• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سنن نسائی جلد نمبر 1۔حکم الحدیث علامہ محمد ناصر الدين البانی۔

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
سنن نسائی. کتاب الطہارتہ.
پاکی کا بیان.
باب:اللہ عزوجل کے فرمان.
شیخ امام عالم حافظ ابو عبدالرحمن احمد بن شعیب بن علی بن بحر نسائی رح نے کہا کہ تفسیر اللہ جل جلالہ کے اس قول کی کہ؛: تم جب نماز کے لیے اٹھو تو اپنے چہرے دھو لیا کرو اور کہنیوں تک اپنے ہاتھ"
حدیث نمبر 1.
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی بیدار ہو تو وہ اپنے ہاتھ کو اپنے وضو کے پانی میں نہ ڈالے حتی کہ وہ اسے تین بار دهو لے، کیونکہ تم میں سے کوئی نہیں جانتا کہ اس کے ہاتھ نے(جسم کے کس حصے پر) رات بسر کی.
حکم الحدیث: (صحیح)
تخریج مسلم.
باب نمبر 2.
باب السواک اذا قام من الیل.
2. رات کو اٹھ کر مسواک کرنا.
سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم جب رات کو اٹھتے تو مسواک سے اپنا منہ صاف کرتے تھے-
حکم الحدیث (صحیح)
تخریج بخاری و مسلم، ابو داؤد، ابن ماجہ، نسائی، انظر تحفتہ اشراف.

باب نمبر 3.کیف یستاک.
3.مسواک کرنے کا طریقہ.
سیدنا ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ نے بیان فرمایا:کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ و سلم مسواک کر رہے تھے، مسواک کا کنارہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم کی زبان پر تھا اور آپ صلی اللہ علیہ و سلم"عاعا"کر رہے تھے-
حکم الحدیث (صحیح)
تخریج الحدیث:بخاری و مسلم و ابو داؤد، انظر تحفتہ الاشراف.
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
باب نمبر 4.هل یستاک الامام بحضرتہ رعیته.
کیا امام اپنی رعیت کے سامنے مسواک کر سکتا ہے-
4. سیدنا ابو موسیٰ نے بیان کیا میں اشعر قبیلے کے دو آدمیوں کے ساتھ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کی خدمت میں حاضر ہوا-
ان میں سے ایک میری دائیں جانب تھا اور ایک میری بائیں جانب تھا جبکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم مسواک کر رہے تھے، پس وہ دونوں (آپ سے) عمل (کسی علاقے کی ذمہ داری) کی درخواست کر رہے تھے، میں نے عرض کیا:اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق کے ساتھ نبی مبعوث فرمایا:انہوں نے اپنے دل کی بات مجھے نہیں بتائی اور نہ ہی میں جان سکا کہ وہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم سے کسی عمل کی درخواست کریں گے گویا کہ میں آپ صلی اللہ علیہ و سلم کی مسواک کی طرف دیکھ رہا ہوں کہ وہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم کے ہونٹوں کے نیچے اور وہ (ہونٹ) اوپر کو الٹا ہوا ہے، آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا:بے شک ہم نے (طلب کرنے پر عمل) نہیں (دیتے)-"یا فرمایا ہم طلب کرنے والے کو عمل پر مقرر نہیں کرتے، لیکن ابو موسیٰ تم (بطور عامل/گورنر) جاو-"
پس آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے انہیں یمن کی طرف عامل بنا کر بھیجا، پھر معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کو ان کے پیچھے بھیجا.
حکم الحدیث (صحیح)
تخریج الحدیث:بخاری و مسلم و ابو داؤد، انظر تحفتہ الاشراف.
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
باب نمبر 5.الترغیب فی السواک.
مسواک کی ترغیب.
5.اخبرنا حمید بن مسعدتہ و محمد بن عبد الاعلی عن یزید وهو ابن زریع قال حدثنی عبدالرحمن بن ابی عتیق قال حدثنی آبی قال سمعت عاءشتہ رضی اللہ عنہا عن النبی صلی اللہ علیہ و سلم قال السواک مطهرتہ للفم مرضات للرب.
سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہ نے نبی کریم ص سے روایت کیا آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا:"مسواک منہ کی صفائی، رب کی رضامندی کا ذریعہ ہے-".
حکم الحدیث (صحیح)
تخریج الحدیث نسائی ج1 ص47.

