن الترمذي ت شاكر 5/ 619 رقم 3686]

ویسے اپنے طور پر اُسے جواب دیا تھا کہ:
"راویوں پر جرح و تعدیل کے بعد ہی کسی حدیث پر حکم لگایا جاتا ہے۔۔جیسا کہ علامہ البانی رحمہ اللہ نے اسے حسن کہا ہے۔"

جزاک اللہ خیرا واحسن الجزاء
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,567
پوائنٹ
791
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
محترم شیخ @اسحاق سلفی صاحب!
سائل کا کہنا ہے کہ اُسے اس حدیث کی "سندکی تصدیق " درکار ہے۔
حَدَّثَنَا سَلَمَةُ بْنُ شَبِيبٍ قَالَ: حَدَّثَنَا المُقْرِئُ، عَنْ حَيْوَةَ بْنِ شُرَيْحٍ، عَنْ بَكْرِ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ مِشْرَحِ بْنِ هَاعَانَ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لَوْ كَانَ نَبِيٌّ بَعْدِي لَكَانَ عُمَرَ بْنَ الخَطَّابِ»[سنن الترمذي ت شاكر 5/ 619 رقم 3686]

ویسے اپنے طور پر اُسے جواب دیا تھا کہ:
"راویوں پر جرح و تعدیل کے بعد ہی کسی حدیث پر حکم لگایا جاتا ہے۔۔جیسا کہ علامہ البانی رحمہ اللہ نے اسے حسن کہا ہے۔"
جزاک اللہ خیرا واحسن الجزاء
بسم اللہ الرحمن الرحیم
سنن الترمذی
باب في مناقب عمر بن الخطاب رضى الله عنه
باب: عمر بن خطاب رضی الله عنہ کے مناقب کا بیان
حدثنا سلمة بن شبيب حدثنا المقرئ عن حيوة بن شريح عن بكر بن عمرو عن مشرح بن هاعان عن عقبة بن عامر قال:‏‏‏‏ قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:‏‏‏‏ " لو كان بعدي نبي لكان عمر بن الخطاب ". قال:‏‏‏‏ هذا حسن غريب
ترجمہ ::
عقبہ بن عامر رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر میرے بعد کوئی نبی ہوتا تو وہ عمر بن خطاب ہوتے“ ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن غریب ہے،
(سنن الترمذی ،حدیث نمبر: 3686 )
اور (قال الشيخ الألباني: حسن، سلسلۃالصحيحة (327))
اور امام احمد بن حنبل نے اسے مسند احمد (17405 )میں روایت کیا ہے
مسند کی تحقیق و تخریج میں علامہ شعیب الارنؤط لکھتے ہیں :
کہ اس کی سند حسن ہے :
(( إسناده حسن. أبو عبد الرحمن: هو عبد الله بن يزيد المقرئ، وحيوة: هو ابن شريح الحضرمي، وهما ثقتان، وبكر بن عمرو- وهو المعافري- ومشرح بن هاعان، كلاهما حسن الحديث
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
اور سنن الترمذی کے انگلش ترجمہ والے ایڈیشن میں شیخ مکرم حافظ زبیر علی زئی نے بھی اسے ’’ حسن ‘‘ کا درجہ دیا ہے ؛

ــــــــــــــــــــــــــ
وضاحت: ۱؎ : اس حدیث سے جہاں یہ ثابت ہوتا ہے کہ عمر رضی الله عنہ نہایت فہم و فراست اور الٰہی الہام سے بہرہ ور ہیں وہاں یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ نبی مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کوئی نبی نہیں ہو گا، ورنہ کسی اور سے پہلے عمر ہی ہوتے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

لكان عمر 33.jpg
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,567
پوائنٹ
791
ویسے اپنے طور پر اُسے جواب دیا تھا کہ:
"راویوں پر جرح و تعدیل کے بعد ہی کسی حدیث پر حکم لگایا جاتا ہے۔۔جیسا کہ علامہ البانی رحمہ اللہ نے اسے حسن کہا ہے۔"
اس حدیث شریف نبی اکرمﷺ کے الفاظ ہیں :
لو كان بعدي نبي لكان عمر ۔۔
”اگر میرے بعد کوئی نبی ہوتا تو وہ عمر بن خطاب ہوتے۔
یہاں حرف ’’ لو ‘‘ جو اردو میں (اگر ) کے معنی میں ہے ،عربی میں اسے حرف شرط کہتےہیں ،

معجم اللغة العربية المعاصرة ‘‘ میں ہے :
حرف شرط غير جازم يفيد التعليق في الماضي أو المستقبل، يُستعمل في الامتناع أو في غير الإمكان، أي: امتناع الجواب لامتناع الشرط "
لو كنتُ غنيًّا لتصدَّقت بنصف مالي- {وَلَوْ شَاءَ اللهُ لَذَهَبَ بِسَمْعِهِمْ}
مطلب یہ کہ ۔۔لو ۔۔نا ممکن الحصول ،غیر ممکن بتانے کیلئے استعمال ہوتا ہے
یعنی یہ بات ناممکن ہے کہ میرے بعد کوئی نبی آئے ،اور چونکہ یہ بات نا ممکن ہے اسلئے جناب عمر کا نبی بننا بھی ممکن نہیں
ہاں اگر میرے بعد نبوت کسی اور ملنا ممکن ہوتی تو سیدنا عمر اس کے حق دار ہوتے
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
سائل کی طرف سے:
جزاكم الله خيرا كثيرا في الدنيا والآخرة
 
Top