• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سونے کے آداب

ابو عکاشہ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 30، 2011
پیغامات
412
ری ایکشن اسکور
1,491
پوائنٹ
150
سونے کے آداب
باوضو سونا
سیدنا ابن عباس رضی اللہ تعالی عنھما روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :
'' ان جسموں کو پاک کرو اللہ تمہیں پاکیزگی عطا فرمائے ۔ جو بندہ بھی طہارت کی حالت میں سوئے
یقیناً ایک فرشتہ اس کے ساتھ رات بسر کرتا ہے ۔
جب بھی وہ شخص رات کے کسی وقت کروٹ بدلتا ہے تو فرشتہ کہتا ہے : '' اے اللہ !
اپنے بندے کو معاف فرما ، یقیناً وہ باوضو سویا تھا ''
( الترغیب والترھیب کتاب النوافل1/408 ، 409 ۔ حافظ منذری رحمہ اللہ نے اس کی سند کو جید قرار دیا ہے اور شیخ البانی رحمہ اللہ نے اسے حسن قرار دیا ہے ۔ صحیح الجامع الصغیر 3936 )
بستر جھاڑنا
سیدناابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ آنحضرت رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی شخص اپنے بستر پر جائے تو اپنا بستر جھاڑے، اس لئے کہ وہ نہیں جانتا ہے کہ کیا چیز اس کے پیچھے اس میں داخل ہوگئی ہے۔ پھر کہے باسمک رب وضعت جنبي وبک أرفعه إن أمسکت نفسي فارحمها وإن أرسلتها فاحفظها بما تحفظ به عبادک الصالحين یعنی اے پروردگار تیرے ہی نام سے میں نے اپنا پہلو رکھا، اور تیری ہی مدد سے میں اسے اٹھاؤ نگا۔ اگر تو میری روح کو قبض کرے تو اس پر رحم فرما اور اگر اس کو چھوڑ دے تو اس کی حفاظت کر جس طرح کہ تو نیکوکاروں کی حفاظت کرتا ہے ۔ صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 1270
سوتے وقت کیا پڑھنا چاہیے
سیدنا براء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے ایک آدمی کو حکم دیا کہ جب وہ اپنے بستر پر لیٹنے کا ارادہ کرے تو وہ ( اللَّهُمَّ أَسْلَمْتُ نَفْسِي إِلَيْکَ وَوَجَّهْتُ وَجْهِي إِلَيْکَ وَأَلْجَأْتُ ظَهْرِي إِلَيْکَ وَفَوَّضْتُ أَمْرِي إِلَيْکَ رَغْبَةً وَرَهْبَةً إِلَيْکَ لَا مَلْجَأَ وَلَا مَنْجَا مِنْکَ إِلَّا إِلَيْکَ آمَنْتُ بِکِتَابِکَ الَّذِي أَنْزَلْتَ وَبِرَسُولِکَ الَّذِي أَرْسَلْتَ فَإِنْ مَاتَ مَاتَ عَلَی الْفِطْرَةِ) پڑھے اے اللہ میں نے اپنی جان تیرے سپرد کی اور میں نے اپنے چہرے کو تیری طرف متوجہ کیا اور میں نے اپنی پشت تیری پناہ میں دی اور میں نے اپنا معاملہ رغبت اور خوف سے تیرے سپرد کیا پناہ اور نجات کی جگہ تیرے سوا کوئی نہیں میں تیری کتاب پر ایمان لایا جو تو نے نازل کی اور تیرے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لایا جسے تو نے بھیجا ہے پس اگر وہ آدمی مر گیا تو فطرت پر مرا اور ابن بشار نے اپنی حدیث میں رات کا ذکر نہیں کیا۔ صحیح مسلم:جلد سوم:حدیث نمبر 2383 ذکر دعا و استغفار کا بیان : سوتے وقت کی دعا کے بیان میں
اس حوالے سے ایک اور حدیث :
سیدناابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ شخص کسی جگہ بیٹھے اور وہاں اللہ کا ذکر نہ کرے تو وہ مجلس اللہ کی طرف سے اس کے لیے ندامت ہوگی اور جو شخص کسی بستر پر لیٹے اور وہاں اللہ کا ذکر نہ کرے تو اللہ تعالیٰ کی طرف سے اس کے لیے ندامت ہوگی۔ سنن ابوداؤد:جلد سوم:حدیث نمبر 1452 ادب کا بیان : آدمی کا کسی مجلس سے بغیر اللہ کا ذکر کیے اٹھ جانا مکروہ ہے (اس امام ابو ادؤد رحمہ اللہ نے حسن سند کے ساتھ روایت کیا ہے)
سونے اور سو کر اٹھنے کی دعا
سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم رات کو جب اپنے بستر پر جاتے تو دایاں ہاتھ اپنے دائیں رخسار کے نیچے رکھتے پھر فرماتے۔ اللَّهُمَّ بِاسْمِکَ أَمُوتُ وَأَحْيَا ۔ اور جب نیند سے بیدار ہوتے تو فرماتے الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَحْيَانَا بَعْدَ مَا أَمَاتَنَا وَإِلَيْهِ النُّشُورُ۔ صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 1264 دعاؤں کا بیان : دائیں رخسار کے نیچے اپنا دایاں ہاتھ رکھنے کا بیان
