• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سپریم کورٹ نے سندھ میں شراب خانوں پرپابندی کا فیصلہ معطل کردیا

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
سپریم کورٹ نے سندھ میں شراب خانوں پرپابندی کا فیصلہ معطل کردیا

سپریم کورٹ نے سندھ میں شراب خانوں کی بندش سے متعلق ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے مقدمہ کی ازسر نو سماعت کا حکم دےدیا۔سندھ میں شراب خانوں سے متعلق کیس کی سماعت سپریم کورٹ کے جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی درخواست گزار وائن شاپ مالکان سمیت ہندو برادری کے رہنما رمیش کمار نے عدالت سے سندھ ہائی کورٹ کے صوبے بھر میں شراب کی دکانوں پر پابندی کے خلاف عدالت عظمی سے رجوع کیا تھاعدالت نےشراب پر پابندی سے متعلق اپیلیں سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے سندھ ہائی کورٹ سے کیس کی دوبارہ سماعت کا حکم دیا ہے۔اپنے فیصلے میں عدالت عظمی نے سندھ ہائی کورٹ کو روزانہ کی بنیاد پر سماعت کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ تمام فریقین کو سن کر فیصلہ دیا جائےجسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ یہ حکم نامہ ایسا تصور نہ کیا جائے کہ شراب نوشی کی اجازت دے دی گئی۔واضح رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے ستائیس اکتوبر کو صوبے بھر میں شراب کی فروخت پر پابندی عائد کرتے ہوئے محکمہ ایکسائز کو تمام وائن شاپس بند کرنے کا حکم دیا تھا
 
Last edited:
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
شراب فروشی پرسپریم کورٹ نے سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔۔!

دیکھیئے خصوصی رپورٹ اور ڈاکٹر رمیش کمار کی گفتگو پروگرام حرف راز میں


ویڈیو


لنک


 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
کیسے پئے شراب کوئی یار کے بغیر
.
سپریم کورٹ نے سندھ ہائی کورٹ کا حکم پابندی معطل کر دیا-
جب کہ بازار حسن پر پہلے ہی پابندی نہیں البته لائسنس کی طلب ہوتی ہے
سو سپریم کورٹ نے شراب کی حسن سے اس جدائی پردکھی ہوتے ہوے حکم جاری کر ہی دیا ....اب جی بھر پیجئیے اور پہلو میں حسن کو سمیٹ کے پیجیے -
اور حکومت اور عدالت عالیہ کو دعا دیجیے-

ابو بکر قدوسی
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
کالا قانون تو سنتے آئے ہیں, اب کے کالے فیصلے بھی آنے لگے ہیں؛ خبر ہے کہ شراب پر پابندی کا "ہائیکورٹی حکم نامہ" سپریم کورٹ نے معطل کر دیا ہے. کتنے افسوس کی بات ہے کہ ایک اسلامی ملک میں ایسا ہو رہا ہے!!

ھاشم یزمانی
 
شمولیت
جولائی 07، 2014
پیغامات
155
ری ایکشن اسکور
51
پوائنٹ
91
ہم نے کچھ ایام قبل ہی اس خدشہ کا اظہار کردیا تھا اپنے ایک کالم میں جو جسارت میں چھپا تھا ۔ اس کا عنوان تھا سامنے ڈھیر ہیں ٹوٹے ہوئے پیمانوں کے۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
شراب چیز ہی ایسی ہے نہ چھوڑی جائے


