- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,582
- ری ایکشن اسکور
- 6,751
- پوائنٹ
- 1,207
اپنے نفس کا تاوان دے کر، اِس کو آج چھڑا لو۔ اپنی جان بچانے کا سودا آج ہی کر لو۔ ابھی بازار کھلا ہے۔ قیمت پاس ہے۔ نرخ ارزاں ہیں۔ ابھی کچھ دیر میں بازار بند ہوجانے والا ہے۔ چیز سستی نہ مہنگی، ملے گی ہی نہیں۔ وہ ’سودا ہاتھ سے نکل جانے کا دن‘ ہے: ’جس دن ظالم (حسرت سے) اپنے ہاتھ چبائے گا‘....!
(استفادہ از الفوائد، مؤلفہ امام ابن القیمؒ)
(استفادہ از الفوائد، مؤلفہ امام ابن القیمؒ)