6.باب الاکثار فی السواک
کثرت سے مسواک کرنا.
اخبرنا حمید بن مسعدتہ و عمران بن موسیٰ قال حدثنا عبد الوارث قال حدثنا شعیب بن الحباب عن انس بن مالک رضی اللہ عنہ قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم قد اکثرت علیکم فی السواک.
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا:میں نے مسواک کے بارے میں تمہیں بہت زیادہ حکم فرمایا-"
حکم الحدیث (صحیح)
تخریج الحدیث (بخاری الحدیث نمبر^^^))
7.باب الرخصة فى السواك بالعشى للصائم.
روزہ دار پچھلے پہر مسواک کر سکتا ہے.
أخبرنا قتيبة بن سعيد عن مالك عن أبي الزناد عن الا عرج عن ابی هريرة رضي الله عنه أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال لو لا أن اشق على امتى لامر تهم بالسواك عند كل صلاة.
حكم الحديث (صحيح)
تخرج الحديث [بخاری شریف ]سنن نسائی ص48.ج1.
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا:اگر میں اپنی امت پر مشکل نہ جانتا تو میں انہیں ہر نماز کے وقت مسواک کرنے کا حکم دیتا.
8.باب السواک فی کل حین.
ہر وقت مسواک کرنا.
8.اخبرنا علی بن خشرم قال حدثنا عیسی و هو ابن یونس عن مسعر عن المقدام و هو ابن شریح عن أبيه قال قلت لعائشة بائ شئ کان یبداء النبی صلى الله عليه وسلم إذا دخل بيته قالت بالسواك.
حکم الحديث (صحيح)
تخرج الحديث [مسلم. أبو داود. ابن ماجه. انظر تحفة الأشراف.
شریح نے بیان کیا ہے: میں نے سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہ سے کہا: جب نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم اپنے گھر تشریف لاتے تو سب سے پہلے کون سا کام کرتے تھے؟ انہوں نے فرمایا مسواک.
9.باب ذکرِ الفطرة الاختتان.
ذكر فطرت ختنہ کرانا.
یعنی ختنہ کرانا امور فطرت میں سے ہے.
أخبرنا الحارث بن مسکین قراءة عليه و أنا اسمع عن ابن وهب عن یونس عن ابن شہاب عن سعید بن المسيب عن ابی هريرة رضي الله عنه عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال الفطرة خمساالاختتان والاستحداد و قص الشارب و تقلیم الاظفار و نتف الابط.
حکم الحديث (صحيح)
تخرج الحديث [مسلم. انظر تحفتہ الأشراف.
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم سے روایت کیا ہے آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا:پانچ چیزیں فطرت سے ہیں ختنہ کرانا، زیر ناف بال مونڈنا، مونچھیں کترنا، ناخن تراشنا اور بغل کے بال اکھاڑنا-"

10.باب تقلیم الاظفار.
ناخن تراشنا.
أخبرنا محمد بن عبد الأعلى قال حدثنا المعتمر قال سمعت معمرا عن الزهري عن سعید بن المسبب عن ابی هريرة قص الشارب و نتف الابط و تقلیم الاظفار والاستحداد والختان.
حکم الحديث (صحيح)
تخرج الحديث [ترمذی شریف. انظر سنن النسائی ص49.ج1]
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا:پانچ چیزیں فطرت سے ہیں:مونچھیں کترنا، بغل کے بال اکھاڑنا، ناخن تراشنا، زیر ناف بال مونڈهنا اور ختنہ کرانا.

11.باب نتف الابط.
بغل کے بال اکھاڑنا.
أخبرنا محمد بن عبد الله بن یزید قال حدثنا سفیان عن الزهري عن سعيد بن المسبب عن ابی هريرة رضي الله عنه عن النبي صلى الله عليه وسلم قال خمس من الفطرة الختان و حلق العانتہ و نتف الابط و تقلیم الاظفار و اخذ الشارب.
حکم الحديث (صحيح)
تخرج الحديث [بخاری شریف. مسلم. أبو داود. ابن ماجه. انظر تحفتہ الاشراف.سنن نسائی ج1. ص49.
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا پانچ چیزیں فطرت سے ہیں، ختنہ کرانا، زیر ناف مونڈنا، بغل کے بال اکھاڑنا، ناخن تراشنا اور مونچھیں کترنا-".

12.باب حلق العانة
زیرِ ناف بال مونڈنا.
أخبرنا الحارث بن مسکین قراءة عليه و انا اسمع عن ابن وهب عن حنظلة بن ابی سفیان عن نافع عن ابن عمر رضي الله عنه أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال الفطرة قص الاظفار و أخذالشارب و حلق العانة.
حکم الحديث (صحيح)
تخرج الحديث [بخاری شریف .انظر تحفتہ الاشراف. سنن نسائی ایضاً.
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا ناخن تراشنا مونچھیں کترنا اور زیر ناف بال مونڈنا فطرت ہے-"
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
13.باب قص الشارب.
مونچھیں کرنا.
أخبرنا على بن حجر قال انبانا عبيدة بن حميد عن يوسف بن صهيب عن حبیب بن یسار عن زید بن ارقم قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم من لم یاخذ شاربه فليس منا.
حکم الحديث [صحيح]
تخرج الحديث [ترمذی. نسائی. انظر تحفةالاشراق]
سیدنا زید بن ارقم رضی اللہ عنہ نے بیان کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا جو شخص اپنی مونچھیں نہ کترے وہ ہم میں سے نہیں.

