• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سیاہ جھنڈے

شمولیت
اکتوبر 16، 2011
پیغامات
106
ری ایکشن اسکور
493
پوائنٹ
65
السلام علیکم ! سنن ابن ماجہ کی روایت ہے :۔عن علقمة عن عبد الله،قال: بينما نحن عند رسول الله صلى الله عليه وسلم إذ أقبل فتية من بني هاشم، فلما رآهم النبي صلى الله عليه وسلم اغرورقت عيناه وتغير لونه، قال: فقلت: ما نزال نرى في وجهك شيئاً نكرهه، فقال : إنا أهل بيت اختار الله لنا الآخرة على الدنيا، وإن أهل بيتي سيلقون بعدي بلاءً وتشريداً وتطريداً، حتى يأتي قوم من قبل المشرق معهم رايات سود فيسألون الخير فلا يعطونه، فيقاتلون فينصرون، فيعطون ما سألوا فلا يقبلونه حتى يدفعوها إلى رجل من أهل بيتي فيملؤها قسطاً كما ملؤوها جورا، فمن أدرك ذلك منكم فليأتهم ولو حبوا على الثلج. قال الألباني: حديث ضعيف.
ترجمہ:-عبداللہ بیان فرماتے ہیں ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر تھے کہ بنو ہاشم کے چند نو جوان آپ کے سامنے آئے جب آپ نے ان کو دیکھا تو آپ کی آنکھیں آنسئوو ں سے ڈب ڈبا گئیں اور آپ کا رنگ بدل گیا ۔وہ کہتے ہیں کہ ہم نے عرض کی کیا بات ہے آپ کے چہرہ مبارک پر وہ آثار غم دیکھتے ہیں جس سے ہمارا دل آزردہ ہوتا ہے آپ نے فرمایا ہمارے گھرانوں کو اللہ تعالی نے دنیا کی بجائے آخرت عنایت فرمائی ہے،میرے بعد میرے اہل بیت کو بڑی آزمائشوں کا سابقہ پڑے گا ہر طرف سے بھگائے اور نکالے جائیں گے یہاں تک کہ ایک قوم مشرق کی طرف سے کالے جھنڈے لئے ہوئے آئے گی میرے اہل بیت ان سے طالب خیر ہوں گے لیکن وہ ان کو نہیں دیں گے اس پر سخت جنگ ہو گی آخر وہ شکست کھائیں گے اور جو ان سے طلب کیا تھا پیش کریں گے مگر وہ اس کو قبول نہ کر سکیں گے آخر وہ ان جھنڈوں کو ایک ایسے شخص کے حوالہ کریں گے جو میرے اہل بیت سے ہو گا وہ زمین کو عدل و انصاف سے پھر اسی طرح بھر دے گا جیسا لوگوں نے اس سے قبل ظلم و تعدی سے بھر دیا ہو گا لہذا تم میں سے جس کو اسکا زمانہ ملے وہ ضرور اس کے ساتھ ہو جائے اگر چہ اس کو برف پر گھسٹ کر چلنا پڑے ۔
٢۔) ثوبان جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے آزاد کردہ غلام تھے بیان کررتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے جب تم دیکھو کہ سیاہ جھنڈے خراسان کی جانب سے آرہے ہیں تو ان میں شامل ہو جانا اگر چہ برف کے اوپر گھٹنوں کے بل چلنا ہی کیوں نہ پڑے کیونکہ ان میں اللہ تعالی کا خلیفہ مہدی ہو گا ۔(احمد و بیہقی )
٣۔) عوف بن مالک سے روایت ہے کہ میں غزوہ تبوک میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ چمڑے کے خیمہ میں تشریف فرما تھے ۔آپ نے فرمایا کہ قیامت سے پہلے چھ باتیں گن رکھو سب سے پہلے میری وفات ،پھر بیت المقدس کی فتح پھر تم میں عام موت ظاہر ہو گی جس طرح کہ بکریوں میں وبائی مرض پھیل جائے ،پھر مال کی بہتات ہو گی حتی کہ ایک شخص کو سو سو دینار دئیے جائین گے اور وہ خوش نہ ہو گا پھر فتنہ و فساد پھیل پرے گا اور عرب کا کوئی گھر اس سے باقی نہ رہے گا پھر صلح کی زندگی ہو گی اور یہ تمہارے اور بنی الاصفر کے درمیان قائم رہے گی پھروہ تم سے عہد شکنی کریں گے اور اسی جھنڈوں کے ساتھ تم پر چڑھائی کریں گے اور ہر جھنڈے کے نیچے بارہ ہزار کا لشکر ہو گا ۔رواہ البخاری
٤۔) ابو ہریرۃ روایت فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے خراسان کی طرف سے سیاہ جھنڈے آئیں گے کوئی طاقت ان کو واپس نہیں کر سکے گی یہاں تک کہ وہ بیت المقدس میں نصب کر دئیے جائیں گے ۔
"جامع ترمذی "
 
Top