عبد الرشید
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 5,401
- ری ایکشن اسکور
- 9,990
- پوائنٹ
- 667
سنن متروکہ
اصطلاحاً سنت اسے کہتے ہیں جس کے کرنے پر ثواب ملے اور نہ کرنے پر گناہ نہ ہو۔پھر سنت کی دو قسمیں ہیں۔سنت عبادت اور سنت عادت۔سنت عبادت وه سنتیں ہیں جن کا تعلق عبادات سے ہے اور جنہیں ثواب حاصل کرنے کے لیے کیا جاتا ہے اور نبی کریم ﷺ بھی اسی لیے کرتے تھے مثلاً نماز، روزے، زکاۃ، صدقے، حج، والدین کے ساتھ حسن سلوک وغیرہ کی سنتیں۔اور سنت عادت وہ سنتیں ہیں جو نبی کریم ﷺ کے وہ افعال تھے جو آپ کا مزاج اور آپ کی عادت تھے مثلاً کھانے پینے اور لباس وغیرہ کی سنتیں۔ ان میں آپ ﷺ کا عمومی عمل آپ کے پاکیزہ مزاج کی وجہ سے تھا۔ ان پر اس وجہ سے عمل کرنا کہ یہ آپ ﷺ کی پسند اور طریقہ تھا۔فرائض اور واجبات کے ترک پر گناہ ہوتا ہے سنت کے ترک پر نہیں ہوتا۔ البتہ بعض علماء یہ کہتے ہیں کہ مستقل سنت چھوڑنے والا خلاف مروت کام کرتا ہے اور یہ شفاعت سے محرومی کا سبب ہے۔مسلمانوں کےموجودہ حالات پر نگاہ ڈالی تو معلوم ہے کہ بہت ساری سنتیں آج مسلمانوں نے چھوڑرکھی ہیں بعض تو ان سنتوں سے بالکل ناواقف ہیں اوربعض ان سنتوں سے واقف تو ہیں لیکن ان پر عمل کرنے والےکو بے وقوف بےسمجھتے ہیں زیرنظر کتاب ’’سنن متروکہ ‘‘ کی تصنیف ہے ۔ صاحب کتاب نے اس کتاب میں رسول اللہ اکرم ﷺ سے مروی احادیث کی روشنی میں ایسی سنتوں کو بیان کیا ہے کہ جن کو عموماً بھلادیا گیا ہے ۔آج ضرورت ہے کہ ان چھوڑی ہوئی سنتوں کو زندہ کیا جائے اور یہ سنتیں اس وقت تک زندہ نہ ہوں گی جب تک ان متروکہ سنن پر عمل نہ کیا جائے اوراپنی عملی زندگی میں اس کو نافذ نہ کیا جائے ۔ فاضل مرتب اس کتاب کے علاوہ درجن سے زائد کتب کے مترجم ،مصنف ومرتب ہیں اللہ تعالیٰ فاضل مرتب کی تمام تحقیقی وتصنیفی اور تبلیغی خدمات کو قبول فرمائے ۔(آمین)(م۔ا)