14.باب التوقيت فی ذلك.
ان امور میں تعیین وقت.
أخبرنا قتيبة قال حدثنا جعفر هو ابن سلیمان عن ابی عمران الجوانی عن انس بن مالک قال وقت لنا رسول الله صلى الله عليه وسلم فى قص الشارب و تقلیم الاظفار و حلق العانة و نتف الابط ان لا نترك اکثر من اربعین یوماً و قال مرة أخرى اربعین ليلة.
حکم الحديث [صحيح]
تخرج الحديث [مسلم، أبو داود، ترمذی. ابن ماجہ، تحفة الاشراف.
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے مونچھیں کترنے، ناخن تراشنے، زیر ناف، بال مونڈنے اور بغل کے بال اکھاڑنے کے بارے میں ہمارے لیے وقت کا تعین فرمایا کہ ہم چالیس دن سے زیادہ نہ چھوڑیں-م

15.باب: احفاء الشارب و إعفاء اللحی.
مونچھیں کترنا اور ڈاڑھی بڑھانا.
أخبرنا عن عبیداللہ بن سعيد قال حدثنا یحییٰ هو ابن سعید عن عبیداللہ اخبرنی نافع عن ابن عمر رضی اللہ عنہ عن النبی صلی الله عليه وسلم قال احفوا الشوارب و اعفوا للحی.
حکم الحديث [صحيح]
تخریج الحديث [مسلم. نسائی. انظر تحفةالاشراق]
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم سے روایت کیا آپ نے فرمایا مونچھیں کراؤ اور داڑھیاں بڑھاؤ.
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
21.باب الامر باستقبال المشرق والمغرب عند الحاجة.
قضائے حاجت کے وقت مشرق و مغرب کی طرف رخ کرنے کا حکم.
سیدنا ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ نے بیان فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی بول و براز کے لیے آئے تو وہ قبلہ کی طرف رخ نہ کرے، بلکہ مشرق یا مغرب کی طرف رخ کرے.
حکم الحديث (صحيح)
تخرج الحديث [تقدم (الحديث 21)]

22.باب الرخصة فی ذلك فی البيوت.
گھروں میں اس کی اجازت ہے.
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا:میں اپنے گھر کی چھت پر چڑھا تو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کو قضائے حاجت کے لیے بیت المقدس کی طرف رخ کئے ہوئے دو اینٹوں پر بیٹھے ہوئے دیکھا.
حکم الحدیث [صحیح]
تخرج الحديث [بخاری. مسلم. أبو داود. ترمذی. ابن ماجہ، انظر تحفتہ الاشراف]

23.باب النهی عن مس الذکر باليمين عند الحاجة.
قضائے حاجت کے وقت شرم گاہ کو دایاں ہاتھ لگانے کی ممانعت.
سیدنا ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی پیشاب کرے تو وہ اپنے دائیں ہاتھ سے شرم گاہ کو نہ پکڑے.
حکم الحديث [صحيح]
تخرج الحديث [بخاری. مسلم. أبو داود. ترمذی. ابن ماجہ، انظر تحفتہ الاشراف.
سیدنا ابو قتادہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی بیت الخلاء میں جائے تو وہ اپنا دایاں ہاتھ شرم گاہ کو نہ لگائے-"
حکم الحديث [صحيح]
تخرج الحديث [تقدم (الحديث)]

24.باب الرخصة فی البول فی الصحراء قائماً.
صحراء میں کھڑے ہو کر پیشاب کرنے کی رخصت.
سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم لوگوں کے کوڑے کرکٹ کے ڈھیر پر تشریف لائے تو آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے کھڑے ہو کر پیشاب کیا.
حکم الحديث [صحيح]
تخرج الحديث[تقدم (الحديث 18)]
أبو وائل سے روایت ہے کہ سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم لوگوں کے کوڑے کرکٹ کے ڈھیر پر تشریف لائے تو آپ ص کھڑے ہو کر پیشاب کیا.
حکم الحديث [تقدم (الحديث 18)]
سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم چل کر لوگوں کے کوڑے کرکٹ کے ڈھیر کی طرف تشریف لے گئے اور آپ ص نے کھڑے ہو کر پیشاب کیا-سلیمان نے اپنی روایت میں بیان کیا:آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے اپنے موزوں پر مسح کیا جبکہ منصور نے مسح کا ذکر نہیں کیا.
حکم الحدیث [صحیح]
تخریج الحديث [تقدم (ایضا)]