....
عمر قدوسی کا بھولپن تھا کہ پوچھنے لگے
"ماموں اگر مقدمہ کیا جایے کہ شراب پر ہر طرح سے پابندی لگائی جائے اور ساتھ میں اقلیتوں کی کتب سے حوالے پیش کر دیے جائیں ؟-"
"آپ پھر بھی مقدمہ ہار جائیں گے " -
"وہ کیسے ؟ -"
" بہت ممکن ہے میرے عزیز کہ جج صاحب بھی اسی لال پری کی زلف گرہ گیر کے اسیر ہوں گے " -...میرے وکیل ماموں نے مسکراتے ہوے کہا -
یہ مکالمے مدت پہلے میں نے سنے تھے اور آج سپریم کورٹ کے فیصلے سے ذہن میں تازہ ہو گیے _
عدالت عالیہ نے محض تمام فریقین کو شامل مقدمہ نہ کرنے کے سبب مقدمہ دوبارہ ہائی کورٹ کو واپس سماعت کے لیے بھجوا دیا کہ انصاف کے " تقاضے " پورے نہیں ہوۓ
ممکن ہے جو فریق متاثرہ سندھ ہائی کورٹ کے روبرو پیش نہ ہو سکے ان کے پاس کوئی "غوری میزائل " ٹائپ کے سپر سانک دلائل ہوں جو ان کے نہ ہونے سے رہ گیے - سو ان کو دوبارہ موقع دینا ضروری جانا گیا -
اور ہاں جج صاحب نے ساتھ وضاحت کر دی کہ ہم شراب کے حامی نہیں - جج صاحب اگر توھین عدالت کا جرم نام نہ لگے تو دست بستہ عرضی ہے کہ "شراب کی حمایت کیا ہوتی ہے پھر ؟"-
کیا ہوا اگر سو دکانداروں میں سے صرف پانچ حاضر تھے ، ان کی غیر حاضری سے انصاف کے کون سے تقاضوں پر حرف آ جانا تھا ؟؟-
اور سنے آپ کو اگر یاد آ جاتا تو اسلام بھی ایک فریق تھا اس مقدمے میں ، حضور جج صاحب قران بھی ایک فریق تھا اس مقدمے میں ... پھر فیصلہ یوں بھی ہو سکتا تھا :
" قانونی طور پر لازم ہے کہ فریق مخالف سب حاضر ہوں ، لیکن قرارداد مقاصد کے تحت لازم ہے کہ اس ملک میں کوئی قانون قران و سنت کے نہیں بن سکتا سو شراب کی دوکانیں نہیں کھلیں گی "
کمال یہ ہے کہ اقلیتیں ، جن کے نام پر شراب بکتی ہے وہ چیخ چیخ کے کہہ رہی ہیں کہ حضور جج صاحب ہمارے مذہب میں بھی حرام ہے مگر قانون بہرا بھی ہو گیا ، اندھا تو کب کا تھا -
اب سندھ میں قانونی سٹیج ڈرامہ کھیلا جائے گا ،سو سے زیادہ "متاثرہ " فریق یعنی شراب فروش ، کبھی وہ غیر حاضر کبھی یہ ، کبھی عدالت بیمار اور چھٹی پر اور کبھی فریق صاحب بیمار اور کبھی وکیل صاحب - نہ نو من تیل ہو گا نہ رادھا ناچے گی - اور رادھا کوئی باولی ہے جو بنا پگ گھنگھرو باندھے ناچنا شروع کر دے - سو صاحبو ! ایک پیشی اور سہی کہ آج سب فریق حاضر ہیں ، جج صاحب بھی موجود وکیل صاحب بھی فائل بغل میں دابے مسکرا رہے ..لیکن آج رادھا کے گھنگھرو کھو گیے ... وہ بنا گھنگھرو وہ کیسے ناچے سو اگلی پیشی پر بات ہو گی - تب تک جم کر پئیں کہ
پی جس قدر ملے ، شب مہتاب میں شراب
یا عدالت عالیہ کی اس مہربانی پر جھوم کے کہہ اٹھئیں تو کیا برا ہے ؟
آج تو اذن عام ہے
رات رندوں کے نام ہے ساقی
ویسے ہماری عدالتیں بہت سیانی سعدی سے بھی کہ جس نے کہا تھا :
من آن نیم که حلال از حرام نشناسم
شراب با تو حلالست و آب بی تو حرام**
سعدی نے تو بہانے سے حلال کر لی ہمارے سیانے حرام کر کے حرام کے معانی ہی بدل کیے دیتے ہیں -
بس دکھ اس بات کا ہے کہ منافقت کا چلن عام ہو گیا ، محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم کے نام کو "مجرمانہ" استعمال کر کے یہ ملک لیا گیا ...اور اسی نبی کے قانون کا مذاق بنا دیا گیا .... ہم کہتے ہیں پیجیے ، جی بھر کے پیجیئے ، اتنی پییں کہ ناک منہ سے باہر آ جایے ، محرمات کی پہچان ختم ہو جائے ، لیکن خدارا لفظ اسلامی کو ہٹا دیجیے ...اب بہت شرم آتی ہے

..... ابو بکر قدوسی
.
**میں ایسا شخص نہیں ہوں کہ مجھے حلال اور حرام کی تمیز ہی نہ ہو۔۔۔ شراب تمہارے ہمراہ حلال ہے اور پانی تمہارے بغیر حرام۔
.
 
Top