السلام علیکم
١)زید کے ماموں اور بھائی نے ایک کپڑے کی دوکان ڈالی۔بجٹ کم ہونے کی صورت میں ماہانہ انٹرسٹ سے پیسہ لیا۔اب وہ زید کو کہتا ہے کہ تم وہ پیسہ ادا کرکے میرے پارٹنر بن جائو۔
زید اپنی ہر ماہ کی تنخواہ میں سے اچھی خاصی رقم بچا لیتا ہے۔زید کے پا س اتنا پیسہ نہیں ہے کہ وہ انٹرسٹ سے جو پیسہ لیا تھا وہ ایک ساتھ ادا کردے
٢)زید کے پاس ایک ہی چارہ ہے کہ وہ چھٹی میں ملے۔چھٹی کچھ اس طرح کی ہے
٢٠ ماہ روپیے ٥٠٠٠٠٠
یہ auction کی چھٹی ہر ماہ کچھ روپیے ١٨٠٠٠
ادا کرنے اور یہ کچھ کمیشن کے پیسے کاٹتے ہے۔یعنی ہر ماہ کچھ نہ کچھ پیسے بڑھتے رہتے ہے جیسے ٢ ماہ میں ١٨٥٠٠
اگر چھٹی پہلے اٹھائے تو کم پیسے ملتے ہے اور اگر بعد میں جیسے کہ ١٠ ماہ یا ١٥ ماہ بعد چھٹی کے پیسے بڑھتے ہے
کیا اس طرح کی چھٹی میں ملنا جائیز ہے؟
ا٣)گر یہ جایئز نہیں ہے تو زید انٹرسٹ سے جو پیسہ لیا اسے ختم کرنے کے لیے اپنے ماموں کو ہر ماہ اپنی کمائی کی بچت کی رقم دے دے کہ ماموں اس میں کچھ اور پیسے ملا کر سال یا دیڑھ سال میں انٹرسٹ سے جو پیسہ لیے اسے ختم کردے
زید یہ رقم قرض حسنہ کے طور پر دینا چاہتا ہے۔
کیا اس طرح کی مدد کرنا جایئز ہے؟
٤)زید کے ماموں اور اسکا بھائی اس کاروبار میں پہلے ہی سے پارٹنر ہے۔معاہدہ یہ ہوا تھا کہ دونوں پارٹنروں کو منافع برابر ملے گا۔مگر شرط یہ طے ہوئی تھی کہ دوکان میں زید کا بھائی بیٹھے گا اورmaintenece کرے گا اوروہ اپنا خرچہ ماہنا روپیے ٦٠٠٠ لےگا۔اور زید کا بھائی یہ ٦٠٠٠ روپیے اپنے اہل و عیال پر خرچ کرتا ہے۔تو کیا دوکان پر بیٹھنے اور زمیداری نبھانے کے یہ ٦٠٠٠ روپیے زید کے بھائی کہ اہلوعیال کے لیےیہ ٦٠٠٠ روپیے سود میں آیئے گا؟کیا یہ ٦٠٠٠ روپیے سود کھانے کے زمرے میں آتے ہے؟
مہربانی فرماکر تفصیل سے جواب دے۔
اللہ حافظ
١)زید کے ماموں اور بھائی نے ایک کپڑے کی دوکان ڈالی۔بجٹ کم ہونے کی صورت میں ماہانہ انٹرسٹ سے پیسہ لیا۔اب وہ زید کو کہتا ہے کہ تم وہ پیسہ ادا کرکے میرے پارٹنر بن جائو۔
زید اپنی ہر ماہ کی تنخواہ میں سے اچھی خاصی رقم بچا لیتا ہے۔زید کے پا س اتنا پیسہ نہیں ہے کہ وہ انٹرسٹ سے جو پیسہ لیا تھا وہ ایک ساتھ ادا کردے
٢)زید کے پاس ایک ہی چارہ ہے کہ وہ چھٹی میں ملے۔چھٹی کچھ اس طرح کی ہے
٢٠ ماہ روپیے ٥٠٠٠٠٠
یہ auction کی چھٹی ہر ماہ کچھ روپیے ١٨٠٠٠
ادا کرنے اور یہ کچھ کمیشن کے پیسے کاٹتے ہے۔یعنی ہر ماہ کچھ نہ کچھ پیسے بڑھتے رہتے ہے جیسے ٢ ماہ میں ١٨٥٠٠
اگر چھٹی پہلے اٹھائے تو کم پیسے ملتے ہے اور اگر بعد میں جیسے کہ ١٠ ماہ یا ١٥ ماہ بعد چھٹی کے پیسے بڑھتے ہے
کیا اس طرح کی چھٹی میں ملنا جائیز ہے؟
ا٣)گر یہ جایئز نہیں ہے تو زید انٹرسٹ سے جو پیسہ لیا اسے ختم کرنے کے لیے اپنے ماموں کو ہر ماہ اپنی کمائی کی بچت کی رقم دے دے کہ ماموں اس میں کچھ اور پیسے ملا کر سال یا دیڑھ سال میں انٹرسٹ سے جو پیسہ لیے اسے ختم کردے
زید یہ رقم قرض حسنہ کے طور پر دینا چاہتا ہے۔
کیا اس طرح کی مدد کرنا جایئز ہے؟
٤)زید کے ماموں اور اسکا بھائی اس کاروبار میں پہلے ہی سے پارٹنر ہے۔معاہدہ یہ ہوا تھا کہ دونوں پارٹنروں کو منافع برابر ملے گا۔مگر شرط یہ طے ہوئی تھی کہ دوکان میں زید کا بھائی بیٹھے گا اورmaintenece کرے گا اوروہ اپنا خرچہ ماہنا روپیے ٦٠٠٠ لےگا۔اور زید کا بھائی یہ ٦٠٠٠ روپیے اپنے اہل و عیال پر خرچ کرتا ہے۔تو کیا دوکان پر بیٹھنے اور زمیداری نبھانے کے یہ ٦٠٠٠ روپیے زید کے بھائی کہ اہلوعیال کے لیےیہ ٦٠٠٠ روپیے سود میں آیئے گا؟کیا یہ ٦٠٠٠ روپیے سود کھانے کے زمرے میں آتے ہے؟
مہربانی فرماکر تفصیل سے جواب دے۔
اللہ حافظ