• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سو سو طرح سے کاش میں ذکرِ خدا کروں

مظاہر امیر

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 15، 2016
پیغامات
1,427
ری ایکشن اسکور
411
پوائنٹ
190
سو سو طرح سے کاش میں ذکرِ خدا کروں
تا عمر صرف اس کی ہی حمد و ثنا کروں

کرتا پھروں نہ شکر کے سجدے جو ہر جگہ
کہیے پھر اپنے قالبِ خاکی کا کیا کروں

اپنا کِیا دھرا تھا کہ جس نے کِیا ہے خوار
اپنی خرابیوں کا میں کس سے گلا کروں

ہو جائے میرے دل کی برائی کا خاتمہ
تا میں بھی اس جہان سے ہنس کر ملا کروں

سوؤں تو اس کے نام کی تسبیح پھیر پھیر
اٹھوں تو اس کے نام کی مالا جپا کروں

جب لغزشوں کی وجہ سے پتھرائے میرا دل
اس وقت چاہیے ہے مجھے، رو لیا کروں

مجھ کو نہیں ہے خوف جفاؤں کا اس کے ہاں
خدشہ یہ ہے کہ دیکھیے کب تک وفا کروں

اب جب کہ مجھ کو دیکھتے ہیں وہ نفیس لوگ
پھر چاہیے عظیم کہ ستھرا رہا کروں

 

مظاہر امیر

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 15، 2016
پیغامات
1,427
ری ایکشن اسکور
411
پوائنٹ
190
ہممممممممممم۔۔۔ یہ عظیم صاحب نے لکھی ہے ، اور اس پر اساتذہ نے یہ اعتراض نہیں کیا بلکہ اعجاز عبید صاحب (الف عین) نے اسکو زبردست کہا ہے ۔ لیکن آپ کی بات میں وزن ہے ، شعر واقعی بے وزن لگ رہا ہے ۔
 
Top