- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
سورۃ اخلاص کی تلاوت کرنے والا
اُم المؤمنین سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو لشکر کا سردار بنا کر بھیجا، وہ نماز میں (یعنی ہر رکعت میں) اپنی قرأت قُلْ ھُوَ اللّٰہُ أَحَدٌ پر ختم کرتا، جب لشکر والے لوٹ کر مدینہ میں آئے تو انہوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کا ذکر کیا، آپ نے فرمایا:
(( لِأَيِّ شَيْئٍ یَصْنَعُ ذَلِکَ؟ ))1
'' اس سے پوچھو: ایسا کیوں کرتا ہے؟ لوگوں نے پوچھا، وہ کہنے لگا: اس سورت میں اللہ کی صفتیں مذکور ہیں، مجھ کو اس کا پڑھنا اچھا لگتا ہے۔ ''
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( أَخْبِرُوْہُ أَنَ اللّٰہَ یُحِبُّہٗ۔ ))2
''اس سے کہو اللہ تجھ سے محبت کرتے ہیں۔''
شرح...: ابن دقیق العید رحمہ اللہ کا قول ہے کہ اللہ تعالیٰ کی محبت کا سبب یہ معلوم ہوتا ہے کہ وہ صحابی اس سورت سے پیار کرتا تھا اور یہ بھی احتمال ہوسکتا ہے کہ اس کی کلام سے حاصل شدہ دلالت اس محبت کا سبب ہو کیونکہ رب تعالیٰ کی صفات کو محبوب و پیارا سمجھنا اس کے عقیدے کی درستی پر دلالت کرتا ہے۔
امام قرطبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: اللہ تعالیٰ کی بندے سے محبت کا مطلب یہ ہے کہ اللہ اسے اپنے قریب کرلیتا ہے اور عزت و اکرام سے نوازتا ہے، بندے کی طرح اللہ کی محبت میں کوئی غرض پوشیدہ نہیں ہوتی۔ رب تعالیٰ سے بندے کی محبت محض ارادہ کا نام نہیں، بلکہ یہ محبت الگ زائد چیز ہے کیونکہ بسا اوقات انسان کے دل میں ان اشیاء کی بھی محبت ہوتی ہے جنہیں وہ حاصل نہیں کرسکتا اور ارادہ تو وہ ہے جو بعض ممکن وجوہ کے ساتھ فعل کو خاص کردے۔
گو انسان کا ارادہ نہ بھی ہو مگر وہ اپنے دل میں افعال حسنہ اور صفات جمیلہ کے حامل علماء و فضلاء کے لیے محبت محسوس کرتا ہے۔ چنانچہ جب محبت اور ارادے میں فرق واضح ہوگیا تو معلوم ہوا کہ لوگوں کا رب تعالیٰ کو بھی محبوب بنانا حقیقی معنی رکھتا ہے جیسا ان لوگوں کے ہاں معروف ہے جنہیں اللہ نے اس محبت کا رزق دیا ہے، ہم بھی اللہ تعالیٰ سے دعاگو ہیں کہ ہمیں بھی وہ اپنے مخلص پیار کرنے والوں میں سے بنائے۔ (آمین)
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
1 أخرجہ البخاري في کتاب التوحید، باب: ما جاء في دعاء النبي ﷺ أمتہ إلی توحید اللّٰہ تبارک وتعالیٰ، رقم: ۷۳۷۵۔
2 العسقلاني: فتح الباري، ص: ۱۳؍ ۳۵۷، ۳۵۸۔
اللہ تعالی کی پسند اور ناپسند