- شمولیت
- مارچ 08، 2011
- پیغامات
- 2,521
- ری ایکشن اسکور
- 11,555
- پوائنٹ
- 641
آج کل بہت کم واعظ ایسے ہیں کہ جن کا وعظ انسان کی باطنی زندگی کو تبدیل کرنے میں کوئی کردار ادا کرے۔ لیکن خالق نے جس طرح ہر بستی کو ایک ہادی عنایت فرمایا، اسی طرح ہر شخص کو ایک سچا واعظ بھی دیا ہے۔ یہ واعظ ایسا ہے کہ میں نے جب بھی اس کا وعظ سنا، اس نے میرے دل کو نرم اور آنکھوں کو نم کر دیا۔ اس واعظ کا وعظ جلوت میں ہو یا خلوت میں، اس سے پیدا ہونے والی کیفیات اور احوال ہمیشہ سچے ہوتے ہیں۔ اور اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ واعظ اپنے قول میں سچا ہے۔ یہ جو بات کرتا ہے، سچ کرتا ہے۔
اس نے جب بھی مجھے وعظ کیا، میں رو پڑا۔ یہ ممکن ہی نہیں ہے کہ یہ وعظ کرے اور دل پر اثر نہ ہو۔ البتہ کبھی کبھار ایسا ضرور ہو جاتا ہے کہ میں اس کا وعظ سننا ہی نہیں چاہتا کیونکہ میں اپنے اندر کی تبدیلی سے ڈر رہا ہوتا ہوں۔ اگر میرے جی میں اپنے آپ کو تبدیل کرنے کا عزم پیدا ہو جائے اور میں اس واعظ کی باتوں پر کان دھرنے لگ جاوں تو تزکیہ میری تقدیر بن جائے۔ یہ واعظ کون ہے؟ یہ موت کا واعظ ہے۔ اس نے جب بھی کسی کو وعظ کیا، خوب رلایا۔
یہ کبھی میری تنہائیوں میں میرے پاس آتا ہے، جب میں رات گئے اپنے بستر پر آنکھیں بند کیے لیٹا ہوتا ہوں۔ کسی کو اس کے آنے کی خبر نہیں ہوتی۔ یہ مجھ سے سرگوشیاں کرتا ہے، مجھے میری منزل دکھاتا ہے، قبر کی منزل۔ اور کبھی کبھار اس کے پاس زیادہ وقت ہو تو یہ بھی دکھا دیتا ہے کہ تمہارے نئی دنیا میں منتقل ہونے کے ایک آدھ ماہ بعد تمہارے والدین، بہن بھائی، بیوی بچے اور دوست احباب تمہارے بارے کیا سوچتے اور باتیں کرتے ہوں گے؟
کبھی کبھار جبکہ میں بہت خوش ہوتا ہوں تو اس کی آمد پر جھلا اٹھتا ہوں۔ میں اسے کہتا ہوں بھئی، یہ دنیا بہت خوبصورت ہے، میں اپنے پروردگار کے لیے زندہ رہنا چاہتا ہوں۔ وہ میری بات کا برا نہیں مناتا، البتہ میں اس کی اس اذیت کو محسوس کر سکتا ہوں جو شاید کسی اپنے کی بیوقوفی پر ہوتی ہے۔
اس نے جب بھی مجھے وعظ کیا، میں رو پڑا۔ یہ ممکن ہی نہیں ہے کہ یہ وعظ کرے اور دل پر اثر نہ ہو۔ البتہ کبھی کبھار ایسا ضرور ہو جاتا ہے کہ میں اس کا وعظ سننا ہی نہیں چاہتا کیونکہ میں اپنے اندر کی تبدیلی سے ڈر رہا ہوتا ہوں۔ اگر میرے جی میں اپنے آپ کو تبدیل کرنے کا عزم پیدا ہو جائے اور میں اس واعظ کی باتوں پر کان دھرنے لگ جاوں تو تزکیہ میری تقدیر بن جائے۔ یہ واعظ کون ہے؟ یہ موت کا واعظ ہے۔ اس نے جب بھی کسی کو وعظ کیا، خوب رلایا۔
یہ کبھی میری تنہائیوں میں میرے پاس آتا ہے، جب میں رات گئے اپنے بستر پر آنکھیں بند کیے لیٹا ہوتا ہوں۔ کسی کو اس کے آنے کی خبر نہیں ہوتی۔ یہ مجھ سے سرگوشیاں کرتا ہے، مجھے میری منزل دکھاتا ہے، قبر کی منزل۔ اور کبھی کبھار اس کے پاس زیادہ وقت ہو تو یہ بھی دکھا دیتا ہے کہ تمہارے نئی دنیا میں منتقل ہونے کے ایک آدھ ماہ بعد تمہارے والدین، بہن بھائی، بیوی بچے اور دوست احباب تمہارے بارے کیا سوچتے اور باتیں کرتے ہوں گے؟
کبھی کبھار جبکہ میں بہت خوش ہوتا ہوں تو اس کی آمد پر جھلا اٹھتا ہوں۔ میں اسے کہتا ہوں بھئی، یہ دنیا بہت خوبصورت ہے، میں اپنے پروردگار کے لیے زندہ رہنا چاہتا ہوں۔ وہ میری بات کا برا نہیں مناتا، البتہ میں اس کی اس اذیت کو محسوس کر سکتا ہوں جو شاید کسی اپنے کی بیوقوفی پر ہوتی ہے۔