25 باب البول فی البیت جالساً.
گھر میں بیٹھ کر پیشاب کرنا.
سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: جو تمہیں یہ بتائے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے کھڑے ہو کر پیشاب کیا ہے تو اس کی تصدیق نہ کرو-آپ صلی اللہ علیہ و سلم تو بیٹهہ کر ہی پیشاب کرتے تھے-
حکم الحديث [صحيح]
تخریج الحديث [ترمذی ،ابن ماجہ، انظر تحفتہ الاشراف]
26.باب البول الی سترة یستترها .
کسی چیز کی اوٹ میں پیشاب کرنا-
عبدالرحمن بن حسنہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم ہمارے ہاں تشریف لائے جبکہ چمڑے کی ڈھال جیسی کوئی چیز آپ صلی اللہ علیہ و سلم کے ہاتھ میں تھی پس آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے اسے رکھا پھر اس کے پیچھے بیٹھ کر اس کی طرف رخ کر کے پیشاب کیا، تو لوگوں میں سے کسی نے کہا: دیکھو وہ اسی طرح پیشاب کر رہے ہیں جس طرح عورت پیشاب کرتی ہے پس آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے اس کی بات سن لی تو فرمایا: کیا بنی اسرائیل کے صاحب کے ساتھ جو ہوا اس کے متعلق تجھے معلوم نہیں؟ جب ان کو پیشاب وغیرہ لگ جاتا تھا تو وہ قینچیوں کے ساتھ اسے کتر ڈالتے تھے، پس ان کے صاحب نے انہیں منع کیا تو اسے قبر میں عذاب دیا گیا-"
حکم الحديث [صحيح]
تخریج الحديث [ابو داؤد، ابن ماجہ، انظر تحفتہ الاشراف]
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
27.باب التنزه عن البول.
پیشاب. سے بچنا.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم دو قبروں کے پاس سے گزرے تو فرمایا ان دونوں کو عذاب دیا جا رہا ہے اور انہیں کسی کبیرہ گناہ کی وجہ سے عذاب نہیں دیا جا رہا، یہ شخص تو وہ پیشاب سے نہیں بچتا تھا جبکہ یہ شخص چغل خور تھا-"
پھر آپ ص نے کھجور کی تازہ شاخ منگوائی اس کے دو حصے کئے اور ایک کو اس قبر پر گاڑ دیا اور ایک کو دوسری قبر پر اور فرمایا-" ہو سکتا ہے کہ ان کے خشک ہونے تک ان سے عذاب ہلکا کر دیا جائے-"
حکم الحديث [صحيح]
تخریج الحديث [بخاری، مسلم، ابو داؤد، ترمذی، ابن ماجہ، انظر تحفتہ الاشراف]

28.باب البول فی الإناء
برتن میں پیشاب کرنا.
سیدہ امیمہ بنت رقیقہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا:نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کا کھجور کی لکڑی کا ایک پیالہ تھا آپ اسے چار پائی کے نیچے رکھتے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ و سلم اس میں پیشاب کرتے تھے-
حکم الحديث [صحيح]
تخریج الحديث [ابو داؤد، انظر تحفتہ الاشراف.

29.باب البول فی الطست.
طشت میں پیشاب کرنا.
سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا وہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے سیدنا علی رضی اللہ عنہ کو جانشین بنایا آپ ص نے طشت منگوایا تا کہ اس میں پیشاب کریں پس آپ صلی اللہ علیہ و سلم کا جسم لچک گیا اور مجھے معلوم نہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے کسے جانشین بنایا؟ .
حکم الحديث [صحيح]
تخریج الحديث [بخاری، مسلم، ترمذی، نسائی، ابن ماجہ، انظر تحفتہ الاشراف.

30. باب کراهیة البول فی الحجر.
سوراخ میں پیشاب کرنے کی کراہیت.
سیدنا عبداللہ بن سرجس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم سے روایت ہے کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی کسی سوراخ میں پیشاب نہ کرے-"
انہوں نے قتادہ رح سے کہا سوراخ میں پیشاب کرنے کی وجہ کراہت کیا ہے؟ انہوں نے فرمایا کہا جاتا ہے کہ وہ جنوں کا مسکن ہے.
حکم الحدیث [ضعیف]
تخریج الحديث [ابو داؤد، انظر تحفتہ الاشراف 5322]
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
31. باب النهی عن البول فی الماء الراکید.
ٹھہرے پانی میں پیشاب کرنے کی ممانعت.
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم سے روایت کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے ٹھہرے ہوئے پانی میں پیشاب کرنے سے منع فرمایا ہے-
حکم الحديث [صحيح]
تخریح الحديث [مسلم. ابن ماجہ، انظر إلى تحفتہ الاشراف.