سوتے وقت معوذتین پڑھنا
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا روایت کرتی ہیں، انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب اپنے بستر پر تشریف لے جاتے تو اپنے دونوں ہاتھوں پر پھونکتے اور معوذات پڑھ کر اپنے جسم پر دونوں ہاتھوں کو مل لیتے۔ صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 1269 دعاؤں کا بیان : سونے کے وقت تعوذ اور کوئی چیز پڑھنے کا بیان۔
سوتے وقت تسبیح ،تحمید اور تکبیر
سیدنا علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں، کہ سیدہ فاطمہ رضی اللہ عہنا نے ان چھالوں کی جو ان کے ہاتھ میں چکی چلانے کی وجہ سے پڑگئے تھے (نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے شکایت کی، اور ایک خادم مانگنے آئیں، لیکن ان کو آپ نہیں ملے، تو عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے یہ حال بیان کیا، جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان کے پاس تشریف لائے، تو انہوں نے عرض کیا، سیدنا علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا بیان ہے کہ آپ ہمارے پاس تشریف لائے اس وقت ہم اپنے بستر پر جا چکے تھے، میں اٹھنے لگا تو ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اپنی جگہ پر ہو، پھر ہمارے درمیان بیٹھ گئے، یہاں تک کہ میں نے آپ کے قدموں کی ٹھنڈک اپنے سینے پر محسوس کی، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا میں تم دونوں کو وہ چیز نہ بتا دوں جو تم دونوں کے خادم سے بہتر ہے جب تم دونوں اپنے بستر پر جاؤ، تو اللہ اکبرتینتیس بار اور سبحان اللہ تینتیس بار اور الحمد اللہ تینتیس بار کہو، تو یہ تمارے لئے خادم سے بہتر ہے۔ صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 1268 دعاؤں کا بیان : سونے کے وقت تکبیر اور تسبیح پڑھنے کا بیان۔
سوتے واقت آیت الکرسی کا پڑھنا
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے انہوں نے کہا رسول اللہ ٍصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ کو صدقہ فطر کی حفاظت پر مقرر کیا ایک شخص آیا اور لپ بھر بھر کر اناج لینے لگا میں نے اس کو پکڑا میں نے کہا خدا کی قسم میں تجھ کو پکڑ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس لے جاؤں گا، وہ کہنے لگا میں محتاج ہوں بال بچے والا اور بڑی تکلیف میں خیر میں نے ( رحم کر کے) اسکو چھوڑ دیا جب صبح ہوئی تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پوچھا ابو ہریرہ (رضی اللہ عنہ) گزشتہ رات تیرے قیدی کا کیا حال ہوا میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس نے بڑی محتاجی اور بال بچوں کا شکوہ کیا مجھے رحم آیا میں نے چھوڑ دیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا خبر دار وہ جھوٹا ہے اور پھر آئے گا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فرمانے سے مجھ کو یقین ہو گیا کہ وہ پھر آئے گا میں اس کی تاک میں تھا ایسا ہی ہوا وہ آن پہنچا اور لگا اناج کے لپ بھرنے، میں نے پکڑا اور کہا اب تو ضرور تجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس لے جاؤں گا کہنے لگا محتاج ہوں عیال دار اب نہیں آنے کا ۔پھر مجھ کو رحم آ گیا میں نے چھوڑ دیا ۔ صبح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ سے فرمایا ابو ہریرہ (رضی اللہ عنہ) تیرے قیدی کا کیا ہوا میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس نے سخت محتاجی اور بال بچوں کا شکوہ کیا میں نے رحم کر کے چھوڑ دیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا خبردار ہو جا وہ جھوٹا ہے اور پھر آئے گا۔ میں تیسری بار اس کی تاک میں رہا ۔