عبدالرحمن بھٹی
مشہور رکن
- شمولیت
- ستمبر 13، 2015
- پیغامات
- 2,435
- ری ایکشن اسکور
- 293
- پوائنٹ
- 165
محترم! پوسٹ نمبر 8 کی طرح آپنے اس میں بھی بلا دلیل ہی لکھاہے۔ جن کا دعویٰ قرآن اور حدیث کا ہو کم از کم اسے اپنا فہم دینے کا حق نہیں ہاں قرآن یا حدیث کا فہم نصوص سے دے سکتا ہے۔ج 1: امام اور اکیلے نماز پڑھنے والوں کے لئے فاتحہ کی قراءت نماز میں رکن ہے اور مقتدی اگر پڑھنے پر قادر ہے تو اس پر واجب ہے، لہذا جو شخص کسی رکعت میں اسے پڑھنا بھول گیا تو اس کی بعد دوسرى رکعت اسے پہلی رکعت کی جگہ آ جائے، اور اس پر لازم ہے کہ وہ ایک ایسی رکعت کا اضافہ کرے جس کے ساتھـ اس کی نماز مکمل ہو جائے جب کہ وہ امام یا اکیلے نماز پڑھنا، پھر وہ سلام پھیرنے سے پہلے اور تشہد کے بعد سجدہ سہو کر لے، اور اگر مقتدی نے اسے بھول کر یا جہالت کی وجہ سے چھوڑ دیا تو اس پر کچھـ لازم نہیں، اور اسی طرح اگر مقتدی نماز میں داخل ہوا جب کہ امام رکوع کر رہا تھا تو وہ امام کے ساتھـ رکوع کرتا اور فاتحہ اس سے ساقط ہو جاتا؛ ابو بكرہ ثقفی کی حدیث کے لئے جو اس مسئلہ میں وارد ہے۔
محترم! مین نے جو ”پوائنٹس ہائی لائٹ“ کیئے ہیں ان کے دلائل قرآن و صحیح حدیث سے مرحمت فرمادیں۔