32.باب کراهیةالبول فی المستحم-
غسل خانے میں پیشاب کرنے کی کراہیت.
سیدنا عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ و سلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا تم میں سے کوئی اپنے غسل خانے میں پیشاب نہ کرے کیونکہ عام طور پر وسواس اسی سے پیدا ہوتا ہے-"
حکم الحديث [صحيح]
تخریح الحديث [أبو داود. ترمذی. ابن ماجہ]

33.باب السلام علی من یبول .
جو شخص پیشاب کر ہو اسے سلام کہنا.
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ نے بیان فرمایا کہ ایک آدمی نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کے پاس سے گزرا جبکہ آپ ص پیشاب کر رہے تھے پس اس نے آپ ص کو سلام کیا تو آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے اسے جواب نہ دیا-
حکم الحديث [صحيح]
تخریح الحديث [مسلم. ابو داؤد، ترمذی، ابن ماجہ، انظر الى تحفتہ لاشراف.

34. باب رد السلام بعد الوضوء.
وضو کرنے کے بعد سلام کا جواب دینا.
سیدنا مہاجر بن قنفد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کو سلام کہا جبکہ آپ ص پیشاب کر رہے تھے تو آپ نے (اسے) سلام کا جواب نہ دیا حتی کہ آپ ص نے وضو کیا پس جب وضو کیا تو اس کے سلام کا جواب دیا-
حکم الحديث [صحيح]
تخریح الحديث [أبو داود. ابن ماجه. انظر إلى تحفتہ الاشراف.
35.باب النهی عن الاستطابة بالعظم.
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے منع فرمایا کہ تم میں سے کوئی ہڈی یا لید سے یا گوبر سے استنجاء نہ کرے-
حکم الحديث [صحيح]
تخریج الحديث [نسائی. انظر إلى تحفتہ الاشراف.

36.باب النهی عن الاستطابة بالروث.
لید یا گوبر سے استنجاء کرنے کی ممانعت.
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی الله عليه وسلم سے روایت کیا آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا میں تمہارے لیے والد کی مانند ہوں تمہیں سکھاتا ہوں، جب تم میں سے کوئی بیت الخلا جائے تو قبلہ کی طرف رخ نہ کرے نہ پیٹھ اور نہ ہی دائیں ہاتھ سے استنجاء کرے-"
اور آپ ص نے تین پتھروں سے استنجاء کرنے کا حکم فرمایا اور لید یا گوبر اور بوسیدہ ہڈی سے منع فرمایا.
حکم الحديث [حسن، صحيح]
تخريج الأحاديث [أبو داود. ابن ماجه. انظر الى تحفتہ الاشراف.

37.باب النهی عن الاکتفاء فی الاستطابة من ظلاتة احجار.
تین سے کم ڈھیلوں یا پتھروں سے استنجاء کرنے کی ممانعت.
سیدنا سلمان رضی اللہ عنہ نے بیان کیا ایک آدمی نے ان سے کہا تمہارے صاحب رسول اللہ ص بول و براز کرنے کی بھی تعلیم دیتے ہیں.
انہوں نے فرمایا ہاں آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے ہمیں منع فرمایا ہے کہ ہم بول و براز کے وقت قبلہ رخ کریں یا اپنے دائیں ہاتھ سے استنجاء کریں یا ہم تین سے کم پتھروں سے استنجاء کریں.
حکم الحديث [صحيح]
تخریج الحديث [مسلم. أبو داود. ترمذی. نسائی. ابن ماجہ، انظر تحفتہ الاشراف.

38.باب الرخصة فی الاستطابتہ بحجرین.
دو پتھروں سے استنجاء کرنے کی ممانعت.
سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ و سلم بول و براز کے لیے تشریف لائے، آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے مجھے حکم فرمایا کہ میں آپ صلی اللہ علیہ و سلم کے پاس تین پتھر لاؤں، پس میں نے دو پتھر پائے اور تیسرا تلاش کیا لیکن میں نے وہ نہ پایا، میں نے لید یا گوبر کا ٹکڑا لے لیا، پھر میں نے انہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کی خدمت میں پیش کیا، ،تو آپ صلى الله عليه وسلم نے دو پتھر لئے اور گوبر کا ٹکڑا پھینک دیا اور فرمایا یہ گندگی ہے-"
ابو عبد الرحمن (أمام نسائی) نے فرمایا "الرکس" سے جنوں کا کھانا مراد ہے
حکم الحدیث [صحیح]
تخریج الحديث [بخاری، ابن ماجہ، انظر تحفتہ الاشراف.