اور وہ آیا اور لگا اناج کے لپ اٹھا نے میں نے پکڑا اور کہا میں تجھ کو ضرور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس لے جاؤں گا اور یہ تیسری مرتبہ ہے تو ہربار کہتا ہے میں پھر نہیں آنے کا اور آئے جاتا ہے ۔ کہنے لگا مجھ کو چھوڑ دے میں تجھ کو وہ کلمے سکھلاتا ہوں جس سے خدا تجھ کو فائدہ دے گا۔ میں نے کہا وہ کیا ہیں اس نے کہا جب تو سونے کے لیے اپنے بچھونے پر جائے تو آیتہ الکرسی پڑھ اللہ لا الہ الا ھو الحیی القیوم سے اخیر تک اللہ کی طرف سے ایک فرشتہ تیرا نگہبان رہے گا۔ اور صبح تک شیطان تیرے پاس نہ پھٹکے گا یہ سن کر میں نے اس کو چھوڑ دیا۔ صبح ہوئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پوچھا اگلی رات کو تیرے قیدی کا کیا ماجرہ ہوا ۔ میں نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس نے کہا میں تجھ کو کچھ کلمے سکھائے دیتا ہوں جن سے اللہ تیرا فائدہ کرے گا۔ میں نے اس کو چھوڑ دیا۔ آپ نے پوچھا کون سے کلمے اس نے سکھائے۔ میں نے کہا اس نے یہ بتایا جب تو اپنے بچھونے پر جائے تو آیتہ الکرسی اللہ لا الہ الا ہو الحی القیوم شروع سے اخیر تک پڑھ اور کہنے لگا ایسا کرے گا تو اللہ کی طرف سے ایک چوکیدار تجھ پر مقرر رہے گا اور شیطان تیرے پاس صبح تک نہ پھٹکے گا۔ اور صحابہ کا یہ حال تھا کہ وہ اچھی بات کے بڑے طالب تھے یہ سن کر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ۔ اس نے سچ کہا حالانکہ وہ بڑا جھوٹا ہے ابو ہریرہ ( رضی اللہ عنہ) تو جانتا ہے تین راتوں سے کون تیرے پاس آتا ہے۔ میں نے عرض کیا نہیں ،آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا وہ شیطان ہے۔ صحیح بخاری کتاب الوکالۃ
رات کو اگر آنکھ کھل جائے
سیدناعبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت ہےانہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص رات کو جاگ اٹھے۔ پھر یہ کہے :
'' لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ، وَلَهُ الْحَمْدُ، وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَىْءٍ قَدِيرٌ‏.‏ الْحَمْدُ لِلَّهِ، وَسُبْحَانَ اللَّهِ، وَلاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ، وَاللَّهُ أَكْبَرُ، وَلاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إِلاَّ بِاللَّهِ ''
پھر دعا مانگے یا یوں کہے یا اللہ مجھ کو بخش دے تو اس کی دعا قبول ہو گی۔
اگر وضو کرے اور نماز پڑھے تو نماز قبول ہو گی۔
صحیح بخاری کتاب التھجد
باب : جس شخص کی رات کو آنکھ کھلے پھر وہ نماز پڑھے اس کی فضیلت
خواب اور اس کے متعلقہ مسائل
سیدناابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ جب تم میں سے کوئی شخص ایسا خواب دیکھے جسے پسند کرتا ہے تو وہ اللہ کی طرف سے ہے اس کو اللہ کا شکر ادا کرنا چاہیے، اور اس کو بیان بھی کرے اور اگر اس کے علاوہ کوئی ایسی چیز دیکھے جسے وہ ناپسند کرتا ہے تو وہ شیطان کی طرف سے ہے اس کے شر سے پناہ مانگے اور اس کا ذکر کسی سے نہ کرے تو وہ اس کو نقصان نہیں پہنچائے گا۔ صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 1911 خواب کی تعبیر کا بیان : خواب اللہ کی جانب سے ہیں
سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اچھا خواب اللہ کی جانب سے ہے اور برا خواب شیطان کی جانب سے جب برا خواب دیکھے تو اس سے پناہ مانگے اور اپنے بائیں طرف تھتکار دے تو وہ اسے نقصان نہیں پہنچائے گا۔ صحیح بخاری:جلد سوم:حدیث نمبر 1912 خواب کی تعبیر کا بیان : (64)
اچھا خواب نبوت کے چھیالیس اجزاء میں سے ایک جز ہے
(1 ۔ النفث ، تھتکارنا ، ایسی غیر محسوس پھونک، جس میں تھوک نہ ہو
2 ۔ رؤیا اور حلم دونوں کے معنی خواب کے ہیں لیکن اصطلاح شریعت میں رؤیا بالعموم اچھے خواب اور حلم برے خواب کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ برا خواب دیکھنے سے انسان کو ذہنی پریشانی ہوتی ہے، اس میں اس کاحل بتایا گیا ہے)
اللہ تعالٰی مجھے آپ کو اور ہم سب کو عمل کی توفیق فرمائے آمین
 
Top