میں جب سودی بینکوں کی بڑے بڑے بلڈنگوں کو دیکھتا ہوں تو حیران ہوتا ہوں اور اللہ تعالی سے دعا کرتا ہوں کہ یا اللہ مجھے یمحق اللہ الربا ویربی الصدقات کا مقصد سمجھادیں کسی عالم دین یا مفتی سے پوچھتا ہوں تو مجھے بتاتے ہیں اس کا مقصد یہ ہے
کہ برکت ختم ہوتی ہے
سودی مال میں برکت نہیں ہوتی تو سوال پیدا ہوتا ہے کہ روز مختلف بازاروں میں سودی بینکوں کی نییے نیے برانچ کھل جاتے ہیں برکت اور کیسے ہوتی ہے ؟؟؟؟
آیات مبارکہ میں مطلق بات ہے اس میں دنیا اور آخرت کی ذکر نہیں اس میں برکت کا بھی ذکر نہیں کاش کوئی اللہ تعالی کا نیک بندہ اس مسئلے میں میری رہنمائی فرماے