39. باب الرخصة فی الاستطابة بحجر واحد.
ایک پتھر سے استنجاء کرنے کی رخصت.
سیدنا سلمہ بن قیس رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ ص روایت کیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا"جب تم ڈھیلوں سے استنجاء کرو تو طاق عدد میں ڈھیلے استعمال کرو-"
حکم الحديث [صحيح]
تخريج الحديث [ترمذی. نسائی. ابن ماجہ، انظر تحفة الاشراف.

40.باب الاجتزاء فی الاستطابة بالحجارة دون غيرها.
صرف ڈھیلوں سے استنجاء کرنے کی رخصت.
سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا جب تم میں سے کوئی بول و براز کے لیے جائے تو وہ اپنے ساتھ تین پتھر لے جائے اور ان کے ساتھ استنجاء کرے، کیونکہ یہ اس کو کفایت کر جائیں گے-"
حکم الحديث [صحيح]
تخريج الحديث [أبو داود. انظر تحفة الاشراف.
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
ه41.باب الاستنجاء بالماء.
پانی کے ساتھ استنجاء کرنا.
45.سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم جب بیت الخلاء میں جاتے تو میں اور مجھ جیسا ایک لڑکا میرے ساتھ پانی کا برتن اٹھا کر چلتے پس آپ صلی اللہ علیہ و سلم پانی کے ساتھ استنجا کرتے.
حکم الحديث [صحيح]
تخریج الحديث [بخاری، مسلم، ابو داؤد، انظر تحفتہ الاشراف.
46.سیدہ عائشة رضى الله عنه سے روایت ہے کہ انہوں نے فرمایا تم اپنے شوہروں سے کہو کہ وہ پانی کے ساتھ استنجا کرتے ہوئے مجھے ان سے حیا آتی ہے، بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم ایسے ہی کیا کرتے تھے-
حکم الحديث [صحيح]
تخریج الحديث [ترمذی، انظر تحفةالاشراف.
42.باب النهی عن الاستنجاء بالیمین.
دائیں ہاتھ سے استنجا کرنے کی ممانعت.
47.سیدنا ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا جب تم میں سے کوئی مشروب پیے تو وہ برتن میں سانس نہ لے اور جب وہ بیت الخلاء آئے تو دائیں ہاتھ سے شرم گاہ کو نہ چھوئے نہ اس کے ساتھ دھوئے.
حکم الحديث [صحيح]
تخریج الحديث [تقدم (الحديث)]
48.ابو قتادة رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے برتن میں سانس لینے، دائیں ہاتھ سے شرم گاہ کو چھونے اور دائیں ہاتھ سے استنجا کرنے سے منع فرمایا ہے-
حکم الحديث [صحيح]
تخریج الحديث [نسائی]
49.سیدنا سلمان رضی اللہ عنہ نے بیان فرمایا مشرکوں نے کہا: ہم دیکھتے ہیں کہ تمہارے صاحب (رسول اللہ ص) تمہیں بول و براز کی بھی تعلیم دیتے ہیں، انہوں نے فرمایا: ہاں آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے ہمیں منع فرمایا کہ ہم میں سے کوئی دائیں ہاتھ سے استنجا کرے اور قبلہ کی طرف رخ کرے اور فرمایا تم میں سے کوئی تین سے کم پتھروں سے استنجا نہ کرے-"
43.باب الوضوء بماء الثلج.
برف کے پانی کے ساتھ وضو کرنا.
50. سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے وضو فرمایا پس جب آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے استنجا کیا تو ہاتھ کو زمین پر رگڑا.
حکم الحديث [صحيح]
تخریج الحديث [نسائی. انظر تحفتہ الاشراف.
51. سیدنا جریر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا میں نبی صلی الله عليه وسلم کے ساتھ تھا پس آپ صلی اللہ علیہ و سلم بیت الخلا آئے قضائے حاجت سے فارغ ہوئے تو فرمایا جریر پانی لاؤ-"پس میں آپ ص کی خدمت میں پانی لایا تو آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے پانی کے ساتھ استنجا کیا اور ہاتھ کو زمین پر رگڑا-امام نسائی کہتے ہیں یہ حدیث شریک کی حدیث سے زیادہ صحیح ہے-
حکم الحديث [صحيح]
تخریج الحديث [ابن ماجہ، انظر تحفتہ الاشراف.

44.باب التوقيت فی الماء.
پانی کا تعین کرنا.
52.سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم سے اس پانی کے متعلق دریافت کیا گیا جہاں جانور اور درندے آتے جاتے ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا جب پانی دو مٹکے ہو تو وہ ناپاک نہیں ہوتا.
حکم الحدیث [صحیح]
تخریج الحديث [أبو، انظر تحفتہ الاشراف.
45.باب ترك التوقيت فی الماء.
پانی میں کوئی حد مقرر نہ ہونا.
53.سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک اعرابی نے مسجد میں پیشاب کر دیا تو کچھ لوگ اس کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا اسے چھوڑ دو تو آپ ص نے پانی کا ڈول منگوا کر اس پر بہا دیا-ابو عبدالرحمن کہتے ہیں یعنی اس کو پیشاب کرنے سے نہ روکو.
حکم الحديث [صحيح]
تخریج الحديث [بخاری، مسلم، نسائی، ابن ماجہ، انظر تحفتہ الاشراف.
54.سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا ایک اعرابی نے مسجد میں پیشاب کر دیا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے پانی کا ڈول لانے کا حکم دیا اور وہ اس پر بہا دیا.
حکم الحدیث [صحیح]
تخریج الحديث [نسائی.بخاری .مسلم]
55. سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک اعرابی مسجد میں آیا تو اس نے پیشاب کر دیا لوگوں نے اسے آواز دی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا اسے چھوڑ دو پس انہوں نے اسے چھوڑ دیا حتی کہ اس نے پیشاب کر لیا پھر آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے پانی کے ڈول کا حکم دیا اور اسے اس پر بہا دیا.
حکم الحدیث [صحیح]
تخریج الحديث [بخاری و مسلم، انظر إلى تحفتہ الاشراف.
56.سیدنا ابو هريرة رضی اللہ عنہ نے فرمایا ایک اعرابی اٹھا تو اس نے مسجد میں پیشاب کر دیا لوگ اسے پکڑنے لگے تو آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا اسے چھوڑ دو اور اس کے پیشاب پر پانی بہا دو، تم آسانی کے لیے پیدا کرنے کے لیے بھیجے گئے ہو اور تم تنگی پیدا کرنے کے لیے نہیں بھیجے گئے.
حکم الحدیث [صحیح]
تخریج الحديث [بخاری و مسلم، نسائی. انظر تحفتہ الاشراف.
 

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
46.باب الماء الدائم.
کھڑا پانی.
57.سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم سے روایت کیا آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا"تم میں سے کوئی کھڑے پانی میں پیشاب نہ کرے پھر وہ اس سے وضو کرے.
حکم الحديث [[صحيح] تخریج الحديث [انفرد به نسائی. انظر تحفتہ الاشراف]
58.سیدنا أبو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا" تم میں سے کوئی کھڑے پانی میں پیشاب نہ کرے پھر وہ اس سے غسل کرے-"
أمام نسائی کہتے ہیں یعقوب اس حدیث کو ایک دینار کے عوض ہی بیان کرتے تھے.
حکم الحدیث [صحیح]
تخریج الحديث [انفرد به نسائی. انظر تحفتہ الاشراف.

47.باب فی الماء البحر.
سمندر کا پانی.
59.سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں ایک آدمی نے نبی صلی اللہ علیہ و سلم سے دریافت کیا تو عرض کیا اللہ کے رسول ص ہم بحری سفر کرتے ہیں اور اپنے ساتھ تھوڑا پانی لے جاتے ہیں اگر ہم اس کے ساتھ وضو کرتے ہیں تو پیاسے رہتے ہیں کیا ہم سمندر کے پانی سے وضو کر لیں؟
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: اس کا پانی پاک کرنے والا ہے اور اس کا مردار حلال ہے-"
حکم الحديث [صحيح]
تخریج الحديث [أبو داود. ترمذی. نسائی, ابن ماجہ,انظر تحفتہ الاشراف.

48.باب الوضوء بالثلج.
برف کے ساتھ وضو کرنا.
60.سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا رسول اللہ ص جب نماز شروع کرتے تو تھوڑی دیر سکوت فرماتے تو میں نے عرض کیا:اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم میرے والدین آپ ص پر قربان ہوں!
آپ ص تکبیر و قرأت کے درمیان اپنے سکوت میں کیا فرماتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا"میں کہتا ہوں اے اللہ میرے اور میری خطاؤں کے درمیان اسی طرح دوری فرما دے جس طرح تونے مشرق مغرب کے درمیان دوری پیدا فرمائی، اے اللہ مجھے خطاؤں سے اسی طرح پاک صاف کر دے جس طرح سفید کپڑا میل سے پاک صاف کر دیا جاتا ہے اے اللہ مجھے میری خطاؤں سے برف پانی اور اولوں کے ساتھ دهو دے-"
حکم الحديث [صحيح]
تخریج الحديث [بخاری، مسلم، ابو داؤد، نسائی، ابن ماجہ، انظر تحفتہ الاشراف]

49.باب الوضوء بماء الثلج.
برف کے پانی کے ساتھ وضو کرنا.
61. أم المؤمنين سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا نبی کریم صل اللہ علیہ و سلم فرمایا کرتے تھے"اے اللہ! میری خطائیں برف اور اولوں کے پانی کے ساتھ دهو دے اور میرے دل کو خطاؤں سے اس طرح صاف کر دے جس طرح سفید کپڑا میل سے صاف کیا جاتا ہے-"
حکم الحديث [صحيح]
تخریج الحديث [انفرد به نسائی. انظر تحفتہ الاشراف.
50.باب الوضوء بماء البرد.
اولوں کے ساتھ وضو کرنا.
62.سیدنا عوف بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں میں نے رسول اللہ صل اللہ علیہ و سلم کو نماز جنازہ پڑھتے ہوئے سنا میں نے آپ صل اللہ علیہ و سلم کی دعا سنی آپ صل اللہ علیہ و سلم فرما رہے تھے:اے اللہ اسے بخش دے اس پر رحم کر اسے عافیت میں رکھ اور اس سے در گزر فرما اس کی با عزت ضیافت فرما اس کی قبر کشادہ فرما اسے پانی برف اور اولوں کے ساتھ غسل دے اسے خطاؤں سے اس طرح صاف کر دے جس طرح سفید کپڑا میل سے صاف کیا جاتا ہے-"
حکم الحديث [صحيح]
تخریج الحديث [مسلم. ترمذی، نسائی ، انظر تحفتہ. الاشراف.

51.باب سوءر الكلب.
کتے کا جهوٹا.
63. سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صل اللہ علیہ و سلم نے فرمایا جب کتا تم میں سے کسی کے برتن میں پی لے تو وہ اس برتن کو سات مرتبہ دھوئے.
حکم الحديث [صحيح]
تخریج الحديث [بخاری، مسلم، ابن ماجہ، انظر تحفتہ الاشراف.
64. سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں رسول اللہ صل اللہ علیہ و سلم نے فرمایا جب کتا تم میں سے کسی کے برتن میں منہ ڈال کر زبان کے کنارے سے پی لے تو اسے سات مرتبہ دھوئے.
حکم الحديث [صحيح]
تخریج الحديث [انفرد به نسائی. انظر تحفتہ الاشراف.
65.سیدنا أبو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صل اللہ علیہ و سلم سے اسی مانند روایت کیا ہے.
حکم الحدیث [صحیح]
تخریج الحديث [انفرد به نسائی. انظر تحفتہ الاشراف.
52.باب الامر باراقة ما فی الاناء إذا واقع فیہ الكلب.
جب کتا برتن میں منہ ڈال کر پیے تو برتن میں موجود چیز کو بہا دینے کا حکم.
66. سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا رسول اللہ صل اللہ علیہ و سلم نے فرمایا کتا تم میں سے کسی کے برتن میں منہ ڈال کر پیے تو وہ اس چیز کو بہا دے پھر اس (برتن) کو سات مرتبہ دھوئے.
حکم الحديث [صحيح]
تخریج الحديث [مسلم. نسائی. ابن ماجہ، انظر تحفتہ الاشراف.

53. باب تعفیر الاناء الذی ولغ فیہ الكلب بالتراب.
جس برتن میں کتا منہ ڈال دے اسے مٹی کے ساتھ صاف کرنا.
67.عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صل اللہ علیہ و سلم نے کتوں کو مار ڈالنے کا حکم فرمایا جبکہ شکار اور بکریوں کی حفاظت پر مامور کتودی اور فرمایا"جب کتا برتن میں منہ ڈال دے تو اسے سات مرتبہ دھوؤ اور آٹھویں مرتبہ اسے مٹی کے ساتھ صاف کرو.
حکم الحديث [صحيح]
تخریج الحديث [مسلم. أبو داود. نسائی. ابن ماجہ، انظر تحفتہ الاشرافں کے بارے میں رخصت
دی اور فرمایا"جب کتا برتن میں منہ ڈال دے تو اسے سات مرتبہ دھوؤ اور آٹھویں مرتبہ اسے مٹی کے ساتھ صاف
حکم الحديث [صحيح]
تخریج الحديث [مسلم. أبو داود. نسائی. ابن ماجہ، انظر تحفتہ الاشراف